بارہ مئی کو جب پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی کی غرض سے عروج ضیاء (میٹروبلاگنگ کی بلاگر اور جرنلسٹ) مزار قائد کی طرف جارہی تھیں تو شرپسندوں نے ان کے سر پر ٹی ٹی پستول رکھ دی۔ ان کا پریس کارڈ دیکھنے پر انہیں جانے دیا گیا۔ یہ سب کچھ پولیس موبائل کی موجودگی میں ہوا۔ اسی بارے میں پڑھئے ڈاکٹر علوی کی پوسٹ۔
تبصرے:
Comments are closed.
Yup read it on Karachi MB,
unfortunately that’s just a one case we knew … many others and much larger one got lost in the dust …!