گوگل نے اپنی دسویں سالگرہ کے موقع پر اپنے پروجیکٹ "Project 10100” کا اعلان کیا ہے۔ اس منصوبے میں انہوں نے آپ سے درخواست کی ہے کہ اگر آپ کے ذہن میں کوئی دنیا کو بدل ڈالنے والا خیال ہے، کوئی ایسا خیال جو ہزاروں لاکھوں لوگوں کی زندگی میں مثبت تبدیلی لائے، تو آپ وہ خیال گوگل کو بھیح دیں۔ اس کے بدلے گوگل آپ کے خیال کو عملی جامہ پہنانے کے لئے دس ملین ڈالر مختص کررہا ہے۔
تو اگر آپ دنیا بدل ڈالنا چاہتے تھے تو آپ کے پاس ایک موقع ہے۔ ابھی اپنا خیال گوگل تک پہنچائیں۔
ویسے مجھے کافی حد تک اندازہ ہے کہ پاکستانیوں کے ذہن میں کونسے خیالات کلبلائیں گے۔ مگر بے فکر رہیں میرے خیال میں گوگل کے ججز اس رائے سے متفق نہ ہونگے کہ یہ پیسے اسلام کی تبلیغ اور ترویج کے لئے مختص کردئے جائیں تو ساری دنیا کی بھلائی ہوجائیگی۔
دس ملین ڈالر کی رقم کوئی اتنی بڑی نہیں خصوصا اگر انسانیت کو لاحق مسائل دیکھے جائیں۔ خوراک کی قلت کو ہی لیں، اگر عمدہ ٹیکنالوجی استعمال کی جائے تو افریقہ اور ایشیا میں خوراک کی کمی کا مسئلہ بخوبی حل ہوسکتا ہے۔ لیکن اس عمدہ ٹیکنالوجی کے اتنے بڑے پیمانے پر استعمال کی تشہیر اور ترویج کے لئے دس ملین ڈالر کچھ بھی نہیں۔
ایڈز، کینسر، دیگر موذی امراض کی تحقیقات کے لئے یہ رقم ناکافی ہے کیونکہ سائنٹفک ریسرچ دن بدن پیچیدہ اور مہنگی ترین ہوتی چلی جارہی ہے۔
تعلیم کے لئے بھی یہ رقم کافی کم ہے۔ دس ملین ڈالر سے دنیا کے لاکھوں کروڑوں ایسے بچوں کو بنیادی تعلیم دینا ناممکن ہے۔
تو کیا یہ رقم بہت کم ہے؟ نہیں دراصل یہی تو اس پروجیکٹ کی بریلیئنس ہے، ایسا خیال تلاش کرنا جو کم پیسوں میں، عمدہ ٹیکنالوجی اور ذہانت سے مثبت تبدیلی کا ایسا سلسلہ شروع کردے جو سنوبال کی طرح ہر چکر میں دگنا اور چوگنا ہوتا چلا جائے۔ کیا آپ کے پاس ایسا کوئی خیال ہے؟
میرے ذہن میں ہے ایک خیال
پولٹری فارم کھولنے کا
گاگل سے پیسے لے کے کافی سارے پولٹری فارم کھولیں گے، اس میں مرغیاں ہوں گی، مرغیاں انڈے دیں گی، ان انڈوں سے چوزے نکلیں گے، چوزے مرغیاں بنیں گی، جو مرغے بنیں گے انہیں بازار میں بیچ دیں گے اور جو مرغیاں بنیں گی آدھی واپس جائیں گی پولٹری فارم باقی آدھی کے لئے ڈفر تکہ ہاؤس کھول لیں گے، کھائیں گے بھی بیچیں گے بھی۔ امید ہے کہ اسی اثناء میں ایک آدھا آئیڈیا دینے والا اور مل جائے گا جو ہمارے خیال کو چار چاند لگائے گا۔ لیکن ایک بات اور ہے بہت سے لوگ ہمارے اس آئیڈئے سے جلیں گے بھی پر آپ نے دل چھوٹا نہیں کرنا
:D:
"ویسے مجھے کافی حد تک اندازہ ہے کہ پاکستانیوں کے ذہن میں کونسے خیالات کلبلائیں گے۔ مگر بے فکر رہیں میرے خیال میں گوگل کے ججز اس رائے سے متفق نہ ہونگے کہ یہ پیسے اسلام کی تبلیغ اور ترویج کے لئے مختص کردئے جائیں تو ساری دنیا کی بھلائی ہوجائیگی۔”
بڑا علم ہے آپ کو یار!
جس اندازے کی آپ بات کررہے ہیں اس رقم سے کچھ بھی نہیں بنے گا اس کا. ایسے بیسیوں ملین سالانہ اس معاملے میں خرچ ہوجاتے ہیں.
ڈفر تم سے پہلے یہ خیال مجھ کو آیا تھا کہ اگر یہ سارے پیسے مجھے دے دئیے جائیں تو میں آرام سے دنیا کی بھلائی کے لئے نئے نئے خیالات سوچ سکتا ہوں.
شعیب: اللہ کا شکر ہے کہ کبھی علمیت کا دعوی نہیں کیا، جاہل ہوں اندازوں سے ہی کام چلاتا ہوں.
دوست: اچھا آئیڈیا ہی وہ ہے جو کم سے کم رقم میں زیادہ سے زیادہ افادیت کا منصوبہ پیش کرسکے.
ڈفر! تم ڈفر کےڈفر ہی رہو گے، گوگل کی اتنی اچھیی اور سنجیدہ کوشش کی تعریف کرنے کے بجائےمذاق اڑا رہے ہو.
بہرحال میرا خیال ہے گوگل کو خاص طور پر تیسری دنیا کے لیئے "ای بے” کی طرز کاایک ایسااوکشن ویب سائٹ بنانی چاہیئے جس سے ہر کوئی بغیر کریڈٹ کارڈ کے آسانی سے پوری دنیا کے ساتھ خریدو فروخت کرسکے.
خورشید اچھا خیال ہے. آپ اس پر تھوڑا کام کرکے ایک اچھا سا ویڈیو بنا کر گوگل کو کیوں نہیں بھیجتے؟
http://www.banuri.edu.pk/node/330
سیمز بھائی لنک پوسٹ کرنے کا شکریہ. تاہم میں نے کبھی اس رائے کا اظہار نہیں کیا کہ مذہب مسلمانوں کی پسماندگی کا سبب ہے. ہاں البتہ میں یہ رائے ضرور رکھتا ہوں کہ ملائیت نے مسلمانوں کو تعلیمی میدان میں ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے.
Masla yeh hai bhai kah bohat saari nakami ka nazla hum dosroon par girate hain….aap ko apni raaye rakhne ka haq hai magar mera tou hamesha se yehi sawal raha hai kah kitni pvt unis aur pvt schools nai ab tak nobel prize holder paida keye hain pakistan main?
mere kahne ka maqsad sirf yeh hai kah hameen apnay apnay domain main Expertise hasil karni hongi….