خاکسار کے بلاگ کا تذکرہ دیگر اردو بلاگز کے ساتھ بی بی سی اردو پر۔ بی بی سی پر میرے بلاگ کا لنک آنے سے مجھے رات ایک بجے سے چھ ای میلز آچکی ہیں۔ ایک صاحب احتشام نے رومن اردو میں تبصرہ بھی کیا ہے۔ ایک اور صاحب امجد شیخ نے فیض احمد فیض کی ایک نظم کا اسکین بھیجا ہے جو غالبا فیض صاحب کے ہاتھ سے تحریر کردہ صفحے کا عکس ہے۔ آپ سب دوستوں کی حوصلہ افزائی کا شکریہ۔ امید ہے آپ اپنی آراء اور تبصرہ جات سے نوازتے رہیں گے۔
میں نے ریبا شاہد کے سوالات کے بڑے مفصل جواب دینے کی کوشش کی تھی۔ بی بی سی کے آرٹیکل میں آپ پورا انٹرویو نہیں پڑھ پائیں گے اسلئیے پیش خدمت ہیں ریبا کے سوالات اور میرے جوابات:
آ پ کو بلاگ کب سےکر رہے ہیں اور آپ کو اپنا بلاگ شایع کر نے کا خیال کیسے آیا ؟
میں گذشتہ سال اکتوبر سے بلاگنگ کررہا ہوں۔ دانیال اور چند اور بلاگر اردو میں بلاگنگ کو عام کرنے کے لئیے کام کررہے تھے اسکے لئیے انہوں نے ایک ویب سائٹ بنایا تھا جہاں پر نئے بلاگرز کے لئیے اردو بلاگنگ شروع کرنے کے لئیے مشورے اور رہنمائی کی گئی تھی۔ اسے پڑھتے ہوئے ایسے ہی ایک کوشش کری اور ایک بلاگ بنالیا۔ مگر اسے مستقل بنانے کا خیال تب آیا جب میری پہلی ہی پوسٹ پر آٹھ دس تبصرہ جات آگئے۔ اس سے مجھے احساس ہوا کہ جو کچھ میں لکھ رہا ہوں وہ بیکار نہیں جارہا بلکہ اسے پڑھا جارہا ہے۔
آپ کتنی باقائدگی سے اپنا بلاگ اپ ڈیٹ کر تے ہیں؟
کبھی کبھی تو روزانہ، کبھی تب جب کوئی اہم واقعہ ہو۔ جیسے پاکستان میں زلزلہ یا کارٹونوں پر ہونے والے حالیہ فسادات۔ یا تب جب میرا کچھ لکھنے کو دل چاہ رہا ہو۔ بنیادی طور پر یہ میرے موڈ پر انحصار کرتا ہے کہ میں کتنی باقاعدگی سے بلاگ اپ ڈیٹ کرتا ہوں۔ بعض مرتبہ تو ہفتہ گزر جاتا ہے اور کچھ نہیں لکھتا۔
آپ کے نزدیک بلاگنگ کیا معنی رکھتی ہے؟ دوسرے الفاظ میں آپ کے لیے انٹرنیٹ پر بلاگ کرنا کتنی اہمیت رکھتا ہے ؟
بہت زیادہ، روایتی اردو میڈیا چاہے وہ ویب پر ہو یا پرنٹ میں عموما خبروں اور واقعات کو وہ ذاتی رنگ نہیں دے پاتا جو بلاگ دیتے ہیں۔اردو میڈیا بہت سی مصلحتوں کا شکار ہے جبکہ بلاگنگ ایسی مصلحتوں سے بالاتر ہے۔ بلاگنگ میرے لئیے ایک ایسا ذریعہ ہے جس کے ذریعے میں اپنے دل کی بات اپنے الفاط میں کہہ سکتا ہوں۔اس کی اہمیت اسلئیے بھی میرے لئیے زیادہ ہے کہ اس کے توسط سے میں پڑھنے والوں کے ایک گروہ سے وابستہ ہوگیا ہوں۔ میرے پڑھنے والے اور دیگر اردو بلاگر جس طرح میری رائے پر اور میں جس طرح ان کی رائے پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرتا ہوں وہ میرے خیال میں ہماری سوچوں پر ایک بہت مثبت اثر ڈالتا ہے۔ میرے خیال میں بلاگنگ ایک ایسا میڈیم ہے جو اگر پاکستان میں اسی طرح ترویج پاتا رہا تو یہ بہت جلد لوگوں کی آراء پر اثر انداز ہونے کی پوزیشن میں آجائے گا۔اس سے پاکستان میں اظہار رائے کی آزادی کو تقویت ملے گی اور معاشرہ صحت مندانہ مباحث کی طرف راغب ہوگا۔ یہ سب کچھ بہت اہمیت رکھتا ہے۔
روزانہ یا اوسطا آپ کتنے وقت گزارتے ہیں:-
اپنا بلاگ آپ ڈیٹ کر نے اور قارئین کے تبصرے پڑھنے میں؟
دوسرے بلاگرز کی اپ دیٹز پڑھنے میں؟
اپنا بلاگ اپ ڈیٹ کرنے میں اور قارئیں کے تبصرے پڑھنے میں اتنا وقت صرف نہیں ہوتا جتنا یہ سوچنے میں ہوتا ہے کہ کیا لکھا جائے۔ اس کے لئیے میں عموما کئی بلاگز پڑھتا ہوں۔ خبریں پڑھتا ہوں فورمز پر ہونے والے مباحثوں میں شرکت کرتا ہوں۔ یوں اگر آپ دیکھیں تو بالواسطہ طور پر میں بلاگنگ کی ہی تیاری کررہا ہوتا ہوں۔ ایک بار مناسب موضوع مل جائے تو پوسٹ لکھنے میں اتنا وقت نہیں لگتا۔ کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ کوئی موضوع نہیں ہوتا۔ تب میں اپنی روز مرہ کی مصروفیات لکھتا ہوں۔ جس دوارن میں انٹرنیٹ پر نہیں ہوتا تب بھی میں اکثر یہی سوچ رہا ہوتا ہوں کہ آج اپنی دکان پر پیش آنےوالا یہ واقعہ لکھوں گا۔ یا میں کسی دوست سے ملتا ہوں ان سے کوئی بات سنتا ہوں تو اس سے بھی میری بلاگنگ کو مدد ملتی ہے۔ یوں اگر آپ دیکھیں تو بلاگنگ ایک اچھی خاصی لت ہے مگر ایک مثبت لت۔
آپ نے اپنے بلاگ کر نے کے لیے اردو یعنی مقامی زبان انتخاب ہی کیوں کیا جبکہ انٹرنیٹ پر زیادہ تر مواد اور بلاگز انگریزی میں ہیں ؟ اردو میں بلاگ کرنے کی کوئی خاص وجہ ؟
سب سے اہم وجہ یہ ہے کہ مجھے اردو لکھنے میں زیادہ آسانی محسوس ہوتی ہے اور مجھے لکھتے ہوئے زیادہ وقت قواعد اور ہجے کی درستگی میں نہیں گذارنا پڑتا یوں میرا سارا زور اپنے خیالات کی بہتر ترسیل پر ہوتا ہے اور میں زیادہ اچھا لکھ پاتا ہوں۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ اردو کے پڑھنے والوں کا ایک بڑا گروہ انٹرنیٹ پر پہلے ہی موجود ہے اور میرے خیال میں جو میں لکھتا ہوں وہ اس گروہ کے لئیے زیادہ دلچسپی کا باعث ہوگا۔ آخری وجہ یہ ہے کہ مجھے اردو سے محبت ہے اور جب میں اردو میں لکھ سکتا ہوں تو کیوں نہ لکھوں؟ گرچہ ابھی ویب پر اردو اتنی مقبول نہیں لیکن اگر ہم لوگ اردو کو ویب پر استعمال کریں گے تب ہی تو دوسرے لوگوں کو ترغیب ملے گی۔ مثال کے طور پر آپ یہ دیکھیں کہ بی بی سی اردو کے یونیکوڈ پر بنے ہوئے ویبسائٹ کے بعد کتنی ہی ایسے ویبسائٹ شروع ہوگئے ہیں۔ گرچہ وہ معیاری نہیں ہیں مگر کم از کم اس سے لوگوں کو ترغیب مل رہی ہے۔
اردو میں بلاگ سیٹ اپ کر نے میں کسی قسم کی تکنیکی دشواری پیش آئ ؟(مثلا اردو ٹايپنگ یا بلاگ کی سیٹنگ وغیرہ میں) ؟
اردو ٹائپنگ میں دشواری اسلئیے پیش نہیں آئی کہ ونڈوز ایکس پی میں پہلے ہی اردو سپورٹ موجود ہے۔ لیکن ان کا کی بورڈ لے آؤٹ فونٹیک نہیں تھا جس سے ٹائپنگ بہت دشوار تھی پھر کرلپ نامی ایک پاکستانی ادارے کے فونٹیک کی بورڈ کا پتہ چلا جسے انسٹال کرنے سے ٹائپنگ بہتر ہوگئی اور اب تو میں اردو میں بھی ویسے ہی ٹائپنگ کرسکتا ہوں جیسے انگریزی میں۔ اصل دشواری بلاگ کے ڈیزائن اور اسے ویب پر پڑھے جانے کے لائق بنانے میں پیش آتی ہے۔ تمام مشہور بلاگنگ ذرائع جیسے بلاگر وغیرہ اردو کو سپورٹ تو کرتے ہیں مگر بائی ڈیفالٹ وہ ایسا کوئی ٹیمپلیٹ نہیں دیتے جس سے فورا اردو یا کسی اور مقامی زبان میں بلاگنگ فورا شروع کی جاسکے۔ اس کے لئیے ٹیمپلیٹ میں ایچ ٹی ایم ایل اور سی ایس ایس میں تھوڑی تبدیلی کرنا پڑتی ہے۔ میں پہلے اس سے بہت خوفزدہ تھا مگر پھر آہستہ آہستہ سیکھتا چلاگیا اور اب میرا بلاگ تقریبا تمام اچھے ویب براؤسرز پر پڑھا جاسکتا ہے۔
اب تک اردو میں بلاگ کر نے کا تجربہ کیسا رہا ہے ؟ ( مثلا قارین کاردعمل یا کوئی دلچسپ تجربہ وغیرہ وغیرہ)
بہت اچھا۔ بلاگنگ ایک چھوٹی سی کمیونٹی سے آپ کو جوڑ دیتی ہے۔ مثال کے طور پر میری ایک پوسٹ پر میرے کچھ بلاگر ساتھیوں کو بہت اعتراض ہوا کیونکہ اس میں ایک ایسا لفظ شامل تھا جو گرچہ گلی کوچوں میں عام استعمال ہوتا ہے مگر اردو میں اس کا لکھنا معیوب سمجھا جاتا ہے۔میرے ایک ساتھی اور بزرگ بلاگر نے ہولوکاسٹ کے منکر بدنام زمانہ ڈیوڈ ارونگ کے بارے میں ایک پوسٹ لکھی۔ مجھے یہ لگا کہ وہ اس بارے میں حقائق سے نظر چرا رہے ہیں اسلئیے جوابا میں نے ڈیوڈ ارونگ اور ڈیبورا لپسڈت کے مقدمے کے بارے میں لکھا۔ جس کے بعد میرے ساتھی بلاگر نے میرا مکمل بائیکاٹ کردیا۔
آپ کے خیال میں مقامی زبان میں بلاگ کر نے کا سب سے مثبت پہلو کیا ہے ؟ اگر کوئی منفی پہلو ہے تو وہ کیا ہے ؟
مثبت پہلو یہ ہے کہ مقامی زبان میں آپ بین الاقوامی اور مقامی دونوں امور پر مقامی نکتہ نظر سے بحث کرسکتے ہیں۔ آپ پاکستان کے مسائل پر اچھی خاصی بحث کرسکتے ہیں۔ انگریزی میں لکھنے سے آپ اس قاری سے دور ہوجاتے ہیں جس کا ان موضوعات پر ایک نکتہ نظر تو ہوتا ہے مگر وہ اسے بیان نہیں کرسکتا یوں بلاگر ایک مخصوص گروہ تک محدود ہوجاتا ہے جو کہ ان موضوعات سے زیادہ متاثر بھی نہیں ہوتا۔ منفی پہلو یہ ہے کہ آپ ایک بڑی ریڈرشپ سے محروم ہوجاتے ہیں۔ جیسے حال ہی میں ہونے والے کارٹون فسادات کے بارے میں عالمی سطح پر تشویش پائی جاتی ہے ۔ اور وہ پاکستانیوں کا نکتہ نظر جاننا چاہتے ہیں مگر چونکہ ہم اردو میں لکھ رہے ہیں اسلئیے وہ اسے پڑھ نہیں پاتے۔ نتیجتا وہ ایک ایسے انگریزی بلاگرز کے گروہ تک محدود رہتے ہیں جو اردو بلاگر سے کافی مختلف نکتہ نظر رکھتا ہے۔
انٹرنیٹ پر موجود اکثر بلاگز کی مواد کی نوعیت ذاتی تجبروں، تخلیقی تحریروں سے لے کرسیاسی و عالمی امور اور واقعات پر تبصروں اور اظہار خیال ہو تی ہے اور کچھ بلاگرز اپنے علاقہ میں ہو نے والے واقعیات اور حالات کو اپنے بلاگز پ رپل پل اپ ڈیٹز کی صورت میں شائع کر تے ہیں ـ یوں بلاگز کا خبروں اور نیوز اپ ڈیٹز کے روایتی ذرائع سےموازنہ کیا جا سکتا ہے ؟
جی ہاں، ایک طرح سے بلاگ انہی نیوز اسٹوریز اور واقعات کو ایک مختلف نکتہ نگاہ سے پیش کرتے ہیں۔ میرے خیال میں بلاگنگ بھی ایک طرح کی صحافت ہی ہے لیکن یہ صحافت تکلفات پر کم دھیان دیتی ہے اور پڑھنے والوں کو ایک الگ زاویہ دکھاتی ہے۔
آپ کے خیال میں بلاگ معاشرتی یا عالمی تبدیلیاں لانے میں کوئی اہم کردار ادا کرسکتے ہیں ؟ کیسے ؟
بلاگ معلومات کے سیلاب کی رفتار کو بے پناہ تیز کردیں گے۔ معلومات کے علاوہ آراء کی اسقدر وافر فراوانی نوع انسانی کو پہلے میسر نہیں تھی۔ امریکی الیکشن کو دیکھیں یا پاکستان میں آنے والے زلزلے کو بلاگرز نے معاشرے پر اثر ڈالنا شروع کردیا ہے۔ آہستہ آہستہ یہ اثر بڑھے گا کم نہیں ہوگا۔ اور جب عالمی سطح پر ایسا ہوگا تو یقینا پاکستان بھی اس سے بچا نہیں رہ سکے گا۔
نوٹ: آج رات سے ہی میں کسی بھی بلاگ اسپاٹ ہوسٹڈ بلاگ کو وزٹ کرنے سے قاصر ہوں۔ میں نے دو آئی ایس پی بدل کر دیکھیں مگر یا تو بلاگ اسپاٹ ڈاؤن ہے یا شاید۔ ۔ ۔ اللہ نہ کرے۔
خوب مياں مبارک ہو،،،،،،، ويسے باءيکاٹ کس کس بلاگر نے کيا تھا؟؟؟؟
ماشا اللہ ۔مبارک ہو ۔
dude! keep it up …