اسلام آباد: عید کا سناٹا

اسلام آباد کے سالانہ "ویران شہر” کے دن قریب آرہے ہیں۔ چونکہ اسلام آباد کی زیادہ تر آبادی دراصل دوسرے پاکستانی شہروں کی رہائشی ہے تو عید قریب آنے پر سب لوگ اپنے آبائی شہروں اور دیہاتوں کو عید منانے روانہ ہوجاتے ہیں اور عید کے ہفتے بھر تک شہر ایک بیابان کا منظر پیش کرتا ہے۔ ان دنوں میں شہر کی سڑکیں سنسان، بازار بند، پبلک ٹرانسپورٹ غائب ہوجاتی ہے۔

اسلام آباد میٹروبلاگ سے روزنامہ ڈیلی ٹائمز پر عمران نعیم احمد کا مضمون۔

تبصرے:

  1. آہ،
    نعمان دکھتی رگ پر ہاتھ رکھ دیا مجھے اچھی طرح یاد جب پچھلی عیدالفطر مجھے اسلام آباد میں گزارنی پڑی پبلک ٹرانسپورٹ تو دور کی بات سڑک پر انسان تک نظر نہیں آتی۔ میرا تو دل کر رہا تھا کہ گاؤں فون کر کے بیس تیس بندے منگوا کر اسلام آباد پر قبضہ جما لوں۔ عید کے موقع پر مبالغے کی حد تک ویرانی ہوتی ہے اس شہر میں۔

  2. ساجد مجھے عید کے فورا بعد اسلام آباد پہنچنا ہے۔ غالبا عید کے تیسرے یا چوتھے دن تب تک تھوڑی بہت زندگی تو لوٹ آتی ہوگی؟

  3. مجھے لگتا ہے اس میں مبالغہ آرائی کچھ زیادہ ہے 🙂

    پچھلے چند سالوں سے اسلام آباد کچھ خاص وعران نہیں ہوتا ۔۔۔!

  4. بے فکر رہو ،
    ویران شہروں میں بھوت بسیرا کرتے ہیں، کچھ وہیں ہوتے ہیں کچھ باہر سے آجاتے ہیں۔
    سواگتم۔۔۔۔۔۔ میں وہیں ہوں گا۔
    باقی کی رونقیں تم اپنی ذمہ داری پر اپنے ساتھ لے آنا۔
    (منجانب فرینڈلی گھوسٹ)

  5. آج سے پانچ سات سال پہلے کا کہیں تو مان لیتے ہیں لیکن جب سے پٹرول ڈیزل مہنگا ہونا شروع ہوا ہے اسلام آباد میں عید پر رونق ہوتی ہے ۔ صرف اس کیلئے ہمیں پرویز مشرف اور اس کے 40 ساتھیوں کا شکرغذار ہونا چاہیئے ۔ ہی ہی ہی ۔
    اگر کوئی اسلام آباد سے لاہور یا کراچی جیسی رونق مانگتا ہے تو وہ ناسمجھ ہے ۔ اسلام آباد کے آباد علاقے کا کل رقبہ 70 مربع کلومیٹر سے کم ہے اور اس میں سے بھی آدھے پر سڑکیں اور دکانیں ہیں ۔ اس لحاظ سے جانچئے تو معلوم ہو گا کہ اسلام آباد میں بہت رونق ہونے لگ گئی ہے

  6. اجمل آپ پہلے کے اسلام آباد اور اب کے اسلام آباد کے بارے میں کچھ کیوں نہیں لکھتے؟ جیسے کیسے اس شہر کی آبادی میں تنوع آیا اور کس طرح وقت کے ساتھ ساتھ یہ شہر اپنی پہچان بناتا جارہا ہے۔ وغیرہ۔ میں یہ درخواست بذریعہ ای میل بھی آپ کو ارسال کررہا ہوں۔

Comments are closed.