قاضی حسین احمد نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں یہ تسلیم کیا ہے کہ جماعت اسلامی کے اسامہ بن لادن سے روابط رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ القاعدہ کے لیڈر اسامہ بن لادن نے جماعت اسلامی کے لاہور میں قائم ہیڈکوارٹر المنصورہ کا دورہ کیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ القاعدہ کے چیف اسامہ بن لادن نواز شریف کے زبردست حامی تھے اور انہوں نے نواز شریف کو جتوانے کے لئے ارکان پارلیمینٹ کو خریدنے کے لئیے رقوم فراہم کرنے کی بھی پیشکش کی تھی۔ اس سے دو باتیں ثابت ہوگئیں ایک تو یہ کہ جماعت اسلامی اگر خود دہشت گرد نہیں تو کم از کم دہشت گردوں کے ساتھ ہمدردی ضرور رکھتی ہے، دوسری یہ کہ جماعت اسلامی ارکان کی خرید و فروخت کے بارے میں مذاکرات بھی کرتی رہی ہے۔ جماعت اسلامی کو بخوبی پتہ ہے کہ پاکستانیوں کی اکثریت اتنا سیاسی شعور نہیں رکھتی کہ وہ صحیح اور غلط میں تمیز کرسکے، لہذا قاضی کو ان کا کوئی ڈر نہیں رہ گئی حکومت یا امریکا، تو جب سیاں ہوئے کوتوال تو ڈر کاہے کا۔
ساتھ ہی ایک اور معمولی خبر یہ بھی ہے کہ پاسبان (جماعت اسلامی کی ایک ذیلی شاخ) کل ایک عاشق رسول کا یوم شہادت منارہی ہے۔ عبدالقیوم نامی اس شخص نے ایک ہندو کو رسول کی شان میں گستاخی کرنے پر قتل کردیا تھا۔ اس سلسلے میں کراچی شہر میں پرچے بانٹے گئے ہیں اور لوگوں سے ایک جلوس میں شرکت کی استدعا کی گئی ہے جہاں عاشق رسول کی اس عظیم خدمت کے سلسلے میں مقررین تقاریر کریں گے اور قوم کے نوجوانوں کو اس قسم کی مزید حرکتوں پر اکسائیں گے۔ واضح رہے کہ یہ عبدالقیوم والا واقعہ انیس سو پینتیس میں پیش آیا تھا اور پاسبان نے پہلے کبھی نہ اس شخص کا یوم شہادت منایا نہ یوم ولادت۔ پھر اچانک یہ اشتہار بازی کیوں؟ ملاحظہ فرمائیے جماعت اسلامی اور انتہاپسند مذہبی جماعتوں کے ترجمان اخبار سے یہ مضمون جس میں عبدالقیوم کی تعریفوں میں زمین آسمان کے قلابے ملائے گئے ہیں۔ کیوں؟
آپ کہیں گے کہ نعمان پاگل ہوگیا ہے، الٹی سیدھی ہانک رہا ہے۔ لیجئیے میں وضاحت کئے دیتے ہوں۔ باقی آپ لوگ خود سمجھدار ہیں جو کڑیاں رہ جائیں وہ آپ جوڑ لیجئے گا۔ جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں اور اگر نہیں جانتے تو میں بتائے دیتا ہوں کہ جماعت اسلامی پاکستانی فوج کا ایک ذیلی ادارہ ہے۔ اس کا کام ملک میں فوجی اقتدار اور اثر و رسوخ کو مضبوط کرنا ہے۔ بش کی آمد سے پہلے امریکی افواج نے خود پیش قدمی کرکے پاکستان کی حدود میں بمباری کی اور القاعدہ کے رہنماؤں کو مارنے کی کوشش کی۔ یہ سراسر ان کا اپنے اتحادی پاکستانی فوج پر کھلا عدم اعتماد کا مظاہرہ تھا جس سے افواج پاکستان کے اعلی حلقوں میں سخت بے چینی پھیلی۔ نتیجہ: جماعت اسلامی نے بڑے بڑے جلوس کرے۔
امریکی صدر بش کی آمد سے پہلے افغانستان سے ایسے اشارے مل رہے تھے کہ افغانی پاکستان پر طالبان کی حمایت کا الزام لگارہے ہیں۔ حامد کرزئی نے مبینہ طور پر کچھ ثبوت بھی بین الاقوامی میڈیا کو فراہم کئے۔ یہ بات بھی پاکستان کے علم میں تھی کی صدر بش افغانستان کا اچانک دورہ کریں گے اور دورہ بھارت کے دوران بھی پاکستان کی انتہاپسندی کے خلاف کارکردگی پر بھارت کی جانب سے شکایات سنیں گے۔ لہذا ناموس رسالت کے نام پر ایک ریلی منعقد کی گئی اور اس میں توڑ پھوڑ کرواکر بین الاقوامی نیوز ایجنسیوں سے فوٹو کھنچوائے گئے۔ واضح رہے کہ لاہور اور پشاور میں ہونے والے دونوں ہنگاموں کے پیچھے جماعت اسلامی کی کال شامل تھی اور یہ بھی واضح رہے کہ تمام ملکی اور غیرملکی نیوز ایجنسیوں نے یہ رپورٹ دی ہے کہ ان ہنگامہ آرائیوں کو روکنے کی پولیس نے کوئی خاطر خواہ کوشش نہیں کی۔ ڈرامے میں مزید رنگ بھرنے کے لئے لاہور میں دوبارہ احتجاجی ریلی کی گئی جس میں فوجی حکومت نے اپنی روشن خیالی ظاہر کرتے ہوئے تشدد کے ذریعے احتجاج کو روکا۔ یعنی بین الاقوامی میڈیا کو دو تصاویر پیش کی گئ ایک انتہاپسند پاکستان کی اور دوسری روشن خیال فوجی حکومت کی۔ مغرب کو ایک بار پھر ان دو میں سے ایک کا انتخاب کرنے کا موقع دیا گیا۔ اس ڈر کے مارے کہ کہیں مغرب نواز شریف کی طرف جھکاؤ نہ پیدا کرلے قاضی صاحب کے بیان کے ذریعے نواز شریف کو بھی انتہاپسندوں میں گھسیٹ لیا گیا۔ نواز شریف کے دور میں افغانستان میں طالبان کو جس طرح مضبوط کیا گیا تھا اس سے بھی مغرب میں ان کا ریکارڈ خراب ہے۔ دوسرا یہ کہ سعودی حکومت کے نواز فیملی سے تعلقات بھی انہیں ایک آئیڈیل چوائس نہیں بناتے۔ محترمہ بینظیر پر یہ الزام اس لئے نہیں لگ سکتا کیونکہ مغرب کو بخوبی اندازہ ہے کہ وہ کس کے ساتھ ہیں۔
صدر بش پاکستان آئے اور پتہ نہیں انہوں نے کیا کہا سنا۔ مگر اس کے بعد سے جنرل مشرف کا رویہ نہایت جارحانہ ہوگیا ہے اور انہوں نے بین الاقوامی میڈیا میں اپنی حکومت کی دہشت گردی کے خلاف کارکردگی پر بڑی بڑی باتیں کی۔ اس کے باوجود مغربی حلقوں سے پاکستان پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ مزید پیش رفت کرے۔ اس دباؤ کے باوجود وزیرستان میں مقامی طالبان کی پرتشدد کاروائیاں جاری ہیں اور فوجی آپریشن کے باوجود انہوں نے وہاں اپنے دفتر کے قیام کا اعلان بھی کیا ہے۔
بے فکر رہیں پاکستان کی طالبانائزیشن نہیں ہورہی بلکہ مغرب کو صرف یہ دکھایا جارہا ہے کہ اگر افغانستان میں ہماری مداخلت برداشت نہ کی گئی، اگر ہم پر جمہوریت کے حوالے سے دباؤ بڑھایا گیا یا اگر ہمیں تعلیم اور صحت کے شعبوں میں سرمایہ کاری پر مجبور کیا گیا تو ہم اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرسکتے ہیں۔ صدر بش کہہ کر گئے تھے کہ پاکستان کا مستقبل جمہوریت ہے، یہ کیسی جمہوریت ہے کہ جہاں ایک آدمی عدالت سے استدعا کرتا ہے کہ وہ پاکستانیوں کی انٹرنیٹ پر توہین آمیز مواد کی پاکستانیوں تک رسائی روکے اور پاکستانیوں کو لاکھوں ویب صفحات پڑھنے سے محروم کردیا جاتا ہے۔ یہ کیسی روشن خیالی ہے کہ اگلی سنوائی میں وہی فریق عدالت کو بتاتا ہے کہ مذکورہ بلاکنگ کے خاطر خواہ نتائج برآمد نہیں ہوئے اور توہین آمیز خاکے ابھی بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔ یہ کیسی جمہوریت ہے کہ ایک آزاد ملک کی نام نہاد آزاد عدالت فریقین کو بنیادی انسانی حقوق کے منافی مطالبات کرنے پر سرزنش نہیں کرتی۔ یہ کیسا آزاد ملک ہے جہاں آزاد تحقیقاتی احتساب بیورو شوگر مل مالکان کی بلیک میلنگ سے ڈر کر تحقیقات بند کردیتا ہے؟ یہ سب کچھ روشن خیالی اور جمہوریت کی سمت گامزن حکومت کی ناک کے نیچے ہورہا ہے اور دھڑلے سے ہورہا ہے۔ شوگر مل مالکان نیب کو یہ دھمکی اخبارات میں دیتے ہیں یعنی قاضی صاحب کی طرح وہ بھی نڈر اور دلیر ہیں۔
مغرب اور امریکہ کو دھوکا دیا جارہا ہے اور پاکستان کی عوام؟؟ عوام بے چاری تعلیم سے محروم ہے انہیں نہ اپنے حقوق کا ادراک ہے نہ سمجھ۔ ہر طرف سے اسلام اسلام اسلام کی یلغار ہورہی ہے اور بے چاری عوام بے بس تماشائی بنی اپنے ملک کی ناموس لٹتے دیکھ رہی ہے۔ جتنے مذہبی اجتماع اس ملک میں ہوتے ہیں شاید ہی دنیا میں کہیں ہوتے ہوں۔ مسجدیں، مدرسے، خانقاہیں، تبلیغی جماعتیں، جہادی تنظیمیں، ملاازم جس طرح اس معاشرے میں اپنی جڑیں بنا چکے ہیں اسے اکھاڑنے میں اب تک مغرب کا نہ کوئی مفاد تھا نہ دلچسپی۔ پاکستانی عوام کو جہالت کے سبب علم ہی نہیں کہ کیا صحیح ہے کیا غلط۔ انہیں اس بات کا اندازہ نہیں کہ کس طرح وہ اپنی آزادیاں ہر بڑھتے دن کے ساتھ کھو رہے ہیں۔ انہیں یہ شعور ہی نہیں کہ اسلام کے نام پر ان کے سر پر فوجی اقتدار بٹھایا جارہا ہے۔ انہیں علم ہی نہیں کہ وہ ایک ایسے اندھے کنوئیں میں دھکیلے جاچکے ہیں جہاں سے نکلنے کے لئے اب سالوں درکار ہونگے وہ بھی تب جب عوام کو احساس ہوگا کہ وہ کنوئیں میں دھکیلے جاچکے ہیں۔ مگر عوام کو یہ احساس ہونے کون دیگا؟
قابل غور مطالعہ: پاکستان فوجی قبضے میں (انگریزی مضمون) ۔
a Mehar Afshan
March 23, 2006 @ 9:14 am
Hoon to Noman aap kay khayal main hum sab bay waqof or na samajh Pakistani hain,laikinaap un Amricion ko kia kahain gay jo aaj tak is saray mamlay per apnay tor per investigate ker rahay hain kay 9/11 ko koi boieng air port say naheen ura, pentagone ki deewaron main saf gol surakh kisi tayaray ki wajah say naheen balkay kisi chotay mizail type cheez kay takranay say banay or eye witnesess ka kahna hay unhon nay aik chotay foji jahaz ko twin tower say takratay dekha or yaqeenan woh remote controled tha or kisi jahaz kay takranay say steel say bani imarat ka is tarah chashme zadan main beth jana mumkin naheen humla khas us din kion howa jo yahodion ki chuti ka din tha jahaz takraya to us ka malba or black box kion na mila hotels or dosri qareebi jaghon per lagay privet cameray hokomat ki tahweel main chalay gaay or un ka kuch pata naheen wagaira wagaira,raha sawal is mulk kay shro din say dahshat gerdon kay shikanjay main jakernay ka to shaid isi liay aap ki humkhayal baynazeer sahiba nay sikhon kay baray main tamam docouments rajiv gandhi ko day ker kashmerion ki azadi ka aakhri hal bhi khatam ker dia,ab na samajh kon hay is ka faisla to waqt hi keray ga……..
Meher Afshan,
If you do believe in these Khurafaats, then I can just pray for you.
on 9/11 there was no Jewish Holiday. Many Jewish people died on that day.
The Misile Hitting Pentagon is as a silly website similar to the pictures of Bush wearing Beard and Turban.
American Government Found the Black boxes of all the Planes destroyed.
Government didnt took away any private cameras that people had in their hands. if you search the web you will find hundereds of video prepared by people like you and me showing AA planes crashing into the building.
I do not Support Terrorism not even in Kashmir. My post was actually about Democracy and Pakistan Army. It was not about Islamic Terrorism.
Noman thanks for praying for me I also pray for you,about jews holiday its on the very first day on international news channels but after that some how they stop talking about this,and I dont know that they are khurafat or not because I was not there at that time but it takes only some common sence to figer out that a building of that type never colaspe that easily until there are dinamites put on its each floor,yes they are hiden too my be you find that point more nonsence,the second thing yes your blog is about army and democresy but you also talk about Islamic terroism and you called us nonsence thats why I answer you,you say you won’t like terrorism in kashmeer too but you won’t clear which terrorism indian or Pakistani,and I think you also won’t like the terrorism which took place in Iraq and Afganistan(not by Ilied forces but by muslims, am I right?),My dear brother every action has a reaction and I felt very sorry about the people like you,yes you are librel but first you are a muslim too or Not? I am sorry if I hurt you,and also sorry because of my poor english,but I hope you understand what I want to say,but I agree with you about the involvement of army in polaticle matters