نمازی کرکٹر

آج کل ایک تذکرہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر نسیم اشرف کے اس بیان کا بھی ہے جس میں انہوں نے کرکٹ ٹیم کی مذہبی سرگرمیوں پر تنقید کی تھی۔ ہائے بیچارے ڈاکٹر صاحب، انہیں پتہ نہیں کہ ان مذہبی سرگرمیوں کے پیچھے کیسے کیسے مضبوط ہاتھ ہیں، میں نے تو ڈاکٹر نسیم اشرف کے استعفی پر ایک پوسٹ بعنوان ٰحسرت ان غنچوں پر جو بن کھلے مرجھا گئےٰ لکھ کر محفوظ بھی کرلی ہے۔ میں اس بارے میں کچھ عرصہ پہلے ایک پوسٹ لکھ چکا ہوں اور مجھے کرکٹرز کی مذہبی سرگرمیوں یا ان کی عبادات پر قطعا کوئی اعتراض نہیں اور نہ ہی میں یہ درست سمجھتا ہوں کہ کسی کو ان کی عبادات پر اعتراض کرنے کا حق حاصل ہے۔ اور بس۔

کچھ لوگ اس بارے میں جو مدافعانہ دلائل دیتے ہیں مجھے ان دلائل پر بھی اعتراض ہے۔ مثلا وہ یہ کہتے ہیں کہ:

ا۔ ساتھ نماز پڑھنے سے ٹیم میں اسپورٹس میں اسپرٹ پیدا ہوتی ہے۔
یعنی جو کھلاڑی اس نماز میں شریک نہیں ہوتے وہ اس ہم آہنگی اور اسپورٹس مین شپ سے الگ تھلگ رہ جاتے ہیں؟ غالبا یہی وجہ ہے کہ دانش کنریا کا سلیکشن نہیں ہو پاتا۔

2۔ نمازوں کی تشہیر سے نوجوانوں کو ترغیب ملتی ہے۔
نوجوانوں کو مجاپدوں کی صحراؤں میں ادا کی جانے والی نمازوں کی تصویروں سے ملنے والی ترغیب کافی نہیں؟

مولانا انضمام الحق نے اپنے جوابی بیان میں کہا ہے "کہ جن لوگوں کو ٹیم کی مذہبی سرگرمیوں پر اعتراض ہے ان کا اسلام سے دور کا بھی واسطہ نہیں”۔
جناب انہوں نے یہ بیان مولوی ہونے کے ناتے نہیں دیا بلکہ کرکٹ بورڈ کا چیرمین ہونے کے تعلق سے دیا ہے۔ ہاں کرکٹ کے بارے چیرمین صاحب کی نااہلیت پر اگر آپ کچھ ارشاد فرماتے تو یہ اچھا جواب ہوتا۔ ویسے مجھے انضمام کی بات سے اتفاق ہے کہ وہ جبرا نماز نہیں پڑھواتے ہونگے۔ کیونکہ کھلاڑیوں کو اچھی طرح معلوم ہے کہ انہیں کیا کرنا ہے۔

عجیب بات یہ ہے کہ اس مذہبی ماحول کے باوجود ایسے شواہد ملتے ہیں کہ قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی چرس اور شراب کا استعمال کرتے ہیں۔ اگر ایسا ہے تو کیا وہ باجماعت نماز میں کسی دباؤ کے تحت شامل ہوتے ہیں یا نشہ اور نماز ساتھ ساتھ چل رہے ہیں؟

تبصرے:

  1. مہر، مجھے جس طرح ان کے نماز پڑھنے پر کوئی اعتراض نہیں اسی طرح ان کی چرس شراب پر بھی نہیں۔ مگر انضمام کا یہ دعوی کہ مذہبی سرگرمیاں ٹیم کا اخلاقی مورال بلند کرتی ہیں ایسی خبروں کی روشنی میں مشکوک قرار پاتا ہے۔

  2. جہاں تک بات ہے دانش کنیریا کی تو میرے خیال میں وہ ایک ٹیسٹ باؤلر ہے۔ ونڈے میں نہیں چلا اگر چلا بھی ہے تو کم۔ بیٹنگ بالکل نہیں کرسکتا اور باؤلنگ میں بھی بیٹسمین کو آؤٹ کرنے کے لیے چانس لیتا ہے جس کے نتیجہ میں چوکے چھکے بھی کھاتا ہے۔
    اخلاقی مورال بلند ہو یا نہ ہو لیکن میرے خیال میں اگر آپ سچے دل سے عبادت کرتے ہیں تو آپ کے اندر ایک پاکیزہ جذبہ پیدا ہوتا ہے۔
    بات نیت کی ہے اگر نیت میں کھوٹ ہے پھر کاہے کی عبادت پھر تو منافقت ہے۔

  3. اس دفعہ آپ کی منطق اپنی سمجھ میں نہیں آئی۔ آپ نے بھی مخالفت براۓ مخالفت ميں یہ تحریر لکھ دی ہے۔ حالانکہ یہ بات مستند ہے کہ اچھے کام کرنے سے مورال بلند ہوتا ہے
    اب اگر کھلاڑی شراب اور چرس پیتے ہیں تو اس کا یہ مطلب نہیں کو جو نہیں پیتے وہ بھی نماز نہ پڑھیں۔ دیکھھیں ہمیشہ اچھا گمان کرنا چاہۓ برا نہیں۔ ہمیں امید ہے کہ جو لوگ شراب یا چرس پیتے ہیں اگر وہ نماز پڑھنا شروع کردیں گے تو ایک دن برے کام چھوڑ دیں گے۔ ایک حدیث ہے کہ کسی نے نبی پاک سے کہا کہ فلاں شخص نماز بھی پڑھتا ہے اور برائی بھی کرتا ہے۔ آپ نے کہا اگر وہ نماز پڑھتا رہا تو ایک دن برائی سے توبہ کرلے گا۔

  4. میرا پاکستان مجھے تو ٹیم کے نماز پڑھنے پر قطعا کوئی اعتراض نہیں۔ عبادت کرنا کھلاڑیوں کا حق ہے۔ اعتراض اس بات پر ہے کہ ڈاکٹر نسیم اشرف کو اس پر اعتراض داغنے کا حق کس نے دیا۔ دوسرا یہ کہ لوگ خواہ مخواہ اس کی صفائی کیوں پیش کر رہے ہیں؟

  5. AoA!
    How are you all?SOrry i dont know how to write in urd u. bhai meray BBC per kio yaqeen kartay ho, Gheebat achi baat nahi. Meyne Yusuf ko khud Tariq jameel k bayan me suna hay aur Mashallah wo boht acha jarha hay. Anti Islam log tu bakwas likhay gay he wo kahta hain na k hisyani billi khamba nochay:)

  6. شاکر یہی تو بات ہے کہ ٹیم کے کھلاڑیوں کی نماز کو کیوں خواہ مخواہ مسئلہ بنایا جارہا ہے؟ کوئی عبادت کرتا ہے تو اپنے لئے کرتے ہیں اس سے ان کی کرکٹ کو اٹیچ کیوں کیا جائے۔ چاہے وہ نسیم اشرف کرے یا نماز کی مدافعت کرنے والے۔

  7. اس لیے میرے عزیز کہ ہم مسلمان ہے۔
    اسلام گھوم پھر کر کسی نہ کسی طرف سے ہمارے سامنے آجاتا ہے۔
    آپ جتنا مرضی روک لو نہیں رکتا۔
    یا ہماری فطرت ہی ایسی ہے ڈاکے مار لیں، چوری کرلیں، جوا کھیلیں لیکن پھر وہی اللہ اور اسلام کا ذکر ہماری باتوں میں ایسے ہوتا ہے جیسے ہم سے بڑا کوئی مسلمان ہی نہیں۔ شاید ہم مذہب کو "ذاتی مسئلہ” نہیں بنا سکے ابھی تک۔

Comments are closed.