مجھے آپ سب کو یہ بتاتے ہوئے بہت خوشی محسوس ہورہی ہے، کہ اب میں صرف بلاگر یا مضمون نگار نہیں رہا بلکہ باقاعدہ ایوارڈ یافتہ مصنف ہوگیا ہوں۔ میری لکھی ہوئی کتاب "دادی جان مصر میں” کو نیشنل بک فاؤنڈیشن نے تیرہ سے سولہ سال کی عمر کے بچوں کے لئے لکھی کتابوں میں پہلا انعام دیا ہے۔
سچی بات تو یہ ہے کہ مجھے قطعا اس بات کا یقین نہیں آرہا۔ میں نے یہ کتاب بہت جلدی میں لکھی تھی اور جو مسودہ مقابلے میں بھجوایا تھا میں اس سے بالکل مطمئین نہیں تھا۔ جب میں فاؤنڈیشن کی دعوت پر اسلام آباد ان کے کنونشن میں شرکت کے لئے گیا تو وہاں میری ملاقات ایسے کئی لوگوں سے ہوئی جو مقابلے میں شرکت کررہے تھے۔ کوئی کسی کالج میں لیکچرار تھا، کوئی پروفیسر۔ملک کی معروف جامعات کے کئی ہونہار طالبعلم تھے اور کئی سکہ بند صحافی۔ سکھر سے آئے ایک نوجوان کا ادھورا مسودا دیکھا تو میں سمجھ گیا کہ اس مقابلے میں سب سے نااہل اور ناپختہ لکھاری میں ہی ہوں۔ اوپر سے این بی ایف کی شرائط کہ ہمارا نصاب پڑھیں اور کوشش کریں کہ اس میں موجود موضوعات آپ کی کتاب میں شامل ہوں۔ سب سے بڑی بات ججوں کا پینل جس میں بقول فاؤنڈیشن کئی ماہرین تعلیم، ادیب اور اساتذہ شامل تھے۔
لیکن جو جیتا وہی سکندر، چاہے درحقیقت وہ بندر ہی ہو۔ اب آپ کا بندر تیس نومبر سے چار دسمبر تک کراچی انٹرنیشنل بک فئیر میں نیشنل بک فاؤنڈیشن کے اسٹال پر اپنی کتاب کے ساتھ براجمان ہوگا۔ آئیے، بچوں کو بھی لائیے اور میری کتاب یا کرتب جو زیادہ دلچسپ معلوم ہوں ان سے محظوظ ہوں۔
سب سے زیادہ اور سب سے پہلے میں مشکور ہوں اپنی والدہ کا انہیں ہمیشہ سے یہ یقین رہا ہے کہ میں ہر کام بہت اچھے طریقے سے کرسکتا ہوں۔ اور جو کام میں اچھے طریقے سے کرنے کی اہلیت نہیں رکھتا وہ کوشش کرتی ہیں کہ میری حوصلہ افزائی کرتی رہیں۔ اس کے بعد میرے بھائی عازب کا شکریہ کہ اس نے بہت مفید مشورے فراہم کرے، میرے انتہائی بورنگ مسودے کو بیسیوں بار پڑھا اور ہر بار پہلے سے زیادہ بے مزہ پایا مگر پھر بھی وہ ہر بار انتی ہی باریکی سے پڑھتا اور ہر بار خامیوں کی نشاندہی کرتا۔
اس کے بعد بہت بہت شکریہ راحیل کا جو دنیا کا سب سے اچھا ایڈیٹر ہے۔ آئی لو یو بیری مچ راحیل تم دنیا کے سب سے بہترین استاد ہو۔ بہت بہت شکریہ میرے دوست اور بلاگر بھائی بند، جناب شاکر عبدالعزیز، محب علوی، شاہ فیصل، جناب سلیمان قاضی صاحب، اور دیگر کئی حضرات کا جنہوں نے کتاب کے ابتدائی مسودے کا معائنہ کیا اور میری حوصلہ افزائی کی۔
جناب بہت بہت مبارک ہو۔۔ یہ تو بڑی ہی خوشی کی بات ہے۔۔ اللہ آپ کو ایسی مزید کامیابیاں نصیب کرے۔۔
بہت مبارک ہو۔ ذرا کتاب کا تعارف بھی تو دیں۔
جناب خوشی ہوئی!! آپ کی کامیابی پر!!!
مبارک ہو آپ کو!! اور اللہ مزید عزت دے آپ کو!
بہت بہت مبارک ہو۔
ہم نے تو آپ کی پہلی تحاریر هی پڑھ کر آپ کو ایک پیشه ور جاناتها ـ اپکی کسی پوسٹ پر اجمل صاحب نے آپ سے پوچها تها که کتنے ڈرامے لکهے هیں ؟
میرے خیال میں اس کا مطلب ہے که انہوں نے بهی آپ کو پیشه ور جانا تها ـ
اگر آپ نہیں بهی تهے تو اب اپ ایک پیشه ور هیں ـ
مبارک هو
آپ واقعی دلچسپ لکھتے هیں ـ
خوشی ہوئی جان کر، بہت بہت مبارک باد
مبارک ہو نعمان ، اب یہ بتائیں کہ ہم یہ کتاب کیسے حاصل کریں ۔ ۔ ۔ اور اس کا تفصیلاً ایک تعارف بھی کروا دیں ۔۔۔
اللہ آپکو مزید کامیابیاں اور کامرانیاں عطا کرے (آمین)
بہت بہت مبارک نعمان۔
اللہ آپ کو اس سے بڑھ کر کامیابیاں عطا کریں۔ اب فورآ سے پیشتر اس کتاب کا سرورق سکین کر کے لگائیں اور تھوڑا تعارف بھی کروائیں۔
آپ دوبارہ اسلام آباد تو نہیں آئے تھے؟
یار میں تو انتظار ہی کرتا رہ گیا تمہارے فیصلآباد آنے کا۔
خوشی ہوئی سن کر تمہاری کتاب نے پہلا انعام حاصل کیاہے۔ ڈھیر ساری مبارکباد۔
اور اب ہاتھ جڑواؤ گے کیا ای میگزین کے سلسلسے میں؟
تجویز دے کر جو غائب ہوئے ہو تو آج ہاتھ لگے ہو۔ کچھ کرو نہیں تو ناں کرو۔
😉
بہت بہت مبارک ہو
ہم آج کل SMF پر کام کر رہے ہیں . اسے http://urdutech.com/board پر نصب کیا گیا ہے . بیشتر کام مکمل ہو چکا ہے . اردو ٹیک فورمز کو یہاں منتقل کیا جائے گا کیونکہ phpBB3 نے تنگ کر مارا ہے . آپ سے درخواست ہے کہ http://urdutech.com/board پر رجسٹر ہو کر فوائدِ دارین حاصل کیجیے .
مبارک ہو
بہت بہت مبارک ہو بھائی،
واقعی کمال کیا ہے تم نے۔ اللہ نے موقع دیا ہو تو اپنی صلاحیتوں کا اچھا استعمال کرنا چاہیے اور تم اس میں کم از کم مجھ سے تو بہت آگے نکل گئے۔ خیر اللہ تعالی تمھارا زورِ قلم اور زیادہ کرے۔ آمین!
آپ سب کا بہت شکریہ۔ کتاب کے بارے میں ابھی اسلئے کچھ نہیں لکھ سکتا کہ فاؤنڈیشن نے ابھی مجھے صرف انعام سے مطلع کیا ہے۔ کتاب کے مسودے کی نقول کراچی انٹرنیشنل بک فئیر میں اسٹال پر دستیاب ہونگی۔ فاؤنڈیشن کا شائع شدہ نسخہ نیشنل بک فاؤنڈیشن کی بک شاپس سے دستیاب ہوگا۔ جبکہ فاؤنڈیشن یہ چاہتی ہے کہ بک فئیر کے ذریعے مقامی پبلشرز کو ان کتابوں کی تجارتی بنیادوں پر اشاعت کے لئے مائل کیا جائے۔ یہ ایڈیشن عام دکانوں پر دستیاب ہوگا۔
یہ کتاب ایک فرضی کردار دادی جان کے خطوط پر مشتمل ہے۔ دادی اور دادا جان دنیا کی سیر پر نکلے ہیں۔ اپنے تاثرات وہ ان خطوط کی صورت میں اپنے پوتا پوتیوں کے لئے قلم بند کررہی ہیں۔ دادی جان کے ان خطوط کا مقصد یہ ہے کہ وہ اپنے پوتا پوتیوں کو عالمی انسانی تہذیب سے روشناس کرائیں۔ اس دوران وہ یہ کوشش کرتی ہیں کہ بچوں کو ان کی زندگی کا مقصد ڈھونڈنے میں مدد کریں۔ وہ انہیں مختلف کیرئیر پاتھس کی طرف متوجہ کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ ساتھ ہی تاریخ، تہذیب، کلچر، فنون و معاشرت وغیرہ بھی ان کے خطوط کا موضوع ہوتے ہیں۔ کوشش یہ کی گئی ہے کہ دادی جان کی فراہم کردہ معلومات درست ہوں، جگہوں کے نام، تاریخی معلومات، مقامی کلچر کا تذکرہ سب کچھ سادگی سے پیش کیا جائے تاکہ بوجھل معلوم نہ ہو۔
مبروک یا اخی
بہت مبارک ہو۔
مبارک ھو
ہم نے بھی خاور صاحب کی طرح آپ کو اسی روز پکا لکھاری مان لیا تھا جس دن آپ نے دودھ دہی کی دکان والے کا کردار ادا کرنا شروع کیا تھا۔
پکے لکھاری ہونے پر مبارکباد
زبردست!!!!!
زبردست نعمان !!!
کیا کہنے بھائی ہم تو ابھی ایک کہانی ہی پڑھ پائے تھے تم نے پوری کتاب بھی لکھ ماری۔ تمہارا آئیڈیا تھا ہی بہت عمدہ اور یقینا ایسے آئیڈیے کو پذیرائی ملنا ہی تھی۔ تمہارا شکریہ میں بھی ادا کرتا چلوں کہ تم نے مفت میں اپنی پوسٹ میں میرا بھی شکریہ ادا کردیا حالانکہ میں صرف تمہاری حوصلہ افزائی ہی کر سکا جو کہ میرا خیال ہے ہر شخص نے کی۔ امید ہے کہ اب تم باقاعدگی سے لکھو گے اور اس فیلڈ میں نام روشن کروگے۔
ہاں شاکر کی بات سے یاد آیا کہ تم نے ایک بہت اچھا خیال پیش کیا تھا اس پر پیش رفت کے بارے میں کیا خیال ہے۔ اور دوسرا تمہارا نمبر وہی ہے کہ بدل گیا ہے۔
Dear Noumaan, Hearty congratulations!