اٹھاسی سے ننانوے کے درمیان کراچی میں سیاسی پوسٹروں کا ایک جائزہ۔ بدقسمتی سے آرٹیکل کے آنلائن ورژن سے زیادہ تر تصاویر غائب ہیں۔ مگر پھر بھی پڑھنے میں یہ ایک دلچسپ جائزہ ہے۔
کراچی میں ایم کیو ایم کی ریلی کا ویڈیو کلپ۔
کراچی میٹرو بلاگ
پر بلاگرز اور قارئین نے ایم کیو ایم کی ریلی کو خوب موضوع بحث بنایا۔ میٹرو بلاگ کراچی پر تبریز کی فراہم کردہ
ایم کیو ایم ریلی کی تصاویر.
تبریز کے خیال میں یہ کراچی کا جواب ہے انتہاپسندی کے خلاف۔
کراچی میٹرو بلاگ پر ہی منصور روزنامہ ڈان میں شائع ہونے والا ایک تبصرہ ٰ”کراچی ریلیوں کا شہر” پر تبصرہ کرتے ہوئے پوچھتے ہیں:
The last rally, held by MQM against the lal masjid fiasco was a resounding success. I wonder if it would send a message to the rest of the country? Or would it be drowned out as noise from the city which loves to rally?
مدرسہ حفصہ اور لال مسجد کے چیف ایگزیکٹو کا ایم کیو ایم کی ریلی پر جواب:
تبرییز اپنے بلاگ پر مستقبل قریب میں کراچی کی جھلک پیش کرتے ہیں۔ ان میں سے کچھ تصاویر میں پہلے دیکھ چکا ہوں۔ مگر تبریز نے انہیں ایک جگہ اکٹھا کرکے بہت اچھا کام کیا ہے۔ ویسے مجھے تصویر میں موجود تمام پروجیکٹس پر اعتراض ہے کیونکہ یہ سب پروجیکٹ ماحول دشمن ہیں اور ان سے شہر کے انفرااسٹرکچر پر بہت زیادہ دباؤ بڑھے گا۔
ایم کیو ایم کی کامیاب ریلی پر مبارکباد۔ لیکن اس ریلی کی کامیابی کے پیچھے حکومتی ڈھیں اور حمایت کا بھی بہت بڑا ہاتھ ہے۔ ایم کیو ایم نے جہاںسے چاہا ٹرکوں اور بسوں میںبھر کے لائی مگر جب حزب مخالف ریلی کا اعلان کرتی ہے تو حکومت ان کے کارکنوں کو ہفتہ پہلے ہی گرفتار کرنا شروع کردیتی ہے۔ اگر انصاف سے دیکھا جائے تو یہ زیادتی ہے حزب اختلاف کیساتھ اور جمہوریت کیساتھ مذاق بھی ہے۔
میرا پاکستان ایم کیو ایم کی ریلی میں لوگوں کو پکڑ کر لانا ضروری نہیں۔ یہ بات طے ہے کہ کراچی کے عوام ایم کیو ایم کے سپورٹر ہیں۔ وہ اسے ووٹ دیتے ہیں اور اپنی ازیت ناک زندگی کو لمبا کرتے ہیں۔ حالیہ ازیت کراچی میں دس دس گھنٹے لوڈ شیدنگ ہے اور بھتہ تو خیر ٹیکس ہے۔ نسلی تعصب اور ماضی میں جنرل بابر کا کراچی آپریشن لوگوں کو اور کچھ دیکھنے ہی نہیں دیتا اور نہ ہی لوگوں کو ترقی یافتہ شہروں کی زندگی کا اندازہ ہے۔ وہ زندگی جس کے مزے الطاف بھائی لوٹ رہے ہیں، لوگوں نے خواب میں بھی نہیںدیکھی۔
گرچہ میں یہ پسند نہیں کرتا کہ ایم کیو ایم کے بارے میں یہ بحث میرے بلاگ کو آلودہ کرے تاہم۔ افضل اور احمد آپ دونوں کے تبصرہ جات بیوقوفانہ ہیں۔ ماشاءاللہ آپ دونوں عقلمند اور باشعور آدمی ہیں۔ آپ سے ایسی غلطی کیسے ہوئی؟ وہ ایسے ہوئی کے تبصرہ کرتے ہوئے آپ کا ذاتی عناد اور ایم کیو ایم کے خلاف بغض عقل پر حاوی تھا۔
ایم کیو ایم کی ریلی میں محتاط ترین اندازوں کے مطابق بھی کم از کم ایک لاکھ سے بھی زیادہ لوگ شریک تھے۔ ایک لاکھ لوگوں کو پکڑ کر کیسے لایا جاسکتا ہے؟
ایم کیو ایم کی حکومت کے دوران ہی مجلس عمل اور پیپلزپارٹی نے حال ہی میں بڑے جلسے کرے ہیں اس لئے آپ کا دوسرا دعوی کہ مخالفین کو جلسوں کی اجازت نہیں بالکل جھوٹا ہے۔ کارکنوں کو ہفتوں پہلے گرفتار کرنے کی سیاست پنجاب میں ہوتی ہے کراچی میں نہیں۔
کراچی کو بجلی فراہم کرنا ایم کیو ایم کی ذمہ داری نہیں نہ ہی اس کے وزراء یا سندھ حکومت کے دائرہ اختیار میں ہے۔ کے ای ایس سی کے معاملات شہری حکومت کے بھی دائرہ اختیار سے باہر ہیں۔ یہ براہ راست وفاقی حکومت کی ذمے داری ہے۔ جو کہ ایک اور مثال ہے اس امر کہ کس طرح ایم کیو ایم حکومت میں ہوتے ہوئے بھی کوئی اختیار نہیں رکھتی۔ پھر بھی اس سلسلے میں ایم کیو ایم کی کارکردگی اور سرگرمی صرف کل کے اخبار کی ان دو خبروں سے بخوبی جانچی جاسکتی ہے بشرطیکہ آپ کا دل کھلا اور دماغ روشن ہو۔
خبر ایک
خبر دوئم
وفاقی کابینہ میں بھی ایم کیو ایم کے وزراء نے خوب شور مچارکھا ہے اور ایم کیو ایم کے وزراء کے دباؤ پر ہی لیاقت جتوئی نے کابینہ کے سامنے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ واپڈا کے چئیرمین ان کی ہدایات پر عمل نہیں کرتے۔
میں پھر کہوں گا دوستو کہ اخبارات پڑھا کرو اور حوالے سے بات کیا کرو۔
اوہ بائی دے وے مبارکباد کا میں مستحق نہیں، کیونکہ نہ میں اس ریلی میں شریک تھا نہ ہی ایم کیو ایم کا کارکن ہوں۔
ہم نے کب کہا کہ ایم کیو ایم لوگوں کو پکڑ کر لائی۔ ہم نے اتنا کہا کہ ایم کیو ایم کے سپورٹر کو راستے میں کسی نے روکا نہیں۔ جس طرح حزب اختلاف کے لوگوں کو ریلی میں شھامل ہونے شہر میںداخل ہی نہیںہونے دیا جاتا۔
نعمان کبھی تو آپ بھی سچ کی گواہی دے دیا کریں۔ کیا یہ سچ نہیںہے کہ حزب اختلاف کو اس طرح ریلی نکالنے کی کھلی اجازت نہہیںدی جاتی جس طرحایم کیو ایم کو دی۔ ابھی کل کی بات ہے حکومت نے کتنے لوگوں کو گرفتار کیا تاکہ وہ سپریم کورٹ کے باہر مظاہرہ نہ کرسکیں۔
میرا پاکستان کراچی میں تو چار چھ دن پہلے سندھ بھر سے قوم پرستوں نے آکر شہر کی اہم ترین شاہراہ کو بلاک کرے رکھا تھا۔ جب میں خود اس ٹریفک جام میں پھنسا یہ منظر دیکھ رہا تھا کہ دوسرے شہروں سے لوگوں نے آکر حکومت مخالف جلوس نکال رہے ہیں تو میں کیسے آپ کی بات کا یقین کروں؟
سپریم کورٹ کے باہر مظاہرے سے لوگوں کو روکنے کے لئے گرفتاریاں لاہور، اسلام آباد اور راولپنڈی میں ہوئی ہیں۔ کراچی میں تو وکلاء اور سیاسی جماعتیں ہر سماعت پر دھڑلے سے ٹریفک جام کررہی ہیں۔
کراچی میں پولیس کس کس کو سنبھالے۔۔۔کہاں سوا کروڑ عوام اور کہاں تیس ہزار پولیس۔ یہاں اسلام آباد کی پولیس بھی تھوڑی مجبوراً پنجاب پولیس کو آنا پڑتا ہے۔
ایم کیو ایم اب کافی عرصے سے سندھ اور بلخصوص کراچی میں ایبسولوٹ پاور رکھتی ہے حکومتی اور عوامی۔ قائد تحریک بات بات پر استعفی کی دھمکی دے دیتے ہیں لیکن جہاں عوام کا قیمہ بن رہا ہے اس پر ایسا شور مچاتے ہیں جو بمشکل سنائی دے۔ اصل بات یہ کہ ایم کیو ایم میں نہ ھی خلوص ہے اور نہ ھی پلاننگ۔ آپ انکی وفاقی کابینہ میں پرفارمنس چیک کریں۔ اصل میں آپ بھی آنکھوں پر پٹی باندھ کر صرف ایم کیو ایم کو فرشتہ ثابت کرنے پر تلے ھوئے ہیں۔ اس لئے آپ کو کوئی مسئلہ نظر ہی نہیں آتا۔ سندھ کی حکومت کی کارکردگی بھی آپ کے سامنے ہے۔ پورا سندھ کھنڈر بنا ہوا ہے اور آبادی کا رخ کراچی کی جانب ہے اس لئے کہ وڈیرہ صاحب عوام کو محکوم رکھنا چاھتے ہیں اور ایم کیو ایم جو وڈیروں کے خلاف زبانی انگارے چھوڑتی ہے بھیگی بلی بن کر سندھ میں سپورٹ کر رہی ہے۔ کم از کم پنجاب اس حوالے سے بھتر ہے کہ لاھور کے علاوہ بھی آپ کو شھر نظر آتے ہیں۔
دوسری بات آپ نے کہی کہ ایم کیو ایم حکومت میں ھوتے ہوئے بھی کوئی اختیار نہیںرکھتی۔ پتہ نہیںآپ کے نزدیک اختیار کسے کہتے ھیں۔ آلطاف بھائی کی ایک دھمکی پر مشرف انکو فون پر راضی کرتے ہیں۔ ایم کیوایم اگر حکومت سے علیحدہ ھوجائے تو مش کی بساط لپٹ جائے۔ آپ کیا چاہتے ہیںکہ ایم کیو ایم کے پاس کس طرح کا اختیار ھو؟ آرمی چیف ،وزیرآعظم، وزیرآعلی سب ایم کیوایم کے رفقاء اس سے زیادہ بااختیار آپ کے خیال میں ایم کیو ایم مستقبل میں ھو سکتی ہے؟ سب سے بڑھ کر عوام ساتھ ہیں۔ اور صلہ؟ اسٹریٹ کرائمز۔ ٹرانسپورٹ کا نظام جوں کا توں۔۔وھی ٹرانسپورٹ مافیا۔۔ پولیس کی شاندار کارکردگی۔۔ڈاکووں کئ انٹر ستی شاہراہوں پر لوٹ مار۔۔کم از کم پنجاب سے ہی سبق سیکھیں جھاں ایمرجنسی سروسز اور ترقی سندھ سے پھر بھتر ہے۔
احمد آپ کے حکومت کی کارکردگی پر اعتراضات بجا ہیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں میں ایم کیو ایم کی کارکردگی واقعی خراب ہے۔
میں ایم کیو ایم کا کوئی ایسا سپورٹر نہیں۔ میں صرف یہ عرض کرتا ہوں کہ جب لوگ ایم کیو ایم کی بات کریں تو ایک مخصوص قسم کا بغض اور پروپگینڈہ دہرانا چھوڑ دیں اور وہ بات کریں جو فیکٹ ہے۔
جیسے ایم کیو ایم کی صوبائی اور وفاقی حکومت میں کارکردگی۔