رمضان کی برکتیں

پڑھا تھا کہ مغربی ممالک میں تہواروں کے موقعوں پر خصوصی سیل لگتی ہیں اور عوام جی بھر کر زیادہ سے زیادہ شاپنگ کرتے ہیں۔ بعد میں پتہ چلا کہ لوٹ مار میں مغربی دکاندار ہمارے دکانداروں سے دس قدم آگے ہی ہیں، بالکل ایسے جیسے وہ ہر میدان میں ہم سے سو قدم آگے ہیں۔ لیکن خوشی کی بات یہ ہے کہ ہمارے ملک کے دکانداروں، تاجروں اور کارخانہ داروں نے اہل مغرب کا سرمایہ دارانہ چیلنچ قبول کرلیا ہے۔ اور عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دے کر بے بہا نیکیاں اور نوٹ کمانے کے میدان میں اب وہ مغرب سے پیچھے نہ رہے ہیں۔

اس تبدیلی کا اندازہ آپ کو افطار کے وقت ٹیلیوژن دیکھ کر ہوتا ہے۔ ملک کی تمام چھوٹی بڑی کمپنیاں مہنگائی کے خلاف جنگ میں عوام کی مدد کو میدان میں آگئی ہیں۔ مثلا:

پیپسی کولا کی ڈیڑھ لیٹر والی بوتل اب پچاس نہیں بلکہ پینتالیس روپے میں دستیاب ہے۔ یوں آپ کو پانچ روپے کی بچت ہوئی۔ یعنی اب اگر دودھ چوالیس روپے لیٹر ہے تو کیا؟ آپ پیپسی سے سحر و افطار کریں۔

یوفون نے دنیا کی سب سے سستی ترین کال متعارف کرائی ہے۔ تاکہ غریب عوام زیادہ سے زیادہ اپنے دوسرے غریب رشتے داروں کا غم بانٹ سکیں۔ یوفون کی دیکھا دیکھی موبی لنک بھی میدان میں آئی اور اس نے مفت منٹ بانٹنا شروع کردئیے۔

ڈالڈا، حبیب، صوفی، میزان اور کشمیر بناسپتی گھی اور تیل بنانے والی کمپنیوں نے بھی آپسی مسابقت اور عوامی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے۔ دس سے پچاس روپے تلک کی بچت اپنے ڈبوں اور کنستروں پر رکھ چھوڑی ہے۔ یہی نہیں روزے داروں کی تفریح طبع کو انہوں نے خصوصی جنگلز بنائے ہیں۔ ان میں سے دو پیش خدمت ہیں۔

میزان:
ہر چیز میزان میں اچھی لگتی ہے
ہر چیز میزان میں سچی لگتی ہے

اور ڈالڈا کا مشہور زمانہ گیت:
تم ہو تمہی ہو تم پہ ہے ناز
تم ہی ہو ممتا کا احساس
جہاں مامتا وہاں ڈالڈ

سن سپ لیموں پانی بنانے والی کمپنی نے اس بابرکت مہینے میں عوام کے لئے ٹھنڈا اورنج نامی پروڈکٹ متعارف کرائی ہے۔ جو آپ سحری میں پیا کریں تو روزے میں پیاس کم لگا کرے گی۔ سنا ہے سن سپ والے جلد ہی اپنا کھانسی کا شربت اور گلے کی خراش کی گولیاں بھی مارکیٹ میں لارہے ہیں۔ جو ٹھنڈے مشروبات زیادہ پینے والے بچوں کو فوری آرام پہنچائیں گے۔

حلیب اور ملک پیک دودھ والے، روایتی دکانداروں کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہنے کے بعد اب انتہائی سستا کسٹرڈ پاوڈر اور دہی کے پیکٹ میدان میں لائے ہیں۔ اولپرز والوں نے رمضان المبارک کی افادیت کے پیش نظر لاکھوں روپے خرچ کرکے ایک اشتہار بنایا۔ جس میں ترکی کی مساجد دکھائی ہیں اور لاہور کے تاریخی محلے میں انتہائی بیش قیمت کاسٹیوم میں ملبوس ایک خوش باش خاندان کو سونے کے تھالوں میں اور چاندی کے گلاسوں میں اولپرز سے افطار کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ مجھ ایسے غریب لوگ اس اشتہار سے ناخوش ہیں مگر اس کا سبب یہ ہے کہ ہم سدا کے حاسد ہیں کسی کو سونے چاندی کے برتنوں میں کھاتے پیتے دیکھ کر احساس کمتری کا شکار ہوجاتے ہیں۔

تجارتی اداروں کی اس بے بہا دریا دلی کا معاشرے پر خوشگوار اثر پڑا۔ خصوصا حکمرانوں نے اس سے سبق حاصل کیا اور رمضان المبارک میں غریب عوام کو حیلے بہانوں سے ریلیف پہنچانے کی کوششیں شروع کردیں۔

سب سے پہلے تو ذکر پیٹرول کی قیمتوں کا جس میں حکومت نے انتہائی دریا دلی دکھاتے ہوئے پانچ روپے فی لیٹر کمی کا اعلان کردیا۔

پنجاب کے امیر جناب میاں شہباز شریف سے دکھی عوام کا درد برداشت نہ ہوا اور انہوں نے لاہور شہر میں تندوروں پر روٹی دو روپے میں فراہم کرنے کا اعلان کردیا۔

رمضان المبارک میں ہی حکومت نے لودشیڈنگ کے خاتمے کا اعلان کردیا۔ کراچی والوں کے لئے خصوصا دن میں چند گھنٹوں کے لئے اضافی بجلی کا اہتمام کیا گیا ہے۔ تاکہ وہ بجلی کی نعمت سے لطف اندوز ہوسکیں۔ اور خشوع خضوع کے ساتھ اللہ سے اپنے گناہوں کی معافی طلب کرسکیں۔

میڈیا نے بھی رمضان پر عوام الناس کی تکالیف کو کم کرنے اور ان کا دھیان برستے میزائلوں، ہوشربا گرانی اور اندھا دھند لوڈشیڈنگ سے ہٹانے کے لئے خصوصی ٹرانسمیشن کا اہتمام کیا ہے۔ سنا ہے وفاقی وزیر کے اس اعلان کے پیچھے بھی میڈیا اور مصنوعات بنانے والی کمپنیوں کا پریشر شامل ہے جس میں انہوں نے سحر و افطار کے اوقات میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تاکہ غریب عوام ان خوبصورت روحانی پروگراموں اور دلچسپ و اشتہا انگیز اشتہارات سے لطف اندوز ہوسکیں اور اپنے رمضان مکمل دینی جذبے سے گزار سکیں۔

تبصرے:

  1. ہاہا…. دلچسپ ہے. میزان والوں نے رمضان کے لیے یہ گیت بنایا ہے:
    ہر افطار میزان میں اچھی لگتی ہے.
    اولپرز والوں کا اشتہار دیکھ کر حیرت ہوتی ہے. اتنا خرچہ…
    ………
    "ہم صدا کے حاسد ہیں”
    لفظ "صدا” کے معنی ہیں پکار، یہاں "س” سے لکھا جائے گا، "سدا”.

  2. بہت خوب بھئی
    لگتا ہے آپکا ٹی وی بھی UPS سے منسلک ہے یا پھر سستے پٹرول سے جنریٹر کو دھواں دھار چلایا جا رہا ہے۔
    پیشگی عید مبارک
    اس سے پہلے کے گائے سوپ بنانے والے، ستارہ کی لان، باٹا اور سروس والوں کے عید مبارک کے اشتہار آپ چلائیں ہماری طرف سے دلی مبارکباد

  3. سلام جناب
    لوٹ مار کے سلسلے میں‌ مغربی دکانداروں کو اپنے لوگوں سے نہ ملائیں۔ آج کل یہاں کرسمس ہے کی آمد آمد ہے اور یار لوگ سال بھر کے لئے کپڑے ، جوتے اور اس طرح کی چیزیں خریدنے کی تیاریاں‌کر رہے ہیں۔ باکسنگ ڈے کی سیل کےلئے لوگ منہ اندھیرے ہی لائنوں‌میں‌لگ جاتے ہیں۔ اور ہاں، جناب کرسمس کے سلسلے میں‌کھانے پینے کی تمام اشیا کی قیمتیں‌کم ہوئی ہیں۔

Comments are closed.