دوسری منزل (دی سیکنڈ فلور) نامی کافی شاپ ان دنوں کراچی میں ادبی، سماجی تقریبات کا اہم مرکز بنتی جارہی ہے۔ کل وہاں سائبر کرائم بل کے حوالے سے سیمینار منعقد ہوا جس میں بیرسٹر جمیل صاحب نے اپنی پریزینٹیشن پیش کی۔ حکومت پاکستان کا سائبر کرائم بل پاکستان میں بلاگرز، صحافیوں، اداروں اور افراد کو کنٹرول کرنے کا نیا ہتھیار ہے جس سے ایف آئی اے اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھانے کی بیش بہا مواقع مل جائیں گے۔ یہ بل ابھی تک پارلیمنٹ سے منظوری کا منتظر ہے اور یہی موقع ہے کہ اس میں تبدیلیاں کرائی جاسکتی ہیں۔
ڈاکٹر علوی سیمینار کی روداد اور اس بل کی خطرناک شقوں کو بیان کرتے ہیں۔ تحریر کے ساتھ ہی جمیل کی پریزینٹیشن بھی منسلک ہے۔
[…] نعمان کی حالیہ پوسٹ میں مجوزہ آئی ٹی آرڈیننس (جسے کابینہ کے لمبے بازو قبول کرچکے ہیں ) کو اگر پاکستان کے تناظر میں دیکھا جائے تو یہ واقعی انتہائی تشویش کا مقام ہے۔ اس سے آئی ٹی سے وابستہ تمام ہی شعبے بری طرح متاثر ہوں گے لیکن کاروبار سے وابستہ دیگر افراد کی پشت پر تنظیمیں اور معاشی وسائل موجود ہوتے ہیں اور ان کے ہم پیشہ افراد فعال پریشر گروپس تشکیل دے سکتے ہیں جس کے چھتر سائے میں انہیں احساسِ تحفظ ہوتا ہے۔ بلاگرز کی صورتحال دوسری ہے اول تو معاشرہ ہی اس سے روشناس نہیں ہے پھر ایک قبائلی اور جاگیرداری تنگ نظر طرزِ فکر ہر طرف اپنا پھن لہرا رہا ہے جسے اختلافِ رائے تو رہا ایک طرف اظہارِ رائے تک برداشت نہیں ہوتا۔ […]