اس میں کوئی شک نہیں کہ مصطفی کمال ایک بہترین ناظم ہیں اور ان کے دور میں ہونے والے ترقیاتی کاموں نے شہر کو ایک نئی شکل دی ہے۔ لیکن ہمارے مئیر صاحب کو لگتا ہے خود ستائشی کا مرض لاحق ہوگیا ہے۔ اس مرض میں مبتلا ہوکر وہ یہ دعوی کر بیٹھے کہ ایک غیرملکی جریدے نے انہیں دنیا کے بہترین مئیروں میں دوسرا نمبر دیا ہے۔
خود ستائشی کے خوب ڈھول تاشے پیٹے گئے مقامی اخبارات کو پریس ریلیزز جاری ہوئیں اور روزنامہ جنگ اور ڈان سمیت کسی اخبار نے تحقیق کئے بغیر اسے من و عن چھاب دیا۔ کالم نگاروں نے مصطفی کمال کی خود ستائشی کی مزید تسکین کرتے ہوئے ان کی اور بھی ستائش کی۔ بلاگرز نے بھی ان کی تعریفوں کے پل باندھ دئیے۔
ایسا شور مچا کہ خود فارن پالیسی میگزین کو تصحیح جاری کرنا پڑی کہ ہم نے مصطفی کمال کو کوئی رینک نہیں دیا ہے۔
میرا خیال ہے کہ بلاگرز کو اب مصطفی کمال اور شہری حکومت کے اس جھوٹ کی بھی خوب تشہیر کرنا چاہئے اور انہیں جتنا شرمندہ کیا جاسکے اتنا کم ہے۔ ہمیں معلوم ہے کہ مئیر صاحب بہت اچھے ہیں۔ مگر لگتا ہے ہماری تعریفوں سے ان کا پیٹ نہیں بھرتا اس لئے اب انہوں نے خود اپنی زبردستی کی تعریفیں کروانا شروع کردی ہیں۔ اف کتنے شرم کا مقام ہے۔
بہت عرصہ بعد آپ کو بلاگ پر متحرک دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔
زیادہ بہتر تو یہی ہے کہ ناظم شہر فارن پالیسی میگزین کی رپورٹ کی غلط تفہیم کا اعتراف کریں۔ اور یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے، ترجمہ میں بڑی بڑی غلطیاں ہو جاتی ہیں اور میرے خیال میں تو اس سے عوام کی نظروں میں ان کی قدر و منزلت بڑھے گی۔
ناظم صاحب پہ ہی کیا موقوف، یہاں پہ تو کونسلر حضرات و لیڈی کونسلرز تک کا یہ حال ہے۔ پنڈی میں شہباز شریف نے پچھلے دنوںافتتاح کیا ایلیویٹڈ ایکسپریس وے کا اور بینرز لگوا دئے خواتین نے
ٹریفک کی روانی، شہباز شریف کی مہربانی
منجانب حمیدہ خاتون، صدر لیڈیز ونگ مسلم لیگ (ن)
۔
پنڈی کی ٹریفک کے مسائل کا خاتمہ، ایلیویٹڈ ایکسپریس واحد راستہ
یہ کوئی نجمہ شجمہ تھی
۔
میں تصویریں لینے گیا ایک دن تو کیا دیکھا کہ سارے اتار کہ وکیلوں نے چیف تیرے جانثار۔۔۔ کے بینرز لگا دئے
ورنہ پوسٹ کرتا بلاگ پہ ، بڑا شغل لگنا تھا 😀
اب کوئی پوچھے یہ حمیدہ اور نجمہ مری روڈ پہ رکشے چلاتی ہیں یا ویگنیں؟
لیسی پنے کی حد ہے
بھائی! غلطی کسی سے بھی ہو جاتی! دراصل ایم کیو ایم کو اپنے متعلق ایک اچھی خبر کی تلاش ہے! بس خبر کے چناؤ میں غلطی و عجلت نے مروا دیا! غلطی خبر کو سمجھنے میں! اور عجلت اُس کی تشہیر میں!
میرا نہیں خیال اس میں ناظم صاحب کی اپنی ذاتی کوئی غلطی ہو!!! کیا آپ دفتری و جماعتی خوشامد سےواقف ہیں؟؟؟ اگر ہاں تو بات سمجھنے میں دشواری نہیں ہو گی!
ابوشامل – غلطی سرعام تسلیم کرنے کی روایات ہمارے یہاں کہاں ہے؟ شکر ہے انہوں نے اپنے ویب سائٹ پر تو تصحیح کرلی ہے مگر غلطی قبول نہیں کی.
ڈفر. آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں. مگر مصطفی کمال والے واقعے سے شہریوں کو سخت شرمندگی ہوئی ہے.
شعیب مصطفی کمال کی تو ویسے ہی اتنی تعریفیں ہورہی ہیں جب سے انہوں نے آئی اون کراچی پروگرام شروع کیا ہے. لیکن تعریف کی بھوک نہ مٹنے والی بلا ہے.
کل اے آر وائی پر پی جے میر نے مصطفٰی کمال کو بلایا ہوا تھا اور اسے رج کے مبارکیں دیں نمبر دو میئر بننے پر۔
اس سے پتہ چلتا ہے کہ ہمارے مشہور ٹی وی اینکرز کتنے باخبر ہیں۔
جس طرح تشہیر کی گئی اس سے تو ظاہر ہوتا ہے کہ اس کی باقاعدہ منصوبہ بندی کی گئی تھی ۔
رہی بات جھوٹ ثابت ہونے کی تو ہموطنوں میں کتنے ہیں جنہوں نے کسی بلاگ پر اس کی تصحیح پڑھی ہو گی یا فارن پالیسی میگزین تصحیح کی خاطر دیکھا ہو گا ؟ چنانچہ جو کریڈٹ ایم کیو ایم نے لینا تھا وہ لے لیا
بھائی زرا احتیاط فرمائیں کیوں کہ آپ کے شہر میں ان کی دادا گیری ہے