اس مہینے کا ماہنامہ اسپائڈر میگزین خریدئیے اور پڑھئے ناچیز کا اردو بلاگستان کے بارے میں لکھا ہوا مضمون۔ جس میں موجودہ اردو بلاگستان کا ایک مختصر سا جائزہ پیش کیا گیا ہے اور اس بات کا جائزہ لینے کی کوشش کی گئی ہے کہ کیوں اردو میں بلاگنگ اتنی عام نہیں جتنا اسے ہونا چاہئے۔ اس مضمون کے لئے میں منظرنامہ کا شکر گزار ہوں کہ وہاں شائع ہونے والے راشد کامران، ابوشامل اور وارث صاحب کی تحاریر نے مجھے متاثر کیا۔ قدیر احمد، بدتمیز، نبیل نقوی اور رضا رومی کا بہت شکریہ کہ انہوں نے اپنی قیمتی رائے سے نوازا۔
تبصرے:
Comments are closed.
اچھی بات هے صاحب،
اگر کوءی صورت همارے پڑھنے کی بھی نکل سکے تو مهربانی که یهاں تو اسکا حصول مشکل هے۔
آپ تو ایوارڈ یافتہ لکھاری ہیں لازمی طور پر اچھا ہی لکھا ہو گا۔ فیصل صاحب کی طرح ہم بھی شاید سپائڈر نہ حاصل کر سکیں، اسلیے اپنا مضمون پڑھنے کی کوئی ترکیب ضرور نکالیے گا۔
بہت خوب۔
لیکن اگر آپ کچھ عرصے بعد اس مضمون کو اپنے بلاگ پر بھی شائع کر سکیں تو بہت بہتر ہو گا۔
یعنی ہمیں اس بار "کمپیوٹنگ” کے ساتھ اسے بھی خریدنا پڑے گا ضرور خریدیں گے
شکریہ آپ نے بتادیا ورنہ آج ڈان میں اس کا اشتہار کہیں نظر نہیں آیا شاید غور سے نہ دیکھا ہو
بتاتے چلیں کہ ہم نے سپائڈر کا پہلا اور آخری شمارہ جولائی ۲۰۰۵ میں خریدا تھا جب اردو بلاگنگ کا آغاز ہورہا تھا اور اس کے تعارف پر سپائڈر نے خصوصی شمارہ شائع کیا تھا جس میں قدیر، زیک ،عمیر کے تذکرے تھے۔
یہاں پڑھ سکتے ہیں
اب تو آپ کو یہ کسی نہ کسی صورت پردیسیوں کے لیے اپ لوڈ کرنا ہی پڑے گا۔۔
اپلوڈ کرنا تو مشکل ہے۔ البتہ جن پردیسیوں نے یہاں اظہار دلچسپی کرا ہے انہیں پی ڈی ایف ای میل کیا جاسکتا ہے۔
باسم لنک فراہم کرنے کا شکریہ۔ مجھے یاد آیا کہ میں نے بھی یہ مضمون تب پڑھا تھا۔ اور دیکھیں دکھ کی بات کہ اردو بلاگنگ میں تب سے اب تک ترقی کی رفتار کافی کم رہی۔ بلکہ دو ہزار پانچ والے آرٹیکل میں جن بلاگز کا ذکر ہے وہ تو اب ویب پر دستیاب بھی نہیں۔
صبح آتے ہی یہاں یہ مژدہ سننے کو ملا کہ اردو بلاگنگ پر ایک مضمون اس ماہ SPIDER کی زینت بنا ہے۔ صبح ہی رسالہ منگوایا اور مضمون پر ایک نظر ڈالی ہے۔ تفصیلاً گھر جا کر ملاحظہ کروں گا۔ نعمان صاحب کا بہت شکریہ اور اس امر میں کوئی شبہ نہیں کہ انہوں نے تحریر کیا ہے تو یقیناً بہت اعلی مضمون ہوگا۔
ابوشامل آپ سے اسی بابت گفتگو کرنا تھی مگر افسوس ان دنوں آپ شمالی علاقہ جات کی سیر کو گئے ہوئے تھے۔ تاہم اب بھی مضمون پر آپ کی رائے کا انتظار رہے گا۔ جگہ کی قلت اور صلاحیت کی کمی کے باعث اس گنجلک اور پیچیدہ مسئلے کے تمام تر پہلوؤں کا احاطہ تو ممکن نہ تھا پھر بھی کوشش کی ہے کہ ایک چھوٹی سی تصویر پیش کی جائے جو اردو بلاگنگ کی غیرمقبولیت کے سدباب کو کچھ تجاویز پیش کرسکے۔
ویسے سیر کے دوران آپ کی کھینچی ہوئی تصاویر سے فلکر پر محظوظ ہوا۔ مجھے امید ہے کہ آپ کو دورہ پرلطف رہا ہوگا۔
نعمان صاحب! آپ کا مضمون قابل تعریف ہے اور اس میں جگہ کی کمی کے باوجود حتی الامکان اردو بلاگنگ کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کی پوری کوشش کی گئی ہے۔ اس اعلی مضمون کو تحریر کرنے پر میری جانب سے مبارک باد۔
الحمد للہ میرا دورہ بہت خوب رہا، بہت مزا آیا۔ تصاویر کو پسند کرنے کا شکریہ۔
نعمان صاحب ! اگر اس شمارے کی پ۔ڈ۔ف ناچیز کو بھی ای۔میل کر دیں تو بہت بہت دھنیاواد۔ میری کوشش ہوگی کہ آپ کے اس مضمون کو آپ ہی کے نام سے حیدرآباد (دکن) کے اردو اخبارات میں شائع کرا سکوں۔