ویکیپیڈیا کی تصاویر اور ڈنمارک کے خاکوں کا فرق

پاکستانی ان دنوں ڈنمارک میں چھپنے والے کارٹونوں کے سبب خفا ہیں۔ مجھے اس موضوع سے کوئی خاص دلچسپی نہیں۔ میرا خیال ہے کہ اگر کوئی شخصیت میرے لئے قابل احترام ہے۔ تو میری کوشش یہ ہونی چاہئے کہ کوئی اس شخصیت کی تضحیک نہ کرے۔ ان کارٹونوں کو شائع کرنے کا مقصد ہی شرانگیزی اور مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنا تھا۔ ہمیں اس شرانگیزی کا خاتمہ مزید شر پھیلا کر نہیں کرنا چاہئے۔ اور نہ کسی کو اجازت دینی چاہئے کہ وہ ہمارے مذہبی جذبات کو مذموم مقاصد کے لئے استعمال کرے۔ احتجاج کے تمام غیرمتشدد، مہذب، اور اثرانگیز طریقے اختیار کرے جائیں۔ مگر دشمن کے جھانسے میں نہ آئیں۔

اس کے علاوہ ایک اور مسئلہ ویکیپیڈیا پر محمد ﷺ کے بارے میں مضمون پر چند پینٹینگز کی تصاویر کا ہے۔ میرے خیال میں ایسے پاکستانی جنہیں انٹرنیٹ تک رسائی نہیں، یا جو زیادہ تعلیم یافتہ نہیں وہ ان دنوں معاملات کو ایک نظر سے دیکھ رہے ہیں۔ یعنی ان کے مذہب اور عقائد کی توہین باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت کی جارہی ہے۔ لہذا میں نے سوچا کہ اس بارے میں کچھ لکھوں۔ ویکیپیڈیا کے مضمون پر موجود آپ ﷺ کی تصاویر کا مقصد ڈنمارک کے کارٹونوں سے بالکل مختلف ہے۔ یہ تصاویر توہین آمیز نہیں۔

ان میں سے ایک پینٹنگ میں محمد ﷺ صحابہ کرام کو مہینوں کے بارے میں بتارہے ہیں۔ یہ تصویر ابو الریحان البیرونی کی کتاب الآثار الباقية عن القرون الخالية کے قدیم نسخے میں موجود تھی جسے بعد ازاں سترھویں صدی کے نسخے میں نقل کیا گیا۔ یہ نسخہ اب فرانس کی قومی لائبریری کی ملکیت ہے۔

دوسری میں آپ ﷺ فرشتوں اور صحابہ کرام کے ساتھ مکہ مکرمہ کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ اس تصویر میں بھی آپ ﷺ کا چہرہ مبارک نہیں دکھایا گیا ہے۔

اور تیسری میں آپ ﷺ کا چہرہ مبارک نہیں دکھایا گیا ہے یہ تصویر استنبول کے توپ کاپی عجائب گھر میں رکھی ہوئی ہے۔

پھر بھی اگر آپ کو یہ تصاویر نا مناسب معلوم ہوتی ہیں تو ان تصاویر کے خلاف اپنے احتجاج کو ڈنمارک کے کارٹونوں کے خلاف احتجاج سے نہ ملائیں۔ ڈنمارک کے کارٹون سراسر شرانگیزی ہے جس کا مقصد ہی مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح کرنا ہے۔ لیکن ویکیپیڈیا پر موجود تصاویر شرانگیز نہیں بلکہ تاریخی اور علمی اہمیت کی دستاویزات کی تشبیہہ ہیں۔ آپ ان سے اختلاف کا اظہار کریں اور پٹیشن پر اپنے تاثرات ضرور درج کریں۔ لیکن اس معاملے کو ڈنمارک کے معاملے جیسا نہ سمجھیں۔

تبصرے:

  1. میں نے اپنا نکتہ نظر لکھتے ہوئے یہی لکھا کہ یہ تو غیروں کے نہیں بلکہ ہمارے اپنے بنائے ہوئے تصاویر اور شبیہ ہیں اس لئے پر آپ کیوں چیں بہ جبیں ہورہے ہیں ۔ دوسری بات اگر آپ غور کریں تو لگتا ہے کہ ان پینٹنگز میں چہرے بعد میں مٹائے گئے ہیں کیوں کئی پینٹنگز میں چہرے بھی دکھائے گئے ہیں ۔ یہ پینٹنگز ایران ، ترکی اور کئی ایک مشرق بعید بھی بنائے گئے ہیں ؛ ان میں اکثر کئی مشہور واقعے کو پینٹ کیا گیا ہے ، خاص طور پر واقعہ شب معراج ۔

  2. مسئلہ یہ نہیں ہے کہ تصویروں کے فرق کی وجہ درجہ بندی کو فروغ دیا جائے، اصل مسئلہ تو یہ ہے کہ چھوٹی چھوٹی چھوٹی جسارتیں ہی بڑی بڑی غلطیوں کو جنم دیتی ہیں،آج کوئی شبیہ میں چہرا نہیں بنائےگا کل چہرا بھی بن جائے گا اور تشبیہ بھی دی جانے لگے گی، باقی البیرونی کی کتاب میں درج یا ترکی کے عجائب گھر کی تصاویر کو جائز حیثیت دی جانے لگے تو عیسائی زیادہ حق دار ہیں کے انکی حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور حضرت مریم علیہا السلام کی بنائی ہوئی من چاہی تصاویر کو حقیقت مانا جائے حالانکہ خود عیسائی بھی ان تشبیہات کی اصل حیثیت بارے مذبذب ہیں۔
    لہٰذا اصول یہی ہونا چاہئے کہ اختلاف رائے ضرور رکھاجائے مگر دوسروں کی مسلمہ اقدار کی توہین ہر گز نہ کی جائے کیوں کہ اسلام بھی یہی حکم دیتا ہے اخلاقی تقاضا بھی یہی ہے۔ اب چاہے البیرونی سے منسوب تصویر ہو یا کوئی بیہودہ کارٹونسٹ انکی تشبیہات اسلام کے سواد اعظم کی روسے ہرگز کسی نرمی کی مستقحق نہیں ہیں۔ اور آخری بات یہ کہ ٕٕیہ تو غیروں کے نہیں بلکہ ہمارے اپنی بنائی ہوئی تصاویر اور شبیہ ہیں اس پر میں یہی کہوں گا کہ غلط غلط ہوتا ہے چاہے ہم نے کیا ہو یا انہوں نے

  3. حافظ صاحب یہاں پر یہ مسئلہ زیر بحث نہیں کہ نبی کریم کی تصاویر بنانا جائز ہے یا ناجائز۔ میں صرف یہ عرض کررہا ہوں کہ ویکیپیڈیا پر موجود تصاویر اور ڈنمارک کے کارٹونوں میں فرق ہے۔ ڈنمارک کے کارٹون باقاعدہ شرانگیزی ہیں جبکہ ویکیپیڈیا پر موجود تصاویر علمی اور تاریخی اہمیت کی حامل ہیں۔ لحاظہ ان دونوں تصاویر پر احتجاج کے لئے مختلف طریقہ ہونا چاہئے۔ آپ کو پورا حق ہے کہ آپ دونوں قسم کی تصاویر کو غلط جانیں اور ان پر اپنی تشویش اور غصے کا اظہار کریں۔

  4. دوبارہ لحاظہ؟ !!!
    جی ہاں ہم نے فرق جانا ہے تبھی تو ویکیپیڈیا پر تصاویر کو مٹانے کی مہم میں حصہ لیا ہے اور خاکوں کے بارے میں دوسرا راستہ اپنا یا ہے

Comments are closed.