مغرب سے معذرت

حیرت ہے کہ پاکستان کے انٹرنیٹ صارفین اب بلاگ اسپاٹ سمیت دیگر ایسی تمام ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں جو محمد ﷺ کے توہین آمیز خاکے شائع کرنے کے الزام میں بلاک کردئیے گئے تھے۔ مجھے تو یہ لبنان پر اسرائیلی حملوں کی طرف سے توجہ ہٹانے کی سازش معلوم ہوتی ہے۔ حیرت کی بات یہ بھی ہے کہ پاکستان میں سیلاب کی صورتحال، وزیرستان میں ریاست کے اندر ریاست کا اعلان کرنے والوں کیخلاف کاروائی، کراچی میں بجلی کی شدید کمی اور لاکھوں لوگوں کا ہزاروں گھنٹے ٹریفک میں پھنسے رہنا۔ یہ سب لبنان پر اسرائیلی حملوں کی نذر ہوگیا۔ مجھے تو لبنان پر اسرائیلی حملے میں بھی صدر مشرف کا ہاتھ معلوم ہوتا ہے۔ تاکہ اخبارات کی توجہ وزیراعظم کیخلاف پیش ہونے والی نام نہاد تحریک عدم اعتماد سے ہٹ جائے۔

لیکن مجھے اس بات پر کوئی حیرانی نہیں ہوتی کہ پاکستان میں لوگوں کو لندن سازش میں ڈرامے بازی کی بو آتی ہے۔ دراصل ہماری قوم ڈرامے دیکھ دیکھ کر ساری دنیا کو ڈرامائی کردار اور خود کو نقاد سمجھنے لگے ہیں۔ لندن سازش میں کیونکہ کوئی بیگناہ بے موت نہیں مارا گیا اسلئیے ہماری قوم مغربی تحقیقاتی اداروں کی غیرمعیاری اداکاری پر خوب تنقید کررہی ہے۔ کوئی ہزار پانچ سو آدمی زخمی یا ہلاک ہوتے تو شاید ہم کچھ داد دے پاتے۔ اور بش کی تو ہم نے اتنی فلمیں دیکھ لی ہیں کہ اس کے لب کھولنے سے پہلے ہم اس کے ڈائیلاگ اور گانے وغیرہ سب سنا سکتے ہیں۔ سوری مغرب والوں، ہم ایک تشدد پسند قوم ہیں جس اخبار میں لاشیں نہ ہوں ہم وہ اخبار نہیں خریدتے تو تمہارا یہ لندن ڈرامہ کیسے خریدلیں؟ اس سے تو اچھا ہے ہم نکولس کیج کی ورلڈ ٹریڈ سینٹر دیکھ لیں۔

تبصرے:

Comments are closed.