اتوار کے دن

کچھ ٹریفک قوانین خاص برائے کراچی۔

الطاف حسین مجلس عمل سے سوال پوچھتے ہیں کہ وفاقی حکومت کے منظور کردہ حقوق نسواں بل پر احتجاج کے لئے ہڑتال ملک گیر کیوں نہیں؟ صرف کراچی میں ہڑتال اور احتجاج کیوں؟

وفاقی وزیر جاوید قاضی اشرف نے متنبہ کیا ہے کہ اگر سندھ نویں دسویں جماعت کے علیحدہ امتحانات کی پالیسی پر کاربند رہا تو وفاقی اور دیگر صوبائی ادارے سندھ کی میٹریکیولیشن کی اسناد تسلیم نہیں کریں گے۔ جوابا گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے ایک بار پھر وفاقی حکومت کے مشترکہ امتحانات کے منصوبے پر عمل سے انکار کردیا ہے۔ گورنر کے اس فیصلے کے پیچھے عوامی دباؤ ہے۔ میٹرو بلاگنگ پر ایم بی کی پوسٹ بھی کراچی کے لوگوں کے اس مسئلے پر جذبات کا احاطہ کرتی ہے۔

علی خورشید ان سینکڑوں پاکستانیوں میں سے ایک ہیں جو دنیا کو پاکستان کی حقیقی تصویر دکھانا چاہتے ہیں۔ مجھے پاکستانیوں کی اس دنیا کو "”پاکستان کی حقیقی تصویر”” دکھانے کی خواہش پر ہنسی آتی ہے۔ پاکستان ایک ایسا بگڑا ہوا بچہ ہے جس کی شرارتوں سے پورا محلہ تنگ ہے، مگر اس کے گھر والے مصر ہیں کہ نہیں ہمارا بچہ بہت اچھا ہے، بس ذرا اسے ہماری نظر سے دیکھیں۔

ایک طرف جبکہ ملک میں مسیحی برادری کرسمس اور مسلمان عید کی تیاریاں کررہے ہیں، وہیں کچھ پاکستانی روزنامہ ڈان سے درخواست گزار ہیں کہ انہیں غیر اسلامی تہواروں پر مضامین شائع نہیں کرنا چاہئے کیونکہ اس سے مسلمان بچوں کے ذہن اپنے مذہب سے بھٹکنے کا ڈر ہے۔

تحریر: نعمان | موضوعات: کڑیاں

تبصرے:

  1. عشرت العباد کی شائد کئی باتيں مجھے پسند نہ ہوں ليکن سيکنڈری اور ہائر سيکنڈری کے امتحانات کے متعلق اس کا مؤقف درست ہے ۔ البتہ يہ ہے کہ احتجاج صرف کراچی ميں کيا گيا ۔ جمعہ کے دن اسلام آباد کو رائَيٹ پوليس کے حوالے کر ديا گيا تھا اس کے باوجود جناح ايوينو پر جو اسلام دل ہے کافی بڑا جلوس نکالا گيا ۔

    جب تک لاڈ دکھائے جائيں گے بجہ ٹھيک نہيں ہو گا ۔

    بلاگ سپاٹ پر پابندی کی وجہ سے پاکستان ميں بسنے والے بلاگ سپاٹ کے بلاگ کھولنے ميں دقت محسوس کرتے ہيں ۔ چنانچہ ميں نے اپنے بلاگ مندرجہ ذيل جگہوں پر منتقل کر ديئے ہيں ۔ اپنا ريکارڈ درست فرما ليجئے ۔ شکريہ
    ۔ اُردو بلاگ ۔ ميں کيا ہوںhttp://iftikharajmal.wordpress.com
    ۔ انگريزی بلاگ ۔ حقيقت اکثر تلخ ہوتی ہے http://iabhopal.wordpress.com

  2. گورنر سندھ عشرت العباد اپنا کام بہت محنت اور جانفشانی سے کرتے ہیں۔ اور پھر امتحانات کے معاملے پر تو سندھ میں کوئی دو رائے ہیں ہی نہیں۔ مسئلہ اس نئے وزیر تعلیم کا ہے جو پتہ نہیں کیوں یہ سمجھے بیٹھا کہ اس سے تعلیمی نظام میں بہتری آئے گی۔ امتحان ساتھ ہوں یا الگ الگ امتحانوں کا طریقہ کار وہی ہے کہ رٹہ مارو اور پاس ہوجاؤ۔ تو بظاہر اس تبدیلی کا نقصان زیادہ ہے اور فائدہ بہت معمولی۔

    الطاف حسین کا سوال ہڑتالوں کی بابت تھا، کیا جمعے کے روز ملک کے کسی اور شہر میں بھی ہڑتال کی کال دی گئی تھی؟‌

  3. ہاں ۔ اسلام آباد ميں جمعہ کے دن احتجاج کا اعلان دينی جماعتوں کی طرف سے دو دن پہلے ہوا تھا۔ ہزاروں کی تعداد ميں پوليس ہونے اور ناکہ بندی کے باوجود ہزاروں لوگوں نے جن ميں خواتين بھی شامل تھيں جلوس نکالا ۔ ہڑتال اسلام آباد ميں نہيں ہوتی ۔ آج تک صرف دو موقعوں پر ہوئی ہے ايک يومِ يکجہتی جموں کشمير اور دوسرے جب دکانداروں پر موجودہ حکومت نے بلاوجہ ٹيکس لگا ديئے تھے ۔ ميں راولپنڈی نہيں گيا اسلئے وہاں کا مجھے علم نہيں ۔ اخباروں پر شائد خبر اور تصويريں چھاپنے کی پابندی تھی ۔
    وزيرِ تعليم ليفٹيننٹ جنرل ريٹائرڈ جاويد اشرف قاضی ايف اے پاس مگر جاہل ہے ۔ پچھلے دنوں پريس کانفرنس ميں اس نے کہا تھا کہ دينی مدرسوں کی کوئی ضرورت نہيں کيونکہ حکومت سکولوں ميں چاليس سپارے پڑھانے کا بندوبست کر رہی ہے ۔ اس پر ايک صحافی نے پوچھا کہ قرآن شريف ميں چاليس سپارے ہوتے ہيں ؟ تو جاويد اشرف قاضی نے کہا ہاں ۔
    الطاف حسين اگر پارٹی کا پيچھا چھوڑ دے اور عشرت العباد اور عمران فاروق جيسے لوگوں کو اسے چلانے دے تو قوم کی بہتری ہو گی ۔

  4. ھڑتال کی کال مجلس عمل کی طرف سے نھیں بلکہ مجلس تحفظ حدود اللہ کی طرف سے تھی۔ مجلس تحفظ حدود اللہ غیر سیاسی اتحاد ہے جس میں تمام فرقوں کے غیر متنازعہ علماء شامل ہیں۔ جسٹس(ر) تقی عثمانی، مفتی منیب جیسے علماء موجود ہیں۔ انہوں نے پہلے بھی حکومتی ارکان اور متحدہ قومی موومنٹ کے قائدین سے ملاقات کرکے اسلام سے متصادم نکات کی وضاحت کی تھی۔ لیکن چونکہ الطاف حسین کا وتیرہ بن گیا ھے کہ مولوی کی آڑ لے کر ہر ایسے کام کی مخالفت کرنا جہاں اسلام کا شائبہ بھی ھو تو انھہوں نے اپنے آقاؤں کو خوش کرکے

  5. احمد تبصرے کے سائز میں کوئی حد نہیں۔ پلیز مجھے بتائیں آپ فائر فوکس اور ونڈوز کا کونسا ورژن استعمال کررہے ہیں؟ ویسے میں خود فائر فوکس استعمال کرتا ہوں اور اس پر اردو ویب ایڈیٹر بالکل ٹھیک کام کرتا ہے۔ لیکن پھر بھی ہوسکتا ہے ویب ایڈیٹر میں کوئی خامی رہ گئی ہو۔

    میرے ذہن میں صرف یہ سوال ہے کہ ہڑتال ملک گیر کیوں نہیں تھی؟ الطاف حسین کی سیاست ایک الگ موضوع ہے۔

Comments are closed.