ناراض عرب جناب اسعد ابو خلیل گذشتہ دنوں اسلام آباد کے دورے پر تھے۔ جہاں انہوں نے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے طالبعلموں، فیکلٹی ارکان اور عام لوگوں کے سامنے امریکی پالیسیاں برائے مشرق وسطی، عرب اسرائیل تعلقات، فلسطین، عراق، اور اسلامی دنیا کے بارے میں گفتگو کی۔ گرچہ اس سارے دورے کے دوران مگرمچھ نما چھپکلیوں نے انہیں ہراساں کرے رکھا اور وہ جہاں بھی گئے یہ چھپکلیاں ان کے تعاقب میں وہاں پہنچ گئی۔ لیکن اس طرح ہراساں رہنے کے باوجود اسعد نے پاکستان اور پاکستانیوں کے بارے میں کئی دلچسپ تاثرات بلاگ کرے ہیں۔ جیسا کہ یہ پاکستانی عربوں کے مقابلے میں زیادہ قدامت پسند اور مذہبی ہیں، پاکستانی کھانے اور نان انتہائی لذیذ ہوتے ہیں اور یہ کہ اسلام آباد کے ہوٹلوں میں مگرمچھ نما چھپکلیوں کو پالتو جانور سمجھا جاتا ہے۔
اسعد کے بلاگ پر مجھے ٹیگز یا کٹیگریز نہیں مل سکیں۔ تاہم اٹھائیس جون تا سات جولائی تک کی پوسٹس میں ان کے دورہ اسلام آباد کی روداد ہے۔
Naumaan in bewakoof arboon ka kia kehan. Inhoon nain khud kia kia kay Pakistanioon ko bura bhala keh rahay hain. Aik zamanay main Pakistanioon kay baghair inka koi kaam nahain chalta tha. In kee fauj ko training Pakistani detay aur airfoce kay pilot bhee Pakistani. Israel kay saath jang main Jordan kay jahaz Pakistanioon nain uray aur
amazkam apnee had tak bahadree ka muzahira kia.
Is jesay pagal shaks ka ainda Pakistan main daakhla mamnoon hu na chaheeey. Dekheey kia kehta hai Pakistanion kay baray main yeah
yeah sila diya hai isnay hamaree mehmaan nawazee ka;
Pakistanis are like Lebanese in at least in two regards: they can never stand in line: and 2) they find their children cute when they throw up in public.
اسعد ابو خلیل کی پاکستان قیام کی روداد میں نے بھی کافی شوق سے پڑھی ہے۔ خوب مزا آیا۔
زکریا تصحیح کا شکریہ ان کے نام کے انگریزی ہجے پر غور کیا تو اب سمجھ آیا کہ صحیح نام اسعد ہے۔ اسعد کے لکھنے میں ایک مزےدار طنزیہ انداز ہے اور ان کی حس مزاح تو لاجواب ہے۔
اللھ اکبر
سلام علیکم
پاکستان کا دورہ ابو خلیل اسعد کے لیے کافی نیک رہا۔ان کو اب ہندوستان جانا چاہئے جہاں مختلف رنگا رنگ کلچر سے واسطہ پڑے گا۔ پھر ان کے تبصرہ میں لطف آئے گا۔
سلام
نعمان نے اپنے آپ کو آم سے تشیہ دی ہے۔ پتا نہیں وہ ہرے دکھائی دیتے ہیں پیلے۔ اگر نعمان اپنی تصویر شائع کرین کو عام لوگ بھی واقف ہو سکتے ہیں۔
پاکستانی بہت بہادر قوم ہے۔مگر، آپس میں لڑتے وقت۔
پاکستان میں علاقائی عصبیت کی افراط اسے تباہ کر دے گا۔
سید صاحب میں نے کب اپنے آپ کو آم سے تشبیہہ دی ہے؟ اپنی تصویر شائع کرنے میں مضائقہ یہ ہے کہ میرے پچھلے ویب تجربات سے میں نے سیکھا کہ خوبصورت ہینڈسم نوجوان مسلمان لڑکوں کو اپنی تصاویر انٹرنیٹ پر جاری نہیں کرنا چاہئے۔ اس سے ایک تو لڑکیوں کے پیام آنا شروع ہوجاتے ہیں (میں ایسے پیام اپنی والدہ کو دکھا دیتا ہوں کیونکہ اس قسم کے پیغامات سے ہمارے یہاں خاندان کے بزرگ ہی ڈیل کرتے ہیں) دوسرا یہ کہ میں نہیں چاہتا کہ قارئین میری وجاہت سے متاثر ہوں اور یہ سمجھیں کہ کیونکہ میں بہت وجیہہ اور پرکشش ہوں تو لازمی طور پر بیوقوف بھی ہونگا۔ میں انہیں اس دھوکے میں رکھنا چاہتا ہوں کہ آم سے لڑکے بھی بیوقوف ہوسکتے ہیں۔