آؤ نی سئیوں رل دیو نی ودھائی
میں ور پایا سوہنا ماہی
گھڑیال دے یو نکال نی
او لال نی میرا پیا گھر آیا
پیا گھر آیا سانو اللہ ملایا
ہن ہویا فضل کمال نی میرا پیا گھر آیا
گھڑی گھڑی گھڑیال بجاوے رہن وصل دی پیا گھٹاوے
میرے من دی بات نہ پاوے ہاتھوں جا ستو گھڑیال نی
میرا پیا گھر آیا لال نی
میرا پیا گھر آیا لال نی
ہو لال نی۔۔۔
میرے لئے اکثر اچھے (غیر فلمی) پنجابی گانے سمجھنا بہت مشکل ہے۔ لیکن نصرت کو سمجھنے کے لئے پنجابی آنا ضروری تو نہیں؟ گرچہ بول کہیں پڑھ کر میں انہیں دہرا تو سکتا ہوں لیکن ان کا ترجمہ نہیں کرسکتا۔ محسوس کرسکتا ہوں، بیان نہیں کرسکتا۔ اس قوالی کے آخر سے پہلے جو راگ گائے گئے ہیں وہ سب کچھ سمجھانے کو کافی ہیں۔ ویسے میں واقعی اب پنجابی سمجھنا اور بولنا چاہتا ہوں۔ میں پنجابی صوفیانہ کلام سمجھنا چاہتا ہوں۔ نصرت کی قوالیاں سمجھنا چاہتا ہوں۔ پنجابی فلمی گیت سننا چاہتا ہوں۔ اور یہ جاننا چاہتا ہوں کہ پنجابی اسٹیج ڈراموں کی جگتوں میں لوگوں کو کیا لطف آتا ہے۔ آپ یہ بالکل نہیں سمجھ سکتے جب تک آپ کو زبان نہ آتی ہو اور آپ اس کی خوبصورتی سے واقف نہ ہوں۔
بھلے شاہ دی سیج پیاری نی میں تارن ہارے تاری
اللہ ملایا ہن آئی واری ہن وچھرن ہویا محال نی
میرا پیا گھر آیا
ہن وچھرن ہویا محال نی
میرا پیا گھر آیا
ہو لال نی
پنجابی سیکھنے کے لئے کیا کرنا چاہئے؟
پنجابی سیکہنے کیلیے کچھ عرصہ پنجاب میںرھنا چاھئے جس طرح پنجابی کراچی جاکر خالص کراچی کے انداز کی اردو بولنے لگتے ہیں۔
آپ ایک آدہ پنجابی دوست بنالیں دیکہنا دنوں میںآپ پنجابی سیکہ جائیں گے۔ ویسے پنجابی اور اردو میںانیبس بیس کا ھی فرق ھے۔
دنیا میں بہت سی ایسی زبان ھیں، جن میں شاعری، ادب، فنون لطیفہ کا ذخیرہ ھزاروں سال سے جمع ھو رھا ھے۔۔۔۔آپ کو ان زبانوں کو سیکھنا چاھیے۔۔۔۔۔ پنجابی کے لیے سنیما سے روجوع کریں، آدھی پنجابی تو آپ سلطان راھی مرحوم کی ‘بڑھکوں‘ سے ھی سیکھ جایں گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
“پنجابی اور اردو میںانیبس بیس کا ھی فرق ھے“ قربان
ٹھیٹھ پنجابی کیلیے آپکو مرکزی پنجاب کا کوئی بندہ درکار ہوگا۔ پنڈی اسلام آباد والے تو سرائیکی،اردو، ہندکو اور پنجابی مکس کر کے بولتے ہیں۔
اسلم جٹ صاحب ھمارے انیس بیس کھنے کا مطلب نعمان کی ہمت بڑھانا تھا۔ ویسے اردو بولنے والے کیلیے پنجابی سیکھنا کوئی مشکل کام نہیںہے۔
نعمان پاکستان میں کئی پنجابیوں کو پنجابی نہیں آتی ہے، ویسے پنجابی سیکھنا اتنا مشکل نہیں ہے، لہجہ تو بنتے بنتے آتا ہے لیکن پنجابی اور اردو کے بہت زیادہ الفاظ ایک ہی ہیں۔ دوسرے لفظوں میں انیس بیس کا فرق ہے۔ 😀
آپ پنجابی سیکهنا چاهتے هیں اور پنجابیوں کا یه حال ہے که پنجابی کا کوئی شعر ان کو سنائیں تو اس ساتھ میں سلیس پنجابی میں ترجمه بهی کر کے سنانا پڑتا ہے ـ
پنجابی تو ایک ایسی زبان ہے که اس میں اظہار کو ایک پنجابی شاعر کہتا ہے
مونہوں بهاویں گل نه نکلے ، هونٹ پهڑک کے ره جاندے نے
ایج وی اپنے دل دیاں گلاں کہنے والے کہـ جاندے نے
منه سے چاهے بات نه نکلے ہونٹ کانپ کر ره جاتے هیں
ایسے بهی اپنے دل كی باتیں كہنے والے كہـ جاتے هیں
اگر فلموں گانوں اور سٹیج ڈراموں والی پنجابی کی بات کرتے ہیں تو پنجابی فلمیں باقاعدگی سے دیکھنا شروع کردیں۔ انشاءاللہ ایک درجن فلموں کے بعد افاقہ محسوس ہونے لگے گا۔ جلد ہی آپ پنجابی کے رموز سے آشناء ہوجائیں گے۔ جہاں تک بات صوفیانہ کلام والی پنجابی یا جھنگ جیسے علاقوں کی پنجابی ہے وہاں الفاظ کا لہجہ بدل جاتا ہے نیز ذخیرہ الفاظ بھی فیصل آباد اور لاہور کی نسبت کافی مختلف ہے۔ ہم لوگ اردو کو کافی سارا مکس کرلیتے ہیں۔ اصلی پنجابی کوئی شک نہیں اب چھوٹے علاقوں میں ہے۔ لیکن شہری پنجابی بھی سیکھ لیں تو بات بن جائے گی۔
میرا پاکستان ، آپ کی بات سے جزوی طور پر متفق ھوں، اگر آپ کسی حیدرآباد دکن کے اردو بولنے والے کو پنجابی سکھایں تو اس کے لیے یہ فرانسیسی سے کم نھیں ھوگی۔ لیکن پاکستان کے اردو اکثریتی مقامات جیسے کراچی اور حیدر آباد ، کے اردو اھل زبان کے لیے نسبتآ پنجابی کو سیکھنا سھل ہے، بنیادی وجہ، ان شھروں کا کثیرالقوامی مزاج ھے۔ پنجابی اھل زبان یہاں پر اردو اور سندھی بھی پنجابی اندازمیں کلام فرماتے ھیں، اور روزمرہ گفتگو میں پنجابی الفاظ کو شامل کرتے ہیں، اس وجہ سے یہاں کے لوگوں کے لیے، روزمرہ پنجابی الفاظ کی صوتیات اور ذخیرہ الفاذ سے اجنبیت نھیں ھے۔ البتہ اگر آپ سلیس پنجابی کی ذکر فرماتے ھیں، جو میری را
، جو میری را
اسلم جٹ صاحب لگتا ہے آپ کے تبصرہ جات اردو ویب پیڈ کھا گیا ہے۔ لیکن آپ کے تبصرہ جات کا بہت شکریہ۔
اردو اور پنجابی میں انیس بیس کا فرق ہے۔ لیکن اردو بولنے والے پنجابی زبان میں کہی گئی اکثر چیزوں کے اصل لطف سے ناواقف رہتے ہیں۔ وہ اس کا مطلب تو کافی حد تک سمجھ سکتے ہیں مگر اس طرح لطف نہیں اٹھا سکتے۔ موسیقی کا تو خیر یہ ہے کہ اس کی اپنی الگ زبان ہے آپ پاپولر پنجابی گانوں سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ لیکن اگر بات شاعری کی ہو، طنز و مزاح (جیسے پنجابی اسٹیج کی جگتیں) ہو، عارفانہ کلام ہو تو پھر آپ کو زبان کی سمجھ ہونا ضروری ہے۔
خاور بہت عمدہ۔
شاکر پنجاب کے ہر شہر کے لوگوں کی پنجابی میں کافی فرق ہوتا ہے۔ میں تو اس فرق کو سمجھنے سے قاصر ہوں۔ لیکن جو ایک لہجے کی ساخت اور زبان کی لطافت کو سمجھنے کی اہلیت ہے خصوصا پنجابی پاپولر کلچر میں تو وہ میرے خیال میں تمام شہروں میں ایک سی ہے۔
جی وہ تو ہے۔
خیر آپ یو ٹیوب سے پنجابی ڈرامے دیکھنا شروع کردیں انشاءاللہ افاقہ ہوگا۔
ویب پیڈ کو اوپن پیڈ سے اب بدل ہی لیں آپ بھی۔