آج کو سلام

بارہ مئی کو کراچی کے لوگوں کی ترجیحات بدل گئی ہیں، اب اگر لوگوں کو شہر میں ہونے والے واقعات کی بغیر چھانٹی کی گئی کوریج دیکھنا ہوگی تو وہ جیو نیوز کے بجائے آج ٹی وی کا رخ کریں گے۔

آج ٹی وی نے شہر بھر کے مختلف علاقوں سے لائیو کوریج پیش کی۔ ان کے رپورٹرز کی بہادری، جرات اور فرض شناسی لائق تحسین ہے۔ جس وقت جیو ٹی وی الطاف حسین کا خطاب نشر کررہا تھا اس وقت آج ٹی وی شارع فیصل پر فائرنگ کے واقعات دکھا رہا تھا جس کے بعد منٹوں میں آنا فانا آج ٹی وی کے دفاتر کو متحدہ قومی موومنٹ کے مسلح کارکنان نے گھیر لیا۔ چھ گھنٹے تک لگاتار آج ٹی وی کے دفتر اور اس کے اردگرد کے علاقے کو دہشت گردوں نے یرغمال بنائے رکھا۔ کراچی میٹرو بلاگنگ کے ایم بی نے اس واقعے کی لائیو بلاگنگ میٹروبلاگ پر شائع کی۔

آج ٹی وی نے اس دہشت گرد ٹولے کو براہ راست عوام کے سامنے پیش کیا۔ ان کے ہاتھوں میں متحدہ قومی موومنٹ کے جھنڈے تھے اور سینے پر بیج آویزاں تھے۔ انہوں نے آج ٹی وی کے دفتر اسٹریٹ فائر کرے جس سے نیوز روم کی کھڑکیاں چکنا چور ہوگئیں۔

اس حملے سے پہلے ہفتے کی رات جب شارع فیصل بلاک کی گئی اور ہزارہا گاڑیاں شہر کے مختلف علاقوں سے شارع فیصل پر آملنے والی سڑکوں پر جمع ہوگئیں تو آج ٹی وی نے اس کی براہ راست نشریات پیش کی اور ان کے رپورٹرز نے بتایا کہ شارع فیصل پر ایم کیو ایم کی ریلی نکل رہی ہے۔ اس موقع پر رپورٹرز نے عوامی جذبات کی کھلم کھلا ترجمانی کی اور انتظامیہ، ایم کیو ایم اور حکومت کے بارے میں لوگوں کے سخت الفاظ دہرائے۔ اس سے پہلے بھی ایک بار شہر بھر میں آج ٹی وی کی نشریات بند کردی گئی تھی۔

تبصرے:

  1. میں نے کل دن بھر یہ سب کچھ دیکھا اور طلعت نے جس طرح رپورٹنگ کی وہ قابل تحسین ہے ۔ ۔ ۔
    میرا ایک دوست میڈیا میں ہے اسنے بتایا کہ جب الطاف کی تقریر آج ٹی وی نہیں دکھا رہا تھا تو اسے کہا گیا کہ پہلے تقریر دکھاؤ ورنہ تم سب کو بھون دیں گے ۔ ۔ ۔ پھر آج نے تقریر دکھانی شروع کی ، جبکہ اسکی اناؤنسر نے الطاف کی تقریر کو اناؤنس کرنے سے انکار کر دیا تھا ۔ ۔ اور تقریباً ایک گھنٹے تک آج ٹی وی بنا اناؤنسر کے چلتا رہا ۔ ۔ ۔ ۔ اور الطاف نے اب ٹارگٹ کلنگ کے لئے طلعت کا نام دے دیا ہے ۔ ۔ ۔ جیسا کہ آج ٹی وی نے نے بتایا تھا ۔ ۔ کہ ایک جوان سے موبائیل پر پوچھا جا رہا تھا کہ طلعت تک پہنچے ہو کہ نہیں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اب کوئی تو مان جائے کہ ایم کیو ایم ایک دھشت گرد جماعت ہے ۔ ۔ مگر گولی کے آگے کس کی چلتی ہے ۔ ۔ ۔

  2. جیو ٹی وی سے میری نفرت بہت پرانی ہے ۔ اور میں آج ٹی وی کی پالیسی کی وجہ سے اسے پسند کرتا ہوں ۔ دعا کرتا ہوں کہ آج ٹی وی کی استقامت اور سچائی دکھانے کی صلاحیت برقرار رہے ۔
    اور اللہ اس ملک کی حفاظت کرے ۔

    ویسے نعمان میرا خیال ہے کہ کچھ عرصہ پہلے تک آپ ایم کیو ایم کے کافی حامی تھے ۔ آپ کی گزشتہ تحریروں سے تو ایسا ہی لگتا ہے ۔

  3. ہفتہ 12 مئی کے دن ثابت ہو گیا کہ کون دہشتگرد ہے اور کون پاکستانی ۔ میں جمعہ 4 مئی سے ہر طرح سے اپنے آپ کو باخبر رکھنے کی کوشس میں رہا ۔ اللہ کے کرم سے کچھ ایم کیو ایم میں شامل لوگ بھی میرے ساتھ خلوص رکھتے ہیں اور مجھے کبھی کبھی حقیقت آشنا کرتے رہتے ہیں ۔ کل مجھے اُن انتظامات کا خاکہ جو 12 مئی کو دہشتگردی کیلئے کئے گئے تھے بتانے کے ساتھ اطلاع دی گئی کہ آج ٹی وی کے طلعت کو صاف کرنے کا حکمنامہ جاری کر دیا گیا ہے تو میں بھونچکا رہ گیا اور کچھ سمجھ میں نہیں آیا کہ کیا کروں ۔ الطاف حسین نے تو اپنے محسنوں کو بھی کبھی معاف نہیں کیا ۔ دوسرے تو اس کیلئے گاجر مولی کی حیثیت نہیں رکھتے ۔

  4. پاکستان جیسے ملک میں اور کراچی جیسے شہر میں جہاں کچھ بدنما انسانوں کو مقدس گائے کی سی حیثیت حاصل ہے آج ٹی وی کے کردار کو ہی دراصل جہاد کہتے ہیں۔۔ اور کل تو جسطرح لوگوں نے اپنی آنکھوں سے تنظیمی غنڈہ گردی دیکھی ہے میرا خیال ہے وہ تمام باتیں جو پہلے لوگ افسانوی سمجھا کرتے تھے اس پر انہیں یقین آجائے گا۔

  5. واقعی ہی یہ میڈیا کا کمال ہے جس نے بہت سوں ک آنکھیں‌کھول دی ہیں‌اور آگے چل کر پاکستان میں جمہورت کے قیام کیلیے ممد و معاون ثابت ہوگا۔
    یہ میڈیا جس کے موجودہ فوجی حکومت گن گاتی ہی ہے اسی طرح اس کیلیے زہر قاتل ثابت ہوگا جس طرح بھٹو کا چنا ہوا ضیا الحق اور نواز شریف کا چنا ہوا پرویز مشرف ان کیلیے زہر قاتل ثابت ہوئے۔
    خدا ہماری قوم اور خصوصی طور پر کراچی کے پڑھے لکھے عوام کو اچھے برے میں‌تمیز کرنے کی اس سے بھی زیادہ توفیق عطا فرمائے۔

  6. قدیر میں ایم کیو ایم کی حمایت نہیں کرتا تھا بلکہ یہ درخواست کرتا تھا کہ ایم کیو ایم کے خلاف تعصب ختم ہونا چاہئے لیکن اب میری رائے بدل گئی ہے۔ میرے خیال میں ایم کیو ایم ایک وحشی سیاسی جماعت ہے جس کا کوئی منشور نہیں اور جن کا اولین فرض ڈکٹیٹر کے ہاتھ مضبوط کرنا اور سندھ کی عوام کو بیوقوف بنانا ہے۔ چاہے اس کے لئے انہیں کسی بھی حد تک جانا پڑے۔

  7. جیو ٹی وی کا مالک جنگ گروپ ہے جو ہر حکومت میں “ان“ رہا ہے یعنی انھیں دائیں بازو پر سمجھا جا سکتا ہے۔ اس وفاداری کی قیمت وہ حکومتی اشتہارات ہیں جو ان اخبارات کو ملتے ہیں۔ ڈان والے تو پہلے ہی رونا رو رہے تھے لیکن قوم کی آنکھوں اور کانوں پر پٹی بندھی تھی، اب شائد آج والوں نے کھول دی ہو۔ دعا ہے کہ جلد ہی ڈان گروپ بھی ایک ٹی وی چینل کھول لے تا کہ لوگوں کو سفید اور کالے میں فرق ہو سکے۔

  8. میرا خیال ہے کہ جیو کا کردار بھی بہتر ہی ہے مسئلہ یہ ہے کہ ٹی وی چینل چلانا بھی کوئی آسان کام نہیں جبکہ جنگ والے اس تنظیم کے ہاتھ کئی دفعہ بہت نقصان اٹھا چکے ہیں جب میڈیا کی آزادی کی علمبردار نے کراچی میں جنگ کی پوری سرکلیشن ہی ختم کردی تھی اور اخبارات کو آگ لگادی تھی۔۔ ابھی تازہ ترین جیو نے اسلام آباد آفس پر حملہ بگھتا ہے اور کوئی بعید نہیں کے انہیں اس سلسلے میں سنگین نتائج کی دھمکی ملی ہو کے اگر ایم کیو ایم کی ریلی لائیو نہ دکھائی گئی کیونکہ ابھی پچھلے دنوں ہی ان کی نشریات بھی جام کی گئیں تھیں۔ اخبار اور ٹی وی چلانے کے لیے کیش فلو بھی اہم ہے جس کو آپ مجبوری بھی کہہ لیں یا وقتی پسپائی بھی لیکن عمومی طور پر پاکستان کا میڈیا اب شاید سب سے اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

  9. ایم کیو ایم کےساتھ جو ہمارا بنیادی اختلاف رہاہے وہ ایک آمر کی حکومت کا ساتھ دینے اور اس کی سابقہ غنڈہ گری کی وجہ سے ہے۔ عام لوگوں کا یہی خیال ہے کہ ایم کیو ایم کی وجہ سے کراچی لسانی بنیادوں پر تقسیم ہوا۔ ہم اس بات سے انکار نہیں کرتےکہ ایم کیو ایم پر ظلم نہیں‌ ہوئے بلکہ ایم کیو ایم کی غنڈہ گردی کو ہی اس پر ہونے والے مظالم کی وجہ قرار دیتے ہیں۔

  10. آداب!
    نعمان صاحب آپ کا بلاگ اور پھر اس بلاگ پر آپ کی رائے پڑھ کر خوشی ہوئی کہ آپ کو بھی اپنی غلطی کا احساس ہو ہی گیا۔ چلیں دیر آمد دُرست آمد کے تحت آپ بھی آج ان کی صف میں‌شامل ہو گئے ہیں جو ایم کیو ایم کے وجود کے خلاف نہیں ‌ہیں ‌لیکن اُس کی پالیسی اور اُس کی قیادت کے خلاف ہیں۔ کل میں نے میرا پاکستان کے بلاگ پر جو تبصرہ متحدہ کے حوالے سے کرا تھا وہ ہی میں نے بی بی سی پر“ کراچی کے حالات آپ نے کیا دیکھا“ پر بھی تبصرہ کیا تھا اور میری اُس رائے سے کافی لوگوں نے اتفاق کیا ہے کہنے کا مقصد یہ ہے کہ بھائی آپ نے صرف ٹی وی پر دیکھ کر اپنی رائے تبدیل کری ہے جب کہ ہم نے اپنے اُوپر برداشت کری ہے ویسے جیو کی اور اے آر وائی کی کل کی نشریات دیکھنے کے بعد یہ والا مصرعہ بے ساختہ ذہن میں‌آیاتھا۔
    سچ اچھا پر اس کے لیے “آج“ والے مرے تو اور اچھا
    ہم کیوں ناحق سقراط بنیں خاموش رہو

    شائد اس شعر میں‌کہیں گڑبڑ ہو گئی ہے کسی بھائی کو صحیح سے یاد ہے تو تصیح کر دے

  11. Faisal and others, many people at GEO or Jang admit they are right-wing bent groups. Another news which you may not know is Dawn is launching its tv channel next month inshallah. The DEAL has struck finally and Hameed Haroon is all too ready to take on to the ignorant lot of the politics…

Comments are closed.