آخر وہی ہوا جس کا ڈر تھا۔ میں اسوقت گھر میں بیٹھا ہوں۔ کافی دیر سے ایک کے بعد ایمبولینسز کے سائرن سنائی دے رہے ہیں۔ خدشہ حقیقت میں بدل گیا۔ اور حملہ ہو ہی گیا۔ خوف کی فضا ہے، دماغ ماؤف ہے، کچھ لکھنے کے قابل نہیں ہوں۔ دعا کیجئیے!
تبصرے:
Comments are closed.
Its a very sad day in the history of our country.I am sadly saying that the security condition of Pakistan is worst at the moment.If these bombings can be done in such high security then i think its impossible to stop suicide bombings.We should pray for the people who are the victims of such cowardly acts.
تمہارا اور میرا اندازہ صحیح نکلا – خدا وہاں ہر ایک کو اپنی امان میں رکھے
انا للہ وانا الیہ راجعون
رات کے بارہ بجے بھی شہزادی صاحبہ اپنا خطبہ دینے منزل مقصود پر نہ پہنچ پائیں تھیں۔ گویا کہ کسی بم بردار کا ہی انتظار ہو رہا تھا! اور دیگر احباب بھی ان کے ہمراہ تھے، جو کہ شہزادی کی محبت میں اپنے وقت سے بھی غافل تھے۔ اور کریں بھی کیا، ایک وقت ہی تو ہی ہمارے پاس!!
🙁
بہت افسوس ہوا۔
محترم جناب نعمان صاحب یہ جو کچھ ہوا بہت ہی غلط ہوا
اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، اس طرح کے حرکت کرنے والوںکو بخشا نہیں جانا چاہئے کیوں کہ نہ صرف یہ پاکستانی سیاست کی نا اہلی ثابت ہوتی ہے بلکہ پوری انسانیت کی بےحرمتی ہے ۔
محمد تنویر عالم قاسمی بنگلور
شعیب حیران کن بات ہے آپ بھی خدا سے امان مانگنے لگے،یا مظہر العجائب!
ویسے آپ ہیں کہاں بلنگ ڈیپارٹمینٹ آپکی تلاش میں ہے:)