ابنٹو کا جانٹی جیکالوپ

تاخیر کے ساتھ ابنٹو نو اعشاریہ چار المعروف جانٹی کا تجزیہ پیش خدمت ہے۔ ابنٹو ہر سال اپنے دو نسخے جاری کرتا ہے۔ ایک اپریل میں اور ایک اکتوبر میں۔ ہر چھ مہینے بعد نیا نسخہ جاری کرنے کی وجہ یہ ہے کہ آزاد سوفٹویر کی دنیا میں اپڈیٹس بہت تیزی سے آتے ہیں۔ مثال کے طور پر کبھی اوپن آفس کا نیا نسخہ جاری ہورہا ہے، تو کبھی فائرفاکس کا، کبھی گنوم کا اور کبھی کسی اور سوفٹویر کا۔ ہر نئے نسخے کے ساتھ نئے فیچر شامل ہوتے ہیں اور ان نئے فیچرز کو ابنٹو میں اچھی طرح انٹیگریٹ کرنے کے لئے آپریٹنگ سسٹم میں تبدیلیاں کرنی پڑتی ہیں۔ یہ تبدیلیاں ہر چھ ماہ بعد جاری ہوتی ہیں۔ لیکن ضروری نہیں کہ آپ ہر چھ ماہ بعد اپنا آپریٹنگ سسٹم نئے نسخے پر اپگریڈ کریں۔ ابنٹو کی عام ریلیزز اٹھارہ مہینے اور طویل مدتی ریلیزز چھتیس مہینے تک سپورٹڈ ہوتی ہیں اور مفت میں ان کے سیکیوریٹی اپڈیٹس اپڈیٹ منیجر کے ذریعے حاصل کرتے رہتے ہیں اور آپ کا سسٹم اپ ٹو ڈیٹ اور محفوظ رہتا ہے۔

جانٹی میں ابنٹو نے کافی ساری نئی چیزیں متعارف کروائی ہیں۔ جیسا کہ بوٹ پراسیس کو حیرت انگیز حد تک برق رفتار بنانا۔ اس تبدیلی کے لئے کرنل میں کچھ تبدیلیاں کی گئی ہیں اور کچھ سسٹم یوٹیلیٹیز کو اس طرح آپٹی مائز کیا گیا ہے کہ وہ سسٹم کے بوٹ ہونے میں رکاوٹ نہ بنیں۔ ان تبدیلیوں سے ایک اور بہتری یہ آتی ہے کہ چند دنوں کے استعمال کے بعد بھی آپ کا بوٹ پراسیس سست نہیں ہوتا۔

اس نسخے میں ایک نیا نوٹیفیکیشن سسٹم متعارف کروایا گیا ہے۔ جو کہ پچھلے نوٹیفیکیشن نظام سے زیادہ خوبصورت ہے۔ مگر اس میں چند خامیاں بھی ہیں جیسے آپ کی ٹرے اپلیکیشنز کو ٹرے سے چلانے، روکنے یا بند کرنے میں دشواری خصوصا پیجن انسٹنٹ مسینجر کو ترک کرنے یا منیج کرنے کی دشواری۔

ایک اچھا فیچر جو اس بار متعارف کرایا گیا ہے وہ ہے کمپیوٹر جنیٹر کا۔ یہ پروگرام آپ کے کمپیوٹر پر نصب شدہ پیکجز کا جائزہ لیتا ہے۔ ایسے پیکیجز جو پہلے کسی پروگرام کے لئے ضروری تھے مگر اب وہ کسی کام کے نہیں، ایسے پیکیجز جو ٹوٹے ہوئے ہوں، سسٹم میں ایسی تبدیلیاں جن سے سسٹم ٹوٹنے کا خدشہ ہو۔ ان سب چیزوں کو ٹھیک کرنے کا کام کمپیوٹر جنیٹر کرتا ہے۔ مگر ابھی بھی ابنٹو میں ایک ڈسک کلین اپ پروگرام کی ضرورت ہے جو کہ apt کی کیشے، غیر ضروری انٹرنیٹ فائلز، ردی اور دیگر فضول چیزیں باآسانی مٹانے اور ڈسک پر جگہ بنانے کا کام انجام دے سکے۔

اس نسخے میں اپڈیٹ منیجر کو کافی خود مختار کیا گیا ہے۔ اس حد تک کہ جب آپ کے لئے نئے سیکیوریٹی اپڈیٹس موجود ہوتے ہیں تو یہ نوٹیفیکیشن ایریا میں اطلاع دینے کے ساتھ ہی خودبخود نمودار ہوجاتا ہے۔ غیر اہم اپڈیٹس کی صورت میں یہ نمودار نہیں ہوتا مگر آپ جب چاہیں اپڈیٹس چیک کرسکتے ہیں۔ اس میں ایک بہتری یہ ہونی چاہئے کہ صارف کو یہ آزادی ہو کہ وہ اپڈیٹس کو مکمل خودکار کرسکے۔ یعنی بجائے اس کہ ہر بار وہ رضامندی ظاہر کرے۔ وہ اپگریڈ منیجر میں خود بخود اپڈیٹس انسٹال کرنے کا آپشن منتخب کرلے اسطرح جب بھی اہم سیکیوریٹی اپڈیٹس موجود ہوں تو وہ خودبخود انسٹال ہوجائیں۔

اتفاق سے اس مرتبہ میں جانٹی کے تین نئے نسخے آزما چکا ہوں۔ ایکس ابنٹو، کے ابنٹو، اور ابنٹو۔ اور اگر آپ مجھ سے پوچھیں تو میں کہونگا کہ ایکس ابنٹو یا زبنٹو اس مرتبہ بہترین ڈسٹرو کے طور پر سامنے آئی ہے۔ گرچہ اس کی قابلیت استعمال اور آسانیت ابھی بھی اتنی بہتر نہیں مگر معقول حد تک اس میں بہتری کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ اس کی رفتار پچھلے نسخوں کے مقابلے میں بہتر بنائی گئی ہے۔ اگر آپ ابنٹو استعمال کرچکے ہیں اور تبدیلی چاہتے ہیں تو ایکس ابنٹو آزما کر دیکھیں۔ یہ بہت سادہ مگر کافی تیز ڈسٹرو ہے جس کے بیک اینڈ پر آپ کو ابنٹو کی بہترین ڈرائیور اور کوڈک سپورٹ بھی ملتی ہے۔

تبصرے:

  1. اچھی جانکاری ہے، میرے پاس بھی ابنٹو ہے کئی دوست ابنٹو کے پجاری ہیں اور ابنٹو کے ساتھ کام بھی کر رہے ہیں ۔ چونکہ میں کمرشیل جاب کرتا ہوں اور صرف کمرشیل سافٹویئر استعمال کرتا ہوں ۔ ابنٹو کو ڈیسک ٹاپ پر دیکھ اچھا لگا یہ مفت میں بہت ساری سہولتیں دیتا ہے مگر کمرشیل کام کاج کیلئے ابنٹو ٹھیک نہیں ورنہ آج میں اسکا عادی ہوجاتا ۔

  2. شعیب دراصل ہر ایک پروفیشنل کی اپنی الگ ضروریات ہوتی ہیں۔ چونکہ آپ گرافکس کا کام کرتے ہیں تو شاید آپ میک آپریٹنگ سسٹم کو زیادہ پسند کرتے ہونگے۔ کمرشلی ابنٹو بینکینگ، لارج کارپوریشنز اور ملٹی نیشنلز میں بکثرت استعمال ہورہا ہے۔ اس کے علاوہ بطور سرور اس کا استعمال کافی فروغ پارہا ہے اور اکثر مشن کریٹیکل جگہوں پر اس کا انتخاب کیا جاتا ہے۔

    آپ ابنٹو پر گمپ، انک اسکیپ اور اسکریبس اور دیگر کئی گرافکس سوفٹوئر آزما سکتے ہیں۔ میں آپ سے درخواست کرونگا کہ کھیلنے کودنے کے لئے ابنٹو کو وقتا فوقتا آزماتے رہیں۔

  3. اچھی تحریر ہے لیکن تشنگی رہ گئی، امید ہے مستقبل میں کچھ اور تجربات بھی بیان کرینگے۔
    جینیٹر تو کچھ خاص نہیں، میں تو کبھی کبھار ایف سلنٹ
    http://www.pixelbeat.org/fslint/
    اور زیادہ تر واجگ استعمال کرتا ہوں۔
    http://www.togaware.com/linux/survivor/Wajig_Overview.html
    ربط درست نہ ہو تو برائے مہربانی گوگل سے استفادہ کریں۔ اسکے علاوہ یہ بھی دیکھ لیں
    http://ubuntuforums.org/showthread.php?t=140920

    میں نے زبنٹو تو استعمال نہیں کی لیکن اپنے ای ای پی سی پر ابنٹو کا یو این آر نصب کیا لیکن کچح بات نہیں بنی سو آجکل ایزی پیزی استعمال کر رہا ہوں۔ مزے کی بات کہ ڈیٹا کیبل کے ساتھ اپنے نوکیا اور ٹیلی نار کے ذریعے با آسانی انٹرنیٹ سے منسلک ہو گیا جبکہ پہلے نا معلوم کیا کیا جھنجٹ کرنے پڑتے تھے ڈائل اپ کے لئے۔

  4. فیصل بالکل صحیح کہا آپ نے کمپیوٹر جنیٹر ناکافی ہے۔ ٹیمپرری فائلز کو مٹانے کے لئے کوئی ٹول بائی ڈیفالٹ انسٹال ہونا چاہئے۔

  5. اس دفعہ کی ریلیز مجھے کافی پسند آئی۔۔ چوری چوری ہماری ٹیم کے کئی ارکان نے اپنے ورک اسٹیشن فیڈورا سے اوبنٹو پر منتقل کرلیے ہیں۔۔ اگر فیڈورا 11 ٹکر کی نہ ہوئی تو مزید منتقلی کا امکان ہے۔۔ مقصد یہ کے آہستہ آہستی پروفیشنل لوگوں کی پہلی پسند اوبنٹو بنتی جارہی ہے۔

  6. اوبنٹو نے میرا پورا ویک‌اینڈ برباد کیا۔

    اپنے کمپیوٹر پر تو اپگریڈ کے بعد ریزولیوشن کا مسئلہ ہوا جسے حل کرنے کے لئے پرانے این‌ویڈیا کے ڈرائیور ڈیلیٹ کرنے پڑے۔ پھر صحیح چلی۔

    مگر بیٹی کے پرانے کمپیوٹر پر اپگریڈ کے بعد کمپیوٹر بوٹ کرتے ہوئے ہینگ کر جاتا ہے۔ بہت مغزماری کے بعد 8.04 انسٹال کرنے کا سوچا مگر اس کا موجودہ کرنل بھی اس سسٹم کے ساتھ گڑبڑ کرتا ہے۔

  7. راشد اس دفعہ کی ریلیز کی واحد خوبی یعنی بوٹ پروسیس کی امپروومنٹ ہی سب پر بھاری ہے۔

    زیک لوگ ہوم پارٹیشن الگ رکھنے کے بعد اکثر اپگریڈ کے بجائے فریش انسٹال کو ترجیح دینے لگے ہیں۔

    ویسے میں نے یہ طریقہ کبھی آزمایا نہیں اور پتہ نہیں یہ ممکن ہے یا نہیں مگر آپ اپنی بیٹی کے کمپیوٹر پر مینیمم سسٹم انسٹال کے بعد کرنل اپگریڈ کرسکتے ہیں۔ اور پھر باقی پیکیجز انسٹال کرلیں۔

Comments are closed.