نشتر پارک بم دھماکہ ایک اور خونچکاں سانحہ۔ لیکن ایک اور المناک داستان دھماکوں کے بعد شروع ہوتی ہے۔ شہر بھر کے کاروباری اور تجارتی ادارے تین روز سے بند ہیں۔ لوگ گھروں میں محصور ہیں کیونکہ ٹرانسپورٹ نہیں چل رہی۔ ٹرانسپورٹ اسلئیے نہیں چل رہی کیونکہ پٹرول پمپ بند ہیں۔ ہماری دکان بند ہوئے آج لگاتار پانچواں دن ہے۔ صبح تھوڑی دیر کو دکان کھولتے ہیں تو موٹرسائیکلوں پر سوار سنی تحریک کے دہشتگرد دکان بند کرانے آجاتے ہیں۔ ہماری دکان سے کچھ دور ایک دکاندار کے دو ملازمیں کو دکان بند نہ کرنے پر فائرنگ کرکے ہلاک کردیا گیا۔
مولانا عباس قادری، مولانا افتخار بھٹی وغیرہ حقیقی کے لڑکوں کے بل پر ہمارے علاقے میں بھتہ خوری کرتے رہے ہیں اور میرے لئے یہ امر باعث حیرت ہے کہ کس طرح بدقماش لوگوں کو ہمارے یہاں شہید بنادیا جاتا ہے۔ حالانکہ اصل شہید تو وہ لوگ ہیں جن کے نام بھی کسی اخبار میں نہیں چھپے۔
سنی تحریک وہی جماعت ہے جو مساجد پر قبضے کے لئیے خونریز حملے کرتی ہے جیسا کہ کل ہی شاہ فیصل کالونی میں انہوں نے اپنی نو دریافت شدہ دہشت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے وہاں ایک مسجد پر قبضہ کیا ہے اور مسجد کے باہر موجود بیکری کو نذرآتش کردیا۔ ان کے کارکنان بدنام زمانہ اٹھائی گیرے ہیں۔ جو جنگلیوں جیسے داڑھیاں بڑھا کر اور سندھی ٹوپیاں پہن کر قاری فلاں فلاں قادری بن جاتے ہیں۔
یہ صحیح ہے کہ بم دھماکوں کے ملزمان گرفتار ہونے چاہئیں لیکن ساتھ ہی سنی تحریک کے دہشت گردوں کی بھی سرکوبی ہونی چاہئیے جنہوں نے شہر کو اتنے دن سے دہشت زدہ کررکھا ہے۔
آج کل آپ کی تحریریں کافی جذباتی ہو رہی ہیں ، اللہ خیر کرے ۔ کیا بات ہے؟
کافی واشگاف الفاظ میں آپ نے لکھا ہے
🙂
قدیر احمد رانا
aap roshan khial ban,ne ki jitni bhi koshish ker lain rahain gai aap musalmaan hi……….kam az kam maghrib ki nazar main… agar aap ko koi shak hai to bosnia ya turki waalon hi ko thhorra study ker lain.
يه ايكـ اچهى تحرير هے ـ جس ميں آپ نے اسلام كى آڑ ميں شر پهلانے والوں كى جانب انگلى اٹهائى ەے ـ
مولوى كے متعلق لكهتے ەوئے ميرے ذٍهن ميں يه رٍهتا ەے كه پاكستان كى اجينسيزپروپيگينڈے كے زور پر عوام كو كسى كے بهى خلاف كر ديتے ەيں ـ مثلا ساٹهـ كى دهائى ميں مشرقى پاكستانى بهائيوں كو غدار كەنا دفتا فوقتا سياستدانوں كو بدنام كرنا ـ اسى طرح اج كل يه لوگ مولوى كے خلاف مەم چلائے ەوئے ەيں ـ اس لئيے ميں نەيں چاهتا كه نادانستگى ميں ميں ان كا اله كار بن جاؤں ـ
مولويوں كى ايكـ چهوٹى سى اقليت كو چهوڑ كر!ەم عام مولوى كى معاشرے كے لئے خدمات كو نظر انداز نهيں كر سكتے ـ بڑے شەروں كا ميں نەيں جانتا مگر ديەات ميں مولوى صاحب گهرانے كے بڑے بزرگ كى طرح ەوتے ەيں ـ مولوى كے متعلق معاشرے ميں احترام پايا جاتا ەے ـ
ميڈيا كے زور پر اجينسيز ذهنوں كو كتنا بهى موڈى فائي كرنے كى كوشش كرے دلوں ميں بسا يه احترام تو جاتا جاتا ەى جائے گا ـ
آپ كى يه پوسٹ آپ كا مشاەده ەے اس كو جهٹلايا نەيں جاسكتا شر پسندوں كى نشاندهى بهى ضرورى هے ـ
بحرحاك آپ كا اپنا انداز تحرير هے ـ
ميں مولوى كي كئى باتوں سے اختلاف كے باوجود مولوى كے خلاف بات نەيں كيا كرتا ـ
Meray bhai jihalat nafrat or ghutan insan kay apnay ander hoti hay or us say aap dunia kay kisi konay main chalay jaain nijat hasil naheen kersaktay jab tak aap khod apni galtion per nazar na dalain gay or dosron say pahlay khod ko durust kernay ki koshish na kerain gay musalmanon main ikhtilaf ko Nabi paak nay rahmat bataya tha laikin kia hum waqai musalman hain?
MMA ke Hafiz Muhammad Naeem ka kehna hai ke saniha-e-nishtar park ke peechhe india, israel, yahoodi agencies, aur america ki sazish hai. in se koi poochhe ke bhai koi aur nam rah gaya ho ghair-mulki anasir ka to wo bhee dal do. america, israel, in sab ko aur koi kam thora hi hai: yaqeenan pakistan sab ki hit list per #1 hai. jab aise aise aqal ke andhe (ya phir jhoote) sindh assembly ka hissa hain to phir hukoomat se kya tawwaqa rakhee ja sakti hai.
-munazza
Hum apnay siasi ikhtilafat ko nafrat ki nazar say kab tak dekhtay rahain gay aakhir hum kab bashaor hon gay,yeh nafratain or tasubat hi hain jinhon nay musalmanon ko is haal ko pohncha dia hay,utho wagarna hashr na hoga phir kabhi doro zamana chaal qayamat ki chal gaya,
Kabhi mazhab kay naam per or kabhi siasat kay naam per humkab tak aik dosray ki gardanain kaattay rahain gay Aakhir kab tak?kia faida iasi taleem ka jo kisi insan ko insaniat na sikha sakay,Hadees mojod hay kay marnay walon ko bura na kaho kion kay un ka mamla ab Allah kay hath main hay, laikin hum na zindon ko bakhshnay ko tayar hain na murdon ko……
نعمان!
آپ نے نشاندہی ٹھیک کرنی چاہی لیکن آپ کچھ زیادہ ہی روشن خیال ہیں۔ ہمارے عوام ایسی باتوں کو سمجھنے کی باؤجائے سنی شیعہ کی لڑائی سمجھے گی تو آپ کیا کریں گے؟
اپنا انداز نرم، اور حقائق ہو تسلیم کریں کے اقلیت کبھی اکثریت پر حاوی نہیں ھہتی یہ کبھی کبھی ہی ھہوتا ہے۔
خاور سے میں سو فیصدی اتفاق کرتا ہوں۔
کیا آپ سوچ سکتے ہیں مذہبی رھنماؤں کو خرید کر انہیں بدنام کیا جارہا ہے یہی حقیقت ہے
یہ سب جھوٹ پر مبنی ہے سنی تحریک دیوبند دہشت گرد جماعتعو کو
اینٹ کا جواب پتھر سےدینے کے لیے معرض وجود میں آئی آئے ان دہشت گرد وں
کی دہشت گردیاں بڑھ رہی تھی اب جواب ہر چختے چلاتے نظر آتے ہیں۔