آپ کے خیال میں سابق صدر اور ریٹائرڈ جرنیل پرویز مشرف کا ٹرائل ہونا چاہئے یا نہیں؟ اور اگر ہونا چاہئے تو کن الزامات پر؟
تبصرے:
Comments are closed.
آپ کے خیال میں سابق صدر اور ریٹائرڈ جرنیل پرویز مشرف کا ٹرائل ہونا چاہئے یا نہیں؟ اور اگر ہونا چاہئے تو کن الزامات پر؟
Comments are closed.
ہاں مشرف کا ٹرائیل ہونا چاہیے۔ جرائم کی فہرت تو بہت لمبی ہے مگر مندرجہ ذیل جرائم آسانی سے ثابت کیے جا سکتے ہیں۔
پاکستان کا قانون توڑنا
پاکستانیوں کو امریکہ کے ہاتھوں بیچ کر ڈالر کمانا
این آر او آرڈینینس جاری کرکے کرپٹ لوگوں کو کئی سال قید میں رکھ کر ان کے مقدمات ختم کرنا
ملکی اثاثہ جات غیرملکیوں کے ہاتھوں کوڑیوں میں بیچنا
اس کے ساتھ ان تمام لوگوں کا ٹرائیل بھی ہونا چاہیے جو مشرف کے جرائم میں برابر کے شریک رہے۔ بشمول شوکت عزیز، مسلم لیگ ق، ایم کیو ایم، مجلس عمل وغیرہ وغیرہ
مشرف کا ٹرائل نہیں ہونا چاہیے اسے پاگل کتوں کے آگے ڈال دینا چاہیے..
میرا پاکستان:
پاکستان کا قانون توڑنا: مشرف کے اکتوبر والے مارشل لاء کو سپریم کورٹ سند قبولیت دے چکا ہے اور جس بنچ نے انہیں سند قبولیت بخشی اس میں موجودہ چیف جسٹس افتخار چوہدری بھی شامل تھے۔
پاکستانیوں کو امریکہ کے ہاتھوں بیچ کر ڈالر مشرف نے اپنے ذاتی اکاونٹس میں جمع نہیں کروائے۔
این آر او کو آئینی بیک اپ حاصل ہے۔
ملکی اثاثہ جات کو غیر ملکیوں کو بیچنا پرائیوٹائزیشن کہلاتا ہے یہ عمل ساری دنیا میں ہوتا ہے اس کی غیر شفافیت کو ثابت کرنا کافی مشکل ہے۔
اگر مشرف کے سب ساتھیوں کا ٹرائل ہونا چاہئے تو سپریم کورٹ کا بھی احتساب ہونا چاہئے جس نے مشرف کو ملک پر مسلط کیا، اسے آئین میں ترمیم کا غیر آئینی اختیار دیا۔
مکی پاگل کتے شاید مشرف کو منہ نہ لگائیں
http://kami.wordpress.pk/2009/08/12/
ہاں کیونکہ پاگل کتے آجکل کہیں اور مصروف ہیں ،ہا ہا ہا
جی افضل صاحب پھر تو سب سے پہلے نواز لیگ کا احتساب ہونا چاہیئے کیونکہ اس نے نا صرف ڈکٹیٹر کا ساتھ دیا تھا بلکہ اس ہی کی پیداوار ہیں اور آج بھی اس ڈکٹیٹر کے گن گاتے نہیں تھکتے ؛)
میرا پاکستان نے جو جرائم گنوائیں ہیں۔ افسوس اگر وہ جانبداری کی عینک اتار کر دیکھیں تو ہماری کون سی ایسی حکومت ہے جو ان جراءم میں ملوث نہیں رہی۔ ضیالحق نے تو قوم کو ہیروئین اور اسلحے جیسی لعنتوں کے ساتھ جیاد اور اور اسلامی انتہا پسندی جیسے جذبات سے نواز کر اس قوم کے ماضی، حال اور مستقبل سب کو خاک میں ملا دیا۔ لیکن آپ خوش رہے۔
کیا آپ یہ بتا سکتے ہیں کہ ہماری باسٹھ سالہ تاریخ میں کوئ ایک ایسا لمحہ تھا جب ہم امریکے کے اثر سے آزاد رہے ہون۔ اور آج اتنے آیڈیل دن ہیں کہ انکے نمائندے ہر دوسرے دن یہان بیٹھے ہوتے ہیں یہاں کے کر امور نبٹانے کے لئے اور آپکے صدر ملک سے باہر اپنا دل بہلانے اور کچھ کمانے کے لئے۔باقی لوگ اس افسوس میں ہیں کہ وہ اپنا ھصہ اتنی مقدار میں نہیں نکال پا رہے ہیں۔ ان میں سے ایک جن کے لئے مشرف کو جہنم رسید کرنا زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔ نوری نت تے مولا جٹ کے زمانے سے باہر نہیں آپا رہے ہیں۔ میڈیا کے ایک اہم چینل نے بھی اسکی ذمہداری لی ہوئی ہے ان بےچاروں کے پاس اپنی ذاتی جنگیں لڑنے کے علاوہ کیا بچا ہے۔
لیکن آپ جیسے لوگ جو کچھ معلوم اور نا معلوم وجوہات کی بناء پر اس معاملے کو اتنی تعصبی نظر سے دیکھتے ہیں کہ اکثر ہنسی آتی ہے۔
ہاں تو بتائیے کہ آپ نے کب امریکہ صاحب بہادر کی نافرمانی کی، حقیقت تو یہ ہے میرا پاکستان صاحب کہ اگر آپ کو بھی اسی مقام پر کھڑا کر دیا جائے تو آپ بھی یہی کر رہے ہونگے۔ یعنی انکی فرمانطرداری۔
برتری بڑکیں مارنے سے حاصل نہیں ہوتی۔ دوسرے آپکو اس نظر سے نہیں دیکھتے جس نظر سے آپ اپنے آپکو دیکھتے ہیں۔ اپنی محبت اور عظمت سے باہر نکلیں تو شاید آپ کچھ صحیح سے دیکھنے کے قابل ہوں۔ ورنہ اسی طرح طالبان یا طالبان نما لوگوں کے ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے لڑتے رہئیے گا۔ اور پیسے کی خاطر انہیں آپکو پاگل کتوں کے آگے ڈالنے میں کوئ حرج نہیں ہوگا۔ آپ شاید دیکھ نہیں رہے کہ بائیس ارب روپوں کے لئے کیا جنگ چل رہی ہے۔
Mera pakistan sahib karachi waloon kay qatl-e-aam kay juram main nawaz sharif ka trial kab kra rahay hain?
کراچی والے جب مسلمان ہونگے اور پاکستانی قرار پائیں گے جبھی انکے قتل عمد کے بارے میں کوئ بات ہوگی۔ ابھی تو لال مسجد والے اور طالبان دنیا کے سب سے بڑے مظلومین ہیں، ان سے فر صت نہیں۔ پہلا حق تو انکا ہے۔
اور اس بیچ کی مدت میں پنجاب میں جتنی زمینیں باقی بچی تھیں ان پر قبضہ کیا جارہا ہے امیر المنافقین اور ان کے چیلے چانٹوں کے نئے محلات تعمیر کرنے کے لیئے،
جاوید جو پاکستان کو صرف اپنا سمجھتے ہیں انکی بلا سے کراچی والے جائیں جہنم میں کراچی والوں سے بس 12 مئی کو ہی ہمدردی کے دریا بہ رہے تھے تاکہ اس سے ان کے دشمن نمبر ون مشرف اور متحدہ کو پھانسی لگوا سکیں باقی کراچی والوں کا خون تو خون خاک نشیناں تھا رزق خاک ہوا،ان کے بلاگ پر کبھی پچھلی پوسٹ پڑھنااور اس پر ان کے تبصرے بھی تب پتہ چلے گا کہ کراچی والوں کے کتنے برے ہمدرد ہیں،معاف کیجیئے گا بڑے لکھ رہا تھا مگر یہ کمبخت کی پیڈ!
ہاں یہ نکتہ الطاف حسین نے بھی اٹھایا ہے کہ اگر لال مسجد پر آپریشن کے جرم میں مشرف پر ٹراِئل چلائیں گے تو پھر نوے کی دہائی میں کراچی میں ہونے والے آپریشن پر بھی ذمے داران کا ٹرائل ہونا چاہئے۔ اور بلوچستان کے آپریشن، بنگالی آپریشنز، کارگل آپریشن، سب کے ذمے داران کو کٹہرے میں لائیں۔ انصاف کی تان مشرف پر ہی لاکر نہ توڑیں
تاریخ کے متعدد منفی واقعات کے حتمی نتیجے کے طور پر موجود حالات کی ذمہ داری محض ایک شخص پر ڈال کر ہیرو اور ولن کی کلاسک داستان تشکیل دینے کی وجہ سے صرف مشرف کے ٹرائل پر زور ہے۔ ٹرائل کا ایک وقت ہوتا ہے بعد ازاں حیثیت علامتی ہوجاتی ہے جو حالات حاضرہ پر کم ہی اثر انداز ہوسکتی ہے اور صرف جذبات کی تسکین کا سبب بن سکتی ہے، مثال فتح مکہ کہ انتقام محض تسکین جذبات کا سبب بنتا ۔ دوسرے ہمارے راست گو سیاست دان، بیوروکریٹ اور جرنیل کہ جب تمام اختیارات ہاتھ سے نکل جاتے ہیں تو انہیں اچانک سچ بولنے کا دورہ پڑتا ہے کیا حمید گل، کیا اسلم بیگ، کیا ریٹائرڈ فوجی و بیوروکریٹ کالم نگار کہ بقول ان کے جب سب غلط ہورہا ہوتا ہے تو مصلحت کے تحت شامل جفا رہتے ہیں یا چپ سادھے رہتے ہیں اور دس بیس سال بعد ثور الہٰی کی مانند نظر آتے ہیں ۔
تجدید تعلقات یا مفاہمت نو یا انگریزی میں کہیں تو Reconcile کیے بغیر مسئلہ کا حل نہیں۔ انتقام در انتقام اور مقام عبرت بنانے کے چکر میں یہاں تک پہنچے ہیں اب ایک ہی راستہ ہے قومی مفاہمت کی جائے۔ اور سلسہ خاندان عالیشان سے نجات حاصل کی جائے۔ ورنہ پچاس سال بعد پھر کسی مشرف کے بارے میں دور کوئی بلاگر یہی سوال اٹھاتا نظر آئے گا۔
راشد میرے استدلال کا نتیجہ بھی یہی ہے۔ کہ اگر صرف مشرف کو عدالتوں نے سزا سنائی تو یہ وہی بات ہوگی کہ نواز اور پرو نواز عدلیہ نے اپنے دشمن کو عدالتی انتقام کا نشانہ بنایا۔ اس سے انصاف کا مقصد اور مساوی انصاف کے تقاضے بھی پورے نہ ہوں گے۔
نعمان رقم طراز ہیں:
پاکستانیوں کو امریکہ کے ہاتھوں بیچ کر ڈالر مشرف نے اپنے ذاتی اکاونٹس میں جمع نہیں کروائے۔
صاحب! آپ کی بات پہ حیرانگی ہوتی ہے۔ ڈالر کسی بھی اکاؤنٹ میں جمع کروائے جائیں تو کیا اس طرح پاکستانی حکمران کی طرف سے اپنی قوم کی بردہ فروشی جائز ہوجاتی ہے۔
لیاقت علی خان سے لیکر موجودہ حکمرانوں تک سب کا ٹرائل ہونا چاہئیے۔ اس سے کسی کو اشتناء نہیں ہونا چاہئیے۔ خواہ ایوب خان ہو ، ضیاءالحق یا مشرف یا کوئی اور ہو۔ جو لوگ مر مرا گئے ہیں ان کا بھی آزادانہ ٹرائیل ہونا چاہئیے تانکہ انہیں بھی علامتی طور پہ سہی، انہیں سزائیں سنا کر انکا کردار پاکستان کی تاریخ میں متعین کیا جاسکے۔ اور آئیندہ کسی طالع آزماء کو قوم کے مقدر سے کھیلنے کی جراءت نہ ہو۔اسمیں پنجابی پٹھان سندھی اردو اسپیکنگ کا تعصب نہیں ہونا چاہئے ۔
مشرف کا ٹرائیل اسب سے پہلے ہو کے اسکے سنگین جرائم تازہ تازہ ہیں۔ جس کے گواہ ہمارے عہد کے لوگ ہیں۔ اور انصاف کی متقاضی اور مشرف کے ظلم و ستم سہنے والے ابھی زندہ ہیں۔ اسلئیے ٹرائیل و انصاف جلد ہونا چاہئیے کہ ہم بھی دیکھیں۔
انصاف کی ایک شرط یہ بھی ہے کہ ہوتا ہوا نظر آئے
سخت ہے عشق کی راہگزر ، چلنے والے زرا دیکھ کر
راہزنوں لٹ نہ جانا کہیں میں نے دیکھے ہیں کچھ راہبر
دوستو، پروریزمشرف پاکستان کی تاریخ کا بد اور جنرل ضیاء بدترین آمر تھے۔ کیونکہ جنرل ضیاء وہ پہلا بدبخت ہے جس نے 73ء کے آئین کی خلاف ورزی کی ،اسے معطل کیا اور پھر جنزل پرویز مشرف ایسے لوگوں کو متفقہ آئین توڑنے کا رستے دکھایا۔آریٹیکل 6 کے مطابق ہر وہ شخص جو آئین کو معطل کرے گا غداری کا مرتکب ہو گا اور پاکستان کے قانون کے مطابق غدار کی سزا موت ہے۔آرٹیکل 6 کے مطابق جو شخص آئین کو معطل کرنے والے کا ساتھ دے گا یا اُس کا مددگار ثابت ہوگا وہ بھی آرٹیکل 6 کا مرتکب ہوگا۔اس لیے صرف پرویز مشرف ہی نہیں اُس لیبر کونسلرکو بھی سزائے موت ہونا چاہیے جس نے صدر مشرف کےعہد میں الیکشن لڑا ۔