آپ کے بھائی کے پیچھے شہر بھر کے غنڈے پڑ گئے ہیں۔ دکان پر ہونے والی ڈکیتی میں تو ہم احتیاط پسندی کے سبب بچ گئے لیکن آج جو کاروائی ہوئی ہے تو کئی دن تک کوفت رہے گی۔ گرچہ مالی نقصان تو کوئی زیادہ نہیں ہوا۔ تاہم بدقسمتی سے آج میرے والٹ میں میرے تمام کریڈٹ کارڈ، ڈیبٹ کارڈ،سی این آئ سی کارڈ، میری وارد پوسٹ پیڈ کی سم پڑی ہوئی تھی۔ نقد رقم تو کوئی چار چھ سو روپے ہی تھی۔ اس کے علاوہ میرا چہیتا موبائل فون بھی چھن گیا۔ یہ وہی موبائل فون ہے جس سے میں تصویریں کھینچ کھینچ کر پوسٹ کرتا تھا۔ اس میں کئی دلچسپ تصاویر تھیں چند ایک قیمتی ویڈیوز بھی تھے جو مجھے بہت عزیز تھے۔
میرے فون میں جتنے بھی نمبر تھے ان کے کھونے کا بھی بہت افسوس ہے۔ وہ تو شکر ہے کہ میں اپنے کمپیوٹر پر تمام کنٹیکٹس کا بیک اپ رکھتا ہوں۔ لیکن چند نئے نمبر اس بیک اپ میں موجود نہیں۔
ساری کوفت اس بات کی ہے کہ پورے ڈیڑھ گھنٹے تک میں اپنے بینک کو اور جن بینکوں سے میں نے کریڈٹ کارڈ لے رکھے ہیں انہیں فون کر کے اپنے کارڈز بلاک کرواتا رہا۔ اپنی ٹیلی نار کی لائن بند کروائی، وارد کی سم بلاک کروائی۔ سی پی ایل سی کے ویب بیسڈ کمپلین سینٹر پر اپنے فون کی چوری کی اطلاع کی۔ جس تھانے کے علاقے میں واردات ہوئی انہیں فون کیا۔ جناب محرر صاحب کے خلوص اور اچھے اخلاق سے بہت متاثر ہوا انہوں نے مجھے آج بلوایا ہے تاکہ میں جائے واردات کی نشاندہی کرسکوں۔ اب نادرا والوں کو کارڈ کی چوری اور نئے کارڈ کے اجراء کی عرضی پیش کرنی ہے۔ کل بینک بھی جانا ہے تاکہ عید کے لئے نقد رقم نکلوا سکوں۔
ستیا ناس ہو اس لٹیرے کا جس نے آپ کو مالی نقصان اور ذہنی کوفت پہنچائی۔ ظالم نے رمضان کے پاک مہینے اور آنے والی عید کا بہی خیال نہیں رکھا۔امید ہے بعد میںضرور لکھیں گے کہ آپ کیسے لٹے۔
[…] نعمان صاحب نے سرراہ لٹنے کا واقعہ جو بیان کیا تو ہمیں یاد آیا کہ اب موبائل فون میں یہ […]
اللہ بیچاروں کو صحیح راہ دکھائے۔ لٹنے کا بس کیا ہے میں ایک سنسان گلی سے ایک دوست کے ہمراہ جارہا تھا کہ دو لڑکے موٹر سائیکل پر آئے میری پیشانی پر گن رکھی اور دوسرے نے ہمیں جیبیں خالی کرنے کا حکم دیا۔ اور ہاتھ لگا کر اچھی طرح تسلی بھی کرلی کہ ہماری جیبیں واقعی خالی ہوگئی ہیں۔ آپ نے اپنے بلاگ پر جو ٹریکنگ سسٹم بتایا ہے وہ چند موبائل فونز میں دستیاب ہے۔ اکثر موبائل فون میں یہ سسٹم نہیں ہوتا۔ تاہم آئی ای ایم آئی نمبر سے اس موبائل فون کو جام کیا جاسکتا ہے۔ جو میں کرواچکا ہوں۔ گرچہ میرا موبائل مارکیٹ سے نیا دس ہزار روپے کا ملتا ہے۔ لیکن چونکہ چوروں کے پاس نہ وارنٹی کارڈ ہے نہ اوریجنل کیسنگ تو وہ اسے بمشکل چار پانچ ہزار میں بیچ پائیں گے۔
جب وہ بلاک ہوگا تو کسی کام کا نہیں رہے گا۔
افسوس ہوا یہ سن کر۔
خدا کے ھر کام میں مصلحت ہوتی ھے۔۔۔۔۔
انا للہ وانا الیہ راجعون
افسوس ہوا، اللہ ہی ہدایت دے ایسے لوگوں