ستائیس اور اٹھائیس اکتوبر کی درمیانی رات، یعنی کل، کراچی کے لوگوں نے ایک انتہائی سحر انگیز منظر کا مشاہدہ کیا۔ میں کل شام جب باہر نکلا ہوں تو سامنے ایک بڑا سا چاند آسمان پر دمک رہا تھا۔ میں نے اپنی زندگی میں اتنا حسین منظر نہیں دیکھا تھا۔ یہ چاند تصویر میں اتنا بڑا نظر نہیں آرہا۔ لیکن حقیقت میں بہت ہی زیادہ بڑا اور بہت ہی چمکدار معلوم ہورہا تھا۔ اور شہر کی روشنیوں کے باوجود اس کی روشنی باقاعدہ محسوس ہورہی تھی۔ مغرب کے کچھ دیر بعد اس کی روشنی کچھ گلابی سی تھی پھر، تھوڑی زردی مائل ہوئی اور رات گہری ہونے تک تو بس نہ پوچھیں۔ میرے پاس اگر میرا کیمرہ فون ہی ہوتا تو کچھ تصاویر میں بھی لے لیتا۔ ویسے میرے دفتر اور گھر کی کھڑکیوں سے چاند کا نظارہ بہت ہی حسین نظر آتا ہے۔ میں پہلے بھی ایک تصویر ایسی پوسٹ کرچکا ہوں۔ خیر یہ تصویر آج کے جنگ (کراچی) کے صفحہ اول پر شائع ہوئی ہے اور فوٹوگرافر ہیں جناب شعیب احمد۔
تبصرے:
Comments are closed.
تو کیا پہلے کبھی کراچی میں چاند نظر نہیں آیا؟
نظر تو آتا ہے لیکن وہ اتنا بڑا اور روشن نہیں ہوتا۔ یہ چاند خط استوا کے اتنا قریب تھا کہ پچھلے سو سال میں چاند کبھی خط استوا کے اتنے قریب نہیں آیا۔
ہممم۔۔دلچسپ۔ کیا یہ منظر صرف کراچی میں ہی دیکھا گیا یا پاکستان کے باقی علاقوں میں بھی دیکھا گیا؟
شعیب احمد کی فوٹو گرافی پر داد دینے کا دل چاہ رہا ہے۔
ماوراء میرے خیال میں پاکستان کے دیگر علاقوں میں یہ چاند ایسا نظر نہیں آیا ہوگا۔ کیونکہ اس میں خط استوا اور سطح سمندر کے عوامل بھی شامل ہیں۔ واقعی شعیب احمد کی فوٹو گرافی نہایت عمدہ ہے۔
سوال یہ ہے کہ آپ دودھ کی دکان سے آفس کب پہنچے اور یہ بات ہم لوگوں کو پتہ نہیں چلی:)
عبداللہ کوئی تین چار ماہ ہوگئے۔ لیکن ابھی تک کوئی ایسا سیٹ اپ نہیں کہ باقاعدہ آفس کہا جاسکے اس لئے ابھی اس کا ذکر نہیں ہوا۔