مشینوں کی آپس میں گفتگو

مصنوعی ذہانت رکھنے والے دو تجرباتی روبوٹ آمنے سامنے۔ ایلیس اور جیبرویکی انٹرنیٹ کے دو مشہور چاٹ روبوٹ ہیں۔ یہ اپنے ڈیٹا بیس میں موجود ڈیٹا کی مدد سے انسانوں سے چیٹ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ مقصد ایلن ٹیورنگ کی تھیوری کو جانچنا ہے کہ آیا مصنوعی ذہانت انسانی ذہانت کو دھوکا دے سکتی ہے؟ میں کچھ عرصہ پہلے ایلیس سے چیٹ کرچکا ہوں اور میرے خیال میں وہ کافی بیوقوف ہے۔ جیبرویکی تھوڑا بہتر ہے مگر ان کی مشینی سوچ اتنی ذہین نہیں۔ مثال کے طور پر وہ گفتگو کے دوران صرف پچھلے جملے کا جواب دیتے ہیں بجائے اس کے کہ اس سیشن میں ہونے والی پچھلی گفتگو کو جانچیں اور یہ سمجھنے کی کوشش کریں کہ بات کیا ہورہی ہے۔
لیکن جب ان دونوں روبوٹوں کو ایک دوسرے سے بات کرنے کے لئے لایا گیا تو نتیجہ ایک ایسی گفتگو ہے جو بظاہر دیکھنے میں کافی ذہین معلوم ہوتی ہے۔