تعصب کا بھانڈا

کل جماعت اسلامی کے تشدد پسند، طالبان پسند، دہشت کے دلدادہ اور ٹیررسٹوں کے ٹرینی رہنما جناب لیاقت بلوچ صاحب نے اپنی تقریر میں فرمایا کہ سانحہ عاشورہ کا بھانڈا ایک برطانوی جریدے نے پھوڑ دیا ہے۔ بھانڈا جو پھوڑا گیا ہے وہ یہ ہے کہ جی امریکہ، اسرائیل اور ہندوستان کے گٹھ جوڑ کے زیر اثر بدنام زمانہ بلیک واٹر اور متحدہ قومی موومنٹ نے سانحہ عاشورہ کی دہشت گردی کی ہے۔

آئیے جھوٹوں کو گھر تک چھوڑ کر آئیں۔ سب سے پہلے تو ہم اس برطانوی جریدے کا جائزہ لیتے ہیں جس کا نام دی لندن پوسٹ ہے۔ کسی بھی ویب سائٹ کی کریڈیبلیٹی جاننے کے لئے آپ کا براؤسر سب سے اہم ہتھیار ہے۔ ذرا رابطے کے صفحے پر کلک کریں تو آپ دیکھیں گے کہ وہاں صرف ای میل ایڈریسز درج ہیں۔ دی لندن پوسٹ نامی ویب سائٹ کا برطانیہ میں کوئی دفتر، کوئی نمائندہ، کوئی ڈسٹریبیوٹر حتی کہ کوئی مشتہر بھی نہیں ہے۔ اب ہم اشتہار کے صفحے پر جاتے ہیں۔ اس صفحے پر آپ کو ضرور مستند معلومات ملتی ہیں۔ کیونکہ ہر ویب سائٹ کو مشتہرین کی ضرورت ہوتی ہے۔ اشتہار بازی کے صفحے پر یوکے کے نیچے صرف ایک ای میل ایڈریس ہے۔ اور ایشیا کے نیچے پاکستان کا ایک موبائل نمبر کوئی لینڈ لائن نمبر بھی نہیں ہے۔ دونوں علاقوں کے لئے ایک ہی ای میل ایڈریس دیا گیا ہے۔

اب ہم اس ادارے کا جائزہ لیتے ہیں جو دی لندن پوسٹ کے ویب سائٹ کے مطابق ان کی مارکیٹنگ کا ذمہ دار ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس ادارے کا نہ ہی کوئی ویب سائٹ ہے اور نہ ہی کوئی اور سراغ۔ تمام انٹرنیٹ پر اس کا ذکر صرف دی لندن پوسٹ پر ہی نظر آتا ہے۔

مزید سراغ تلاش کرتے ہیں تو پتہ چلتا ہے کہ دی لندن پوسٹ نامی ویب سائٹ پاکستان کے شہر لاہور سے ہوسٹ کیا جاتا ہے۔ ملاحظہ فرمائے۔

اب ہم جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ اس مضمون کے لکھنے والے ڈاکٹر شاہد قریشی صاحب کون ہیں اور ان کی خود کی کریڈیبیلیٹی کیا ہے؟

ہم یہ جاننے سے بالکل قاصر ہیں کہ یہ شخص کون ہے کہاں رہتا ہے، کیا کرتا ہے وغیرہ۔ یہ خود کو ایک سیکیوریٹی اور سیاسی مبصر کی حیثیت سے متعارف کراتا ہے۔ مگر بے پناہ تحقیق کے باوجود ہم یہ نہیں جان پائے کہ یہ شخص کون ہے۔ محض ایک لنک ایسا ملا ہے جو پاکستان پیپلز پارٹی کے حامیوں کے بلاگ کا ہے۔ اس بلاگ پر ڈاکٹر شاہد قریشی نامی شخص کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ بقول اس ویب سائٹ کے ڈاکٹر شاہد قریشی نامی شخص انٹرنیٹ پر بعض انتہائی پراسرار ویب سائٹس (جیسا کہ دی لندن پوسٹ) پر نفرت انگیز تحاریر لکھتا ہے۔ اس کی تحاریر زیادہ تر امریکہ، اسرائیل، بھارت، ایم کیو ایم اور قادیانی دشمنی پر مبنی ہوتی ہیں۔ میں نے اس کی چند تحاریر پڑھی ہیں آپ بھی تلاش کرکے پڑھئے کراچی اور اس کے اردو بولنے والے شہریوں اور ایم کیو ایم کے خلاف اپنے تعصب کو یہ شخص شائستگی کے پردے میں ڈھکنے کا بھی روادار نہیں ہے۔

آج کل کے دور میں اگر ویب پر مضامین لکھتے ہیں تو کسی کے لئے بھی یہ معلوم کرنا مشکل نہیں کہ آپ کون ہیں۔ مثال کے طور پر اگر آپ میرے بارے میں کچھ جاننا چاہتے ہیں تو میرا نام گوگل میں لکھنے سے آپ میرا بلاگ دیکھ سکتے ہیں، آپ فیس بک پر میری پروفائل دیکھ سکتے ہیں، آپ میری تعلیمی استعداد، میرے شوق، میں کیا کیا کام کرچکا ہوں اور کیا کرنا چاہتا ہوں، کہاں رہتا ہوں، میرا ای میل ایڈریس کیا ہے، میرا موبائل فون نمبر اور میرے انسٹنٹ مسینجر کی آڈیز۔ میرے خیالات کیا ہیں اور سیاسی طور پر میں کن نظریات کا حامل ہوں سب کچھ محض چند منٹوں میں معلوم کرسکتے ہیں۔ ایک نام نہاد سیکیوریٹی اور سیاسی مبصر جو ویب پر مضامین لکھتا ہے اس کے بارے میں انٹرنیٹ پر کسی بھی معلومات کا میسر نہ ہونا ایک بڑی مشکوک بات ہے۔

آپ ذرا اس بابت کچھ ذکر ہوجائے کہ ایم کیو ایم کے بارے میں یہ دعوی مضحکہ خیز کیوں ہے۔ جو مارکیٹیں جلائی گئی ہیں ان کے اکثر دکاندار نہ صرف ایم کیو ایم کے ووٹر ہیں بلکہ ایم کیو ایم کی مالی سپورٹ بھی کرتے رہے ہیں۔ ایم کیو ایم کے تمام چھوٹے بڑے رہنما تمام سانحے کے دوران جائے وقوع پر چھائے رہے۔ زخمیوں کی منتقلی سے لیکر آگ بجھانے تک۔ صفائی سے لیکر مارکیٹوں کی تعمیر نو تک۔ دکانداروں اور متاثرین کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ یہ پروپگینڈہ کراچی کی عوام کے لئے نہیں بلکہ پاکستان کی پختون اور پنجابی عوام کے لئے کیا جارہا ہے جو ویسے ہی ایم کیو ایم کو چاند گرہن سے لیکر پولیو تک کے لئے ہر برائی کا منبع سمجھنے کو ہر وقت ذہنی طور پر تیار رہتے ہیں۔ پروپگینڈے کا مقصد ایم کیو ایم اور کراچی کے خلاف تعصب کو مزید مضبوط کرنا ہے۔

اس سے بھی زیادہ افسوسناک رویہ انتہاپسندوں جیسا کہ لیاقت بلوچ کا وہ رویہ ہے جب وہ اس قسم کی غیر مصدقہ بڑبڑاہٹ کو بطور پروف پیش کرنے لگتے ہیں۔ یقینا لیاقت بلوچ صاحب کو بخوبی اندازہ ہے کہ یہ تحریر کس قدر بیوقوفانہ ہے۔ مگر کراچی اور ایم کیو ایم دشمنی کا رویہ ہمارے ملک میں ایسا ہی ہے جیسے یہودی دشمنی۔ جب بھی کسی مسئلے کی کوئی توجیہہ سامنے نہ آئے تو اسے پاکستان کے نئے صیہونیوں ایم کیو ایم کے سر منڈھ دو۔

پاکستان میں کبھی بھی کسی مسلم لیگی چاہے وہ قاف ہو یا نون، یا کسی پختون چاہے وہ سیکولر ہو یا انتہاپسند کبھی انہیں بھارتی ایجنٹ یا را موساد کا ٹیررسٹ قرار نہیں دیا جاتا۔ راولپنڈی، لاہور، اسلام آباد میں اتنے بم دھماکے ہوئے کسی لیگی پر الزام نہ لگا، کسی نے جماعت کو موردالزام نہ ٹہرایا حتی کہ وزیراعلی پنجاب جنوبی پنجاب کے طالبان تک کو موردالزام یا مشکوک ٹہرانے کو راضی نہیں۔ پشاور میں اسقدر خون بہا مگر کسی نے اے این پی، مولانا فضل الرحمان، یا کسی اور پختون سیاستدان کو موردالزام نہ ٹہرایا۔ پاکستان دشمنی کے یہ طعنے پہلے بنگالیوں پر ٹوٹے، پھر بلوچوں پر، سندھی قوم پرستوں پر اور ایم کیو ایم پر۔ ان تمام الزامات کے باوجود ایم کیو ایم یہاں موجود ہے اور اس بات کا کوئی امکان نہیں کہ یہ کہیں جائے۔ کیا ساٹھ سال میں ہم اتنے بھی بالغ النظر نہیں ہوئے کہ اپنے نسلی اور لسانی تعصبات سے جان چھڑا سکیں اور ان لوگوں کے درد کا سوچ سکیں جو پاکستان کو سالوں سے اربوں روپے کا ٹیکس، ہزاروں نوکریاں، اور ایک قابل بھروسہ معیشت فراہم کرتے رہے ہیں؟

دردمند پاکستانیوں سے اپیل ہے کہ وہ متعصب انتہاپسند، دہشت پسند اور طالبان پسند قسم کے عناصر سے دور رہیں اور ان کی ہر ممکن طریقے سے حوصلہ شکنی کریں۔ سوشل بائیکاٹ اس کا سب سے اہم ہتھیار ہے۔

تبصرے:

  1. کتنی مضحکہ خیز بات ہے کہ برطانوی اور امریکی جریدوں‌میں روزانہ چھپنے والی دوسری رپورٹس کو تو ہمیشہ "یہودی میڈیا” کا پروپیگینڈا سمجھا جاتا ہے لیکن اس غیر میڈیائی اسٹوری سے نتائج اخذ کرنے میں ان چند لوگوں نے کتنی جلدی دکھائی ہے جنہیں جانے مانے جریدوں‌کی روپورٹوں پر کبھی بھروسہ ہی نہیں‌ہوتا ۔۔ آپ اس سائٹ کو جس طرح گھر تک چھوڑ کر آئے ہیں اس طرح آج کل چھپنے والے کالمز اور بلاگز کے ڈائیسیکشن کی اشد ضرورت ہے۔

  2. چلیں آپ کی بات درست مان لیتے ہیں مگر کیا مقامی، صوبائی یا وفاقی حکومتیں اس سانحے کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کرا سکیں گی یا پھر نو اپریل اور بارہ مئی کی طرح یا سانحہ بھی دیومالائی کہانی بن کر لوگوں کی یادوں میں زندہ رہ جائے گا۔

  3. میرا پاکستان۔ تحقیقاتی ایجنسیاں ایم کیو ایم کے زیر اثر کام نہیں کرتیں۔ پاکستان میں اس سے پہلے سینکڑوں واقعات میں عوام کا قتل عام ہوا ہے کسی کی رپورٹ نہیں آئی آج تک نہ ہی قاتل گرفتار ہوئے۔ لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ جس کا جو جی چاہے منہ پھاڑ کر کسی پر بھی الزام جڑ دے۔

  4. ایک چیز جو مجھے مضمون میں شامل کرنا چاہئے تھی وہ یہ ہے کہ طالبان کا ایک انتہائی مطلوب کمانڈر عصمت اللہ شاہین اس دھماکے کی ذمے داری خود قبول کرچکا ہے۔ عجب بات یہ ہے کہ ایک شخص چیخ چیخ کر خود پر الزام لینا چاہ رہا ہے تو کوئی اس کی سن نہیں رہا بلکہ الزام پاکستان کے یہودیوں ایم کیو ایم پر جڑا جا رہا ہے۔

  5. بہت خوب نام لندن پوسٹ اورکنٹرول کی جارہی ہے لاہور سے!لاہور میں تو بڑے پہنچے ہوئے لوگ رہتے ہیں اور باقی پہنچے ہوئے آجکل پہنچ گئے ہیں!:)
    نعمان نے جس شدت کا جھانپڑ ان سازشیوں کے منہ پر رسید کیا ہے ان میں اگر رتی بھر بھی غیرت ہوئی تو اب یہ اپنا منہ کھولنے سے پہلے ایک بار سوچیں گے ضرور! مگر مجھے اس میں شک ہی ہے کہ جن کا کام ہی لڑاؤ اور حکومت کروکی پالیسی ہو وہ اور ان کے کارندے بھلا کہاں باز آسکتے ہیں اور جو طاقت انہیں براہ راست چیلنج کررہی ہو اسے مزید طاقتور ہوتے دیکھنا ان کے ذاتی مفادات پر کاری ضرب ہے اسی لیئے امید کم ہی ہے!:(
    نعمان نے بلکل سچ کہا ہے،
    یہ پروپگینڈہ کراچی کی عوام کے لئے نہیں بلکہ پاکستان کی پختون اور پنجابی عوام کے لئے کیا جارہا ہے جو ویسے ہی ایم کیو ایم کو چاند گرہن سے لیکر پولیو تک کے لئے ہر برائی کا منبع سمجھنے کو ہر وقت ذہنی طور پر تیار رہتے ہیں۔ پروپگینڈے کا مقصد ایم کیو ایم اور کراچی کے خلاف تعصب کو مزید مضبوط کرنا ہے۔ !
    رہی لیاقت بلوچ کی بات تو لوگ ایسے ہی تو جماعت کو نون لیگ کی بی ٹیم نہیں کہتے نا!

  6. جب کسی کی بات کو جھوٹا قرار دیا جاتا ہے تو اس قرار دینے کو سچ سمجھنے کیلئے ضروری ہوتا ہے کہ قرار دینے والی تحریر کی سچائی کو ناپا جائے ۔ ہو سکتا ہے کہ آپ نے سچ ہی لکھا ہو مگر اس کسوٹی پر آپ ناکام نظر آتے ہیں ۔ میں آج تک لیاقت بلوچ کو ملا نہیں ہوں صرف اس کی تصوير اور تقریر اخبارات میں یا ٹی وی پر ديکھی سنی یا پڑھی ہے لیکن اتنا میں کہہ سکتا ہوں کہ اُس کے متعلق آپ کا مندرجہ ذیل بیان حقیقت کی بجائے بُغز پر مبنی ہے
    "جماعت اسلامی کے تشدد پسند، طالبان پسند، دہشت کے دلدادہ اور ٹیررسٹوں کے ٹرینی رہنما جناب لیاقت بلوچ صاحب”

    آپ نے ایک نام نہاد پاکستانی طالبان لیڈر کے بیان کا حوالہ دیا ہے لیکن آپ نے اُس کی تردید کا حوالہ نہیں دیا ۔

    ان حقائق کی موجودگی میں کیسے کہا جا سکتا ہے کہ آپ کی یہ تحریر غیرجانبدارانہ ہے

  7. افتخار : براہ مہربانی طالبان لیڈر کی تردید کا لنک پوسٹ کیجئے۔ لیاقت بلوچ کے بارے میں لکھے گئے القابات حقیقت پر مبنی ہیں۔
    تشدد پسند: دین کے نام پر قتل کی دعوت دینے والے
    طالبان پسند: اس بارے میں کچھ کہنے کی ضرورت نہیں۔
    دہشت کے دلدادہ: نہ صرف یہ کہ ان کے قائم کردہ کیمپس میں بھارت میں دہشت گردی کے لئے دہشت گرد تیار کرے گئے بلکہ وہی دہشت گرد اب مختلف قسم کی دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔
    ٹیررسٹوں کے ٹرینی: اس بارے میں بھی کچھ کہنے کی ضرورت نہیں جماعت اسلامی نے امریکیوں کے پیسوں سے یہ عفریت تیار کی تھی۔

    جی نہیں میری تحریر غیر جانبدارانہ نہیں ہے۔ یہ تحریر مکمل جانبداری سے مگر حقائق پر لکھی گئی ہے۔ بجائے اس کے کہ بغیر تصدیق کے کسی جھوٹے روزنامے کا ربط اپنے بلاگ پر چھاپ دیا جائے تاکہ اس جماعت کو جس سے بغض ہو اسے مورد الزام ٹہرایا جاسکے۔ یہ منافقت آپ کو ہی جچتی ہے۔

  8. Noman bhai-aap ka mazmoon bht acha hai aur bilkul bar haqeeqat hai-magar humaray mulk mai kuch loag asay hai jo haqeeqat ko daiktay hua bhee aur samajtay hua bhee us sa nazray churatay hai aur apna bughz ka izhar karna mai zara bhee time nahi lagaday.

  9. فرخ آپ کے تبصرے کا شکریہ۔ بالکل ہمارے ملک میں ایسے لوگ ہیں جو انتہائی درجے کے متعصب ہیں اور بغض میں آکر جھوٹ بولنا اور بہتان باندھنے سے بالکل نہیں ہچکچاتے اور غلطی پکڑی جانے پر کسی شرمندگی کا اظہار بھی نہیں کرتے۔

  10. ہنگامے کے دوسرے دن میں ایک گھریلو بات چیت میں کہہ رہی تھی کہ دیکھیں جماعت اب کیسے اسکا الزام ایم کیو ایم پہ لگاتی ہے اور چند گھنٹوں میں پتہ چلا کہ لیاقت بلوچ صاحب نے ارشاد فرما دیا کہ ایم کیو ایم کراچی میں طالبان کی سرپرستی کر رہی ہے۔ یہ ایک خاصہ مزیدار بیان تھا۔ جماعت اب تک یہ چاہتی رہی ہے کہ طالبان کے خلاف آپریشن نہ کیا جائے بلکہ ان سے مذاکرات کئے جائیں۔ لیکن اچانک ہی انہوں نے ایم کیو ایم کو کراچی میں طالبان کی سرپرستی کا اعزاز دے دیا۔ یعنی اگر بالفرض یہ طالبان نے بھی کیا ہوتو دراصل اسکے پیچھے ایم کیو ایم ہی ہے۔
    ادھر ایک طالبان نے ذمہ داری لی اور ادھر دوسرے طالبان نے یہ دروغ گوئ کی کہ ہم نے نہیں کیا ہم ہجوم پہ حملہ نہیں کرتے۔ اسکے دو دن بعد لکی مروت کے کھیل کے پر ہجوم میدان میں دھماکہ ہوگیا۔ جس میں اب تک اکیانوے لوگ مر چکے ہیں۔ یہ دھماکہ یقینی طور پہ طالبان نے کرایا کہ ایم کیو ایم کی پہنچ لکی مروت تک نہیں۔
    جماعت اسلامی کو اپنے اعمال اور اقوال کے لئیے پاکستانی قوم سے معافی مانگنی چاہئیے۔
    دوسرا دلچسپ بیان عمران خان صاحب کا لگا۔ انہوں نے بیان دیا کہ اگر حکومت چاہے تو وہ طالبان سے مذاکرات کروانے کو تیار ہیں۔ انکا طالبان سے کیا تعلق ہے کہ وہ ایسی عظیم پیش کش دینے کو تیار ہیں۔
    ان سارے لوگوں کو جو اب تک طالبان کی حمایت پہ کمر باندھے ہوئے ہیں خدا کے حضور توبہ کر کے تجدید ایمان کرنا چاہئیے۔ اور عام مسلمانوں کے ساتھ آجانا چاہئیے۔ ایسا نہ ہو کہ وہ رند بھی نہ رہیں اور ہاتھ سے جنت بھی جائے۔
    آپ نے بہت محنت سے حقائق جمع کئے اسکے لئے آپکو بے حد شاباش۔

  11. جیتے رہیے نعمان،
    اور چلو بھر پانی میں ڈوب مریں جماعت اسلامی والے اور وہ تمام حضرات جو اس جھوٹ کو پھیلانے میں لگے ہوئے ہیں۔
    ابتک ہمیں یہ بتلایا جاتا تھا کہ یہودی پروپیگنڈہ کرتے ہیں، مگر خدا کی قسم جیسا جھوٹا پروپیگنڈہ میں ان "اسلام کے ٹھیکیداروں” کو کرتا دیکھتی ہوں تو یہودی اس معاملے میں انکے بچے اور یہ اُنکے استاد و آقا نظر آتے ہیں۔

    یہ کس کا فرمان ہے؟: جھوٹے شخص کی یہ پہچان کافی ہے کہ وہ سنی سنی بات کو بغیر تحقیقی کے آگے بیان کر دیتا ہے۔

  12. بہت اچھی اور قابل تعریف تحریر ہے جو جانبدارانہ ہوتے ہوئے بھی دلائل سے بھرپور ہے۔ صرف لیاقت بلوچ ہی نہیں ہر سیاسی کارکن ایک سے ایک بھونڈا بیان داغنہ میں مشتاق ہوچکا ہے۔ جماعت کو ایم کیو ایم اور ایم کیو ایم کو طالبان نظر آتے ہیں۔ چاہے دونوں میں سے کسی کے پاس ثبوت ہوں یا نہیں۔ سیاسی جلسوں اور طالبان مخالف بینرز بنوانے میں جتنی پھرتی کا مظاہرہ کیا جاتا ہے اتنا شاید ہی کسی اور چیز میں کیا جاتا ہو۔
    آپ کے تحریر کردہ طالبان کمانڈر کے دعویٰ کی تردید آچکی ہے۔ لہٰذا اس بات کا بھی آپریشن ہونا چاہیے کہ جو لوگ لندن پوسٹ والوں کی طرح دوسروں کو الزام دینے سے پہلے سوچتے سمجھتے نہیں ان کا کردار منفی ہے یا مثبت؟

  13. جماعت اسلامی اور نام نہاد لندن پوسٹ اخبار کا ایم کیو ایم پر الزام جھوٹا ثابت - صفحہ 2 - پاکستان کی آواز - پاکستان کے فورمز

    […] جان میں کسی کو کبھی گالی نہیں دیتا اور نا ہی دوں گا۔ لندن پوسٹ کا پوسٹ مارٹم نعمان کے بلاگ پر بھی ہوا ہے ۔ تعصب کا بھانڈا کل جماعت اسلامی کے تشدد پسند، طالبان […]

  14. ہاں نعمان میری طرف سے بھی تمھیں بہت بہت شاباش جھوٹوں کوان کے گھر تک پہنچا کر آنے کے لیئے!
    ویسے میرا خیال بلکل درست تھا کہ ایسے لوگوں میں شرم و حیا نام کی کوئی چیز نہی ہوتی!
    اور جناب محمداسد صاحب آپنے تردید کا لنک لگانے سے پہلے اسے پرھا بھی تھا،میرا خیال ہے کہ مارے خوشی کے ٹھیک سے نہیں پڑھا ہوگا!
    اسکے اخری جملوں میں رپورٹر نے لکھا ہے کہ اعظم طارق نے بار بار پوچھنے پر بھی کوئی واضح جواب نہیں دیاکہ آیا ان کی تنظیم عصمت اللہ شاہین کو اپنا حصہ مانتی ہے؟البتہ انہوں نے اتنا کہاکہ وہ کسی نا کسی شکل میں ہمارا حصہ ہوگامگر کراچی حملے کے حوالے سے ان کے ذمہ داری لینے ے بیان کو تنظیم قبول نہیں کرتی!
    اس سے تمام سمجھدار لوگ جو نتیجہ اخذ کرتے ہیں وہ نعمان کی اس پوسٹ کی تائید ہی کرتا ہے نفی نہیں!
    اب سب سے پہلے تو آپ اپنے کردار کی نشاندہی فرمائیں کہ یہ مثبت ہے یا منفی؟

  15. اسد بہت شکریہ آپ نے لنک پوسٹ کیا۔ مگر تردید سے میرے مراد طالبان کمانڈر کی تردید کا لنک تھا۔ عصمت اللہ شاہین نامی دہشت گرد نے خود اپنے بیان کی تردید نہیں کی ہے۔

    آپ کے پوسٹ کردہ لنک میں محض طالبان کمانڈر کے بیان سے لاتعلقی کا اظہار ہوتا ہے۔ بالکل ایسے ہی جیسے القاعدہ اپنے تمام حملے جھٹلاتی رہی ہے۔ جو لوگ ہزارہا بے گناہ مسلمانوں کے قتل کو جائز سمجھتے ہوں اور ان کا سچ کیا اور جھوٹ کیا۔

    میرا آرگومنٹ یہ نہیں کہ حملہ طالبان نے کرایا ہے۔ بلکہ یہ ہے کہ ایک شخص جو طالبان کا مصدقہ کمانڈر ہے خود ذمہ داری قبول کررہا ہے تو کوئی اس کی بات ماننے کو تیار نہیں اور عجیب ماروائی قسم کی جھوٹی کہانیاں گھڑی جارہی ہیں۔

    بالکل ایسے ہی جیسے کسی جگہ نقب زنی ہو اور چور مجمع میں کھڑا ہوکر چلائے کہ یہ میں نے کیا ہے۔ مگر لوگ اس کی بات نہ سنیں کہ کوئی خود پر بھی الزام لیتا ہے اور بجائے اس کی بات سننے کے جائے واردات کے مکینوں اور محافظوں کو ہی ملزم ٹہرانا شروع کردیں۔

    مہوش ہمارے بزرگ بلاگر افتخار صاحب اکثر نبی کریم کی ایک حدیث کا حوالہ دیتے ہیں کہ کسی آدمی کے جھوٹا ہونے کیلئے اتنا ہی کافی ہے کہ وہ ایک بات سنے اور بغیر تصدیق کے کسی دوسرے سے کہہ دے ۔ اس کیس میں محض بات کہی نہیں جارہی بلکہ بہتان اور الزام تراشی کی جارہی ہے۔

  16. @نعمان
    یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ دھماکہ کا دعوہ آسانی سے مان لیا جاتا ہے جبکہ تردید کو نہیں مانا جاتا۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا کمانڈر کے مان لینے سے کیس حل ہوگیا اور تحقیقات کا باب بند ہوگیا؟
    حقیقت تو یہ ہے کہ یہ نام نہاد کمانڈر صرف خوف پیدا کرنے کے لیے اس طرح کے دعویٰ کرتے اور کرواتے ہیں۔ اس کا ثبوت حالیہ بم دھماکہ کے واقعہ کا باریک بینی سے مطالعہ کرکے اخذ کیا جاسکتا ہے جو کہ کہیں سے بھی خودکش محسوس نہیں ہوتا۔

  17. @عبداللہ
    اگر آپ کو تنظیمی ڈھانچہ کا ذرا بھی علم ہو تو یہ ضرور پتا ہوگا کہ کسی کمانڈر کے بیان اور کسی ترجمان کے بیان میں سے کس کا موقف زیادہ اہم ہوتا ہے۔

  18. اسد بالکل بھی نہیں لیکن تحقیقات کا مطلب یہ نہیں کہ ایک بے تکا مضمون کسی جعلی ویب سائٹ پر لکھ کر کسی کو بھی ملزم ٹہرا دیا جائے۔ اس پوسٹ کا مقصد یہ نہیں کہ دھماکوں کا الزام کسی کے سر ڈالا جائے۔ بلکہ اس کا مقصد ایک تعصب پر مبنی پروپگینڈے کا سدباب ہے جو محض ایم کیو ایم اور کراچی کی اردو بولنے والی کمیونٹی کے خلاف نفرت پھیلانے کے لئے لکھا گیا ہے۔

    یہ کام تحقیقاتی اداروں کا ہے کہ وہ مجرموں تک پہنچیں۔ ایم کیو ایم کے الطاف حسین نے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی عدالتی تحقیقات کرائی جائے۔ اس مطالبے کو زیر غور لانا چاہئے۔

  19. نعمان ، مجھے ایم کیو ایم کی سیاست سے لاکھ اختلاف سہی لیکن اس مبینہ اخبار کی اس قسم کی نقب پہ آپ سے پوری ہمدردی ہے۔ سیاست میں اختلاف رائے ہونا کوئی بڑی بات نہیں لیکن انصاف کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہئیے اور آپ بھی ایک انصاف کریں کہ ایک آدمی کی وجہ سے پورے پنجاب اور پختونوں کو نہ رگیدیں اور کراچی کے صرف اردو بولنے والوں ہی کی ترجمانی نہ کریں ۔ پختون اور پنجابی عوام کے بارے میں آپ کے ریمارکس نے آپ کی تحریر کی غیر جانبداری پہ سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔
    شاہد قریشی نے اگر یہ خبر لگائی ہے تو اس کا ثبوت پیش کرے اور اگر نہیں کر سکتا تو وہ ایک کمیونٹی کا نہیں پوری پاکستانی قوم کا مجرم ہے۔

  20. ساجد شکریہ اور میں معذرت چاہتا ہوں کہ آپ کو ایسا لگا کہ میں پوری پنجابی قوم یا پختونوں کو رگید رہا ہوں۔ میرا سوال محض یہ تھا جو یقینا بنگالیوں، بلوچوں اور سندھی قوم پرستوں کے ذہن میں بھی آتا ہوگا۔ کہ جب ہمارے علاقوں میں کچھ ہوتا ہے تو اس کے ذمہ دار ہم خود ہی کیوں ٹہرتے ہں؟ کہتے ہیں کہ جی ایم کیو ایم کی صوبے اور وفاق میں حکومت میں شراکت داری ہے اس لئے وہ خود مجرم ہیں۔ تو پھر ن لیگ بھی تو پنجاب میں اقتدار میں ہے اور ان کے اقتدار میں وہاں کس قدر خود کش حملے ہوئے ہیں تو وہ ملزم کیوں نہیں ٹہرائے جاتے؟ اے این پی بھی اقتدار میں ہے اور پشاور میں کسقدر بے گناہوں کا خون بہا ہے۔ تو پھر اے این پی کو کیوں را موساد اور بلیک واٹر سے جا ملایا جاتا؟ یہ تعصب نہیں تو کیا ہے؟

    پلیز یہ نہ سمجھئے گا کہ میں ان جماعتوں کو قصور وار ٹہرا رہا ہوں میں محض ایک مثال دے رہا ہوں۔

  21. کراچی کے سانحے میں صرف اردو بولنے والے ہی متاثر نہیں ہوئے ہیں بلکہ پختون دوسری سب سے زیادہ متاثر ہونے والی کمیونٹی ہے۔ کراچی کے لوگ میں تیر میر نہیں ہے اس لئے ہم انہیں غیر کراچی والا نہیں سمجھتے۔ اور اسی لئے بطور خاص کسی لسانی گروہ کا ذکر نہیں کرتے۔ ورنہ تو متاثرین میں مہاجر، پٹھان، میمن، پارسی، بوہری، ہندو سب ہی شامل ہیں۔ اور سب کا دکھ برابر کا ہے۔ مگر جب ہم اپنی معیشت کی تباہی کو رو رہے ہیں تب لوگ زہر آلودہ پروپگینڈہ کررہے ہیں کہ یہ کوئی پختون اردو سازش تھی ملاحظہ فرمائیں قریشی کے لغو مضمون کا تیسرا پیراگراف۔

    Torching of Light House Market predominantly owned by the Pashtuns who did not pay extortion money to the MQM

  22. A very nice and balanced article by Noman and I appreciate that. You have actually exposed JI and its machinery by providing logical reasoning. This man Shahid is twat who doesn’t know what he is talking about and I so much agree with you that even after 65+ years of independence,, there are still some people in different parts of Pakistan who just needs a reason to put blame of everything happening in Karachi on MQM (indirectly urdu Speaking people). People in Karachi, however, understand very well what MQM has done for the city and they don’t listen to this kind of propaganda but the rest of the country is made fooled by website and people like Shahid Quereshi. The Punjabis, Pathans or Balochs who live in Karachi are like our brothers and they have come a long way now to understand the conspiracies against MQM. It just needs an IQ above room temperature to understand that why would MQM ever burn the markets of their own voters? why would they then show the footage if its done by them and why would its MNAs MPAs and Nazim spent nights and days standing in the areas supporting the affected people? Is this very hard to understand

  23. اسلام و علیکمُ ۔

    بہت خوب جناب نعمان صاحب ۔ ایسے ہی علمی و تحقیقی کاموں کی ضرورت ہے ۔

    خداوند کریم ٓآپ کی توفیقات میں اضافہ فرمائے ۔

    جماعت اسلامی کا ابتدا سے ہی شیوہ رہا ہے کے وہ دم پکڑ کر گھمادیتی ہے بعد میں پتا چلتا ہے وہ چوہے کی ہے ۔ اسی لئے میں اس کو جماعت المنافقون کے نام سے پکارتا ہوں ۔

  24. This is a propgaganda now doubt but its not gonna change a bitter fact that MQM is involved in terrorist activites and people of karachi know very well "bhatta” "bori band lashen” "collapse of bait ul hamza” and 12 May. Tars nhn aata MQM pay abb chahey app kutch bhi kahen.

  25. Bht hi khoob Noman bhai k apne is taraf bhi humari Roshnni dali..Wese MQM k khilaaf toh sb hi Propaganda krte hain..Par ab MQM k khilaaf conpiracy se MULK ko nuksaan hoga..MQM k sath do sb..Qk yehi humari rehnumai kr skti hai..

  26. ایسے الزامات کے بعد یقینن لیاقت بلوچ جیسے رہنماؤں پر سے عوام کا اعتماد ختم ہو جائے گا۔ ویسے تمام سیاسی جماعتیں یا سیاست دان ایک ہی جیسی نسل کے ہیں، دہشت گردی، بدمعاشی، قتل اور ڈاکوں میں یہی سیاست دان ملوث ہوتے ہیں، نہ تو ایم کیو ایم فرشتوں کی نسل سے تعلق رکھتی ہے اور نہ جماعت والے، نہ کوئی لیگ اور نہ پی پی۔ یہی سب لوگ ووٹ لینے کے لیے عوام کے قدموں میں‌جھکے ہوتے ہیں لیکن اختیار و اقتدار پا لینے کے بعد ان میں سے کوئی بھی ملک و قوم کے ساتھ مخلص نہیں ہوتا، سب اپنے مفادات اور اپنے آقاؤں‌کے مفادات کے لیے کام کرتے ہیں۔ یہ بات کہنے میں کوئی جھوٹ نہیں کہ سبھی سیاست دان بشمول ایم کیو ایم اپنی ذمہ داریوں کو پوری طرح انجام نہیں دے رہے ورنہ ہمارے ملک پاکستان کا یہ حال نہ ہوتا کہ آج ہم دنیا کی بے عزت ترین قوم قراردیے جا رہے ہیں۔

  27. یاسر ایم کیو ایم والوں نے کبھی فرشتوں کی نسل سے ہونے کا دعوہ بھی نہیں کیا ہے!
    رہی دوسری بات کہ اقتدار پانے کے بعد کوئی بھی ملک اور قوم سے مخلص نہیں رہتا،
    تو ہم کراچی والوں کا تجربہ خاصا مختلف ہے ہم سے ووٹ لینے والوں کے دروازے ہمیشہ ہمارے لیئے کھلے رہتے ہیں ہمارے نمائندے ہمیں ہر لمحہ ہماری آسانی کے کام کرتے نظر آتے ہیں اور ہم انہین خود سے اور ملک سے مخلص بھی سمجھتے ہیں جس کو انہوں نے ہمیشہ ثابت بھی کیا ہے!
    رہی تیسری بات کہ سبھی سیاست داں بشمول ایم کیو ایم اپنی زمہ داریاں پوری طرح انجام نہیں دے رہے
    ورنہ ہمارے ملک پاکستان کا یہ حال نہ ہوتا کہ آج ہم دنیا کی بے عزت ترین قوم قراردیے جا رہے ہیں۔،
    باقی سیاست دانوں کو تو آپ جانیں مگر ایم کیو ایم نے جو بھی ذمہ داریاں اپنے سر لی تھیں انہین بخوبی نبھایا ہے اور اس کی گواہی صرف کراچی کے لوگ ہی نہیں دیتے ساری دنیا دیتی ہے خود کش بم دھماکوں کی رسوائی میں پاکستان کا نام اگر کسی چیز نے ساری دنیا میں روشن کیا ہے تو وہ کراچی کے ترقیاتی کام ہیں، باقی جو سب کچھ دیکھتے آنکھوں پر پٹی باندھ لے اس کے لیئے تو کچھ نہیں کیا جاسکتا!

  28. سلام نعمان

    ایم کیو ایم کا سب آفس نعمان سبزہ زار میں بھی کھلا ہوا ھے۔
    جناب چلیں آپ کو بھی گھر تک چھوڑ کر آتے ہیں۔
    دی لندن پوسٹ انگلینڈ کا نیشنل نیوز پیپر نہیں ھے جناب جیسے آپ نے نعمان سبزہ۔اوگ کا ڈومین نیم بنایا ہوا ھے ویسا ہی کسی قلم کار نے دی لندن پوسٹ کا ڈومین نیم حاصل کیا ہوا ھے۔
    جناب ڈاکٹر شاھد قریشی صاحب لندن میں ہی رہتے ہیں اور وہ لندن سے ہی بلاگنگ کرتے ہیں اگر آپ اتنے لائق ہوتے تو ان کو صحیح اڈریس بھی ڈھونڈ سکتے تھے مگر یہ قابلیت آپ میں نہی تھی اسی لئے سکریں شاٹ بھی ڈمی بنا کر لگا دیا، لولززززززززز۔
    جناب جب آپ کوئی انفامیشن سکریں شاٹ والی ڈالر پے کر کے لیتے ہیں تو اس میں آئی پی کا نام ، اس کے کمپوٹر کا نام وہ کونسی ونڈو استعمال کر رہا ھے اور بھی بہت سی معلومات ملتی ہیں اور آپ نے آئی پی سے لاہور کی ڈائریکشن میپ پوسٹ کر دیا شاباش بھائی۔

    ویسے نعمان بلاگ کے رابطہ میں بھی کچھ نہیں کہ کہاں سے چل رہا ھے

    بغیر ڈمی آئی پی کے بھی آپ گوگل میں یہ نام لکھ کر ساری معلومات حاصل کر سکتے تھے بمہ تصویر۔
    ویسے آپ نے بھی اردو والی خبر پڑھ کے تزکرہ کر دیا ڈاکٹر شاھد قریشی کی انگلش نیوز کا ترجمہ کچہری میں کسی سے کروا لیتے تاکہ سمجھنے میں آسانی ہوتی۔

    آئندہ نعمان صاحب آپ نے بھی جھوٹ بولنا ہو تو عقل کا استعمال ضرور کر لینا۔
    جیسا قائد چورن بیچنے والا ویسے ہی سپورٹر
    بائے بائے

  29. سلام نعمان صاحب

    یہ نیچے ڈٹیل ھے ڈاکٹر شاھد قریشی صاحب کی ساتھ میں موبائل نمبر بھی آپ جو نے بات کرنی ہو ڈائریکٹ کر سکتے ہیں
    اور اگر یہ ڈٹیل چیک کروانی ہو تو لندن الطاف صاحب کے نجی گھر آفس سے بھی پوسٹ کر کے کروا سکتے ہیں

    سکریں شاٹ لاہور کا پاکستان میں رہنے والے اتنی انگلش نہیں جانتے جو پاکستان میں رہ کر انگلش میں بلاگنگ کریں

    THELONDONPOST.NET
    contact: Dr Shahid Qureshi
    organisation: SQ and Co
    address: 27 Gloucester Street
    address: London
    address: London
    address: WC1N 3XX
    address: GB
    phone: +44.7764184908

  30. سی پی پاکستانی صاحب۔

    بالکل آپ کراچی میں رہ کر امریکہ میں بلاگ ہوسٹ کرواسکتے ہیں۔ مگر پاکستان کے ہوسٹنگ کے ادارے اتنے معیاری نہیں کہ لندن سے شائع ہونے والے جرائد پاکستان میں اپنے ویب سائٹ ہوسٹ کرائیں۔

    دوسرا نکتہ: ہر سنجیدہ ویب پبلشر چاہے وہ چھوٹا ہو یا بڑا اپنے ویب سائٹ پر کانٹیکٹ کا ایک صفحہ رکھتا ہے۔ جہاں سے آپ اس پبلشر کی معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔ جیسے اگر آپ جنگ اخبار کے ویب سائٹ پر جائیں تو وہاں سے آپ ان کے آفس کا پتہ لینڈ لائن نمبر پوسٹل ایڈریس اور اخبار کے مختلف اداروں اور ایڈیٹرز کے نمبر حاصل کرسکتے ہیں۔ مگر دی لندن پوسٹ کے ویب سائٹ پر ایسی کوئی چیز موجود نہیں۔

    پاکستان میں ویب ہوسٹ انٹرنیٹ کی چند مشہور سائٹیں سے ڈومین نیم خریدتے ہیں کیونکہ ان کے پاس ڈومین نیم رجسٹریشن کے اختیارات نہیں ہوتے۔ مثال کے طور پر میرے ویب سائٹ کی انفارمیشن تلاشنے پر آپ دیکھیں گے میرے ڈومین نیم رجسٹرار کی معلومات اور ان کا پتہ جو کہ کیلیفورنیا امریکہ کا ہے۔ مجھے یہ اختیار حاصل ہے کہ میں اپنے ڈومین رجسٹرار کے ویب سائٹ پر لاگ آن ہوکر یہ معلومات تبدیل کردوں۔

    جب بھی آپ ڈومین نیم خریدتے ہیں تو آپ کو یہ موقع دیا جاتا ہے کہ آپ اس کی whois انفارمیشن میں جو جی چاہے لکھ سکتے ہیں۔ جیسے شاہد قریشی نے اپنی آرگنائزیشن کے طور پر SQ and CO نامی ڈمی آرگنائزیشن کا نام لکھا ہے۔

    مجھے نہیں معلوم آپ کس اسکرین شاٹ کی بات کر رہے ہیں۔ میں نے ایک ربط پوسٹ کیا ہے جو آئ پی ٹریسر نامی ویب سائٹ کا ہے۔ جو فراہم کردہ ڈومین نیم یا آئی پی ایڈریس کی لوکیشن ٹریک کرتا ہے۔ دی لندن پوسٹ کی آئی پی برین نیٹ ہوسٹنگ سروسز کی ہے جو لاہور کا ایک ویب ہوسٹنگ ادارہ ہے۔ آپ غالبا اس لنک پر موجود گوگل میپ کو اسکرین شاٹ سمجھ بیٹھے ہیں۔ وہ اسکرین شاٹ نہیں بلکہ نقشہ ہے جو یہ نشاندہی کرتا ہے کہ یہ آئی پی کس علاقے کی ہے۔

    مجھے امید نہیں کہ اس معلومات سے آپ کی تشفی ہوگی۔ لیکن اگر آپ مزید تسلی کرنا چاہیں تو دی لندن پوسٹ کے ڈومین کی آئ پی ایڈریس ڈھونڈیں اور خود ٹریس بیک کرکے دیکھ لیں کہ یہ کہاں موجود ہے۔

    اور مجھے گھر پہنچانے کی کوشش کا شکریہ۔

  31. "سکریں شاٹ لاہور کا پاکستان میں رہنے والے اتنی انگلش نہیں جانتے جو پاکستان میں رہ کر انگلش میں بلاگنگ کریں”

    یہاں رونا ہی اس بات کا مسلسل چل رہا ہے کہ پاکستان کے اکثر بلاگرز صرف انگلش میں ہی بلاگنگ کرتے ہیں اور آپ فرما رہے ہیں کہ پاکستان میں‌رہنے والے اتنی انگلس نہیں جانتے کہ بلاگنگ کرلیں۔۔ تو پھر لندن پوسٹ نے انگلش میں بلاگنگ کیا ڈیوڈ ملی بینڈ کی توجہ کے لیے کی ہے؟

  32. Today in "Live with Talat” …one of JI hypocrite Taliban funded member Mr Paracha mentioned the same "Londonpost” newspaper and when Talat said that yeah I have also read it but are you going to believe whatever is Published in a London newspaper …at that moment Mr.Paracha was silent like a dead man!! He wasn’t expecting such a direct question! I think law enforcement agencies should raid masnora and arrest this Shahid guy of JI.

  33. Asad sadly our talk show host are totally unaware of the tool called internet research and its important in new media. When Talat read this article he should have investigated his authenticity and if he did he would have slapped back on JI conspirator’s face by telling him that the London Post is not even a Newspaper.  

  34. Good Work yar you have solve my biggest broblem, i was very confused to read that article. Thank God you have done your job.

    No doubt that JI is a major terroist

  35. سلام نعمان

    ابھی دلی بہت دور ھے

    موبائل پر کال کر کے دیکھ لو بھائیا

    مس کال ہی کار لو واپس جواب دے گا بندہ

    کبھی کسی فارم میں بھی چکر لگاؤ بھایا

  36. یہ غالبا آپ بھایا بھائیا کرکے اردو اسپیکنگ لوگوں کی نقالی کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ میں آپ کا تبصرہ یہاں اس لئے چھوڑ رہا ہوں تاکہ آپ کا تعصب نمایاں کرسکوں۔

  37. I think we should ignore people like cppakistani as they don’t have courage to call spade a spade and showing their racism. Noman you have done a wonderful job and I agree that few of our anchors are biased as well. I am sure anchor of Talat’s level must have found out the reality of this bullshit newspaper but he didn’t mention it to keep himself neutral which in my view is not justified.

  38. Bahut acha muzmoon hai, main tung aagaya hoon is firqawarana rawayya say. Mujh ko lagta hai kay saray mulk ki jamaatain mil kar aik jang lar rahi hain aur in sab ka hareef MQM hai. Mujhe to us din ka intezaar hai jab jamat-e–islami apnay ghar payda hoay bachoon ka ilzaam bhi MQM par lagay gi.

  39. […] دوست نعمان صاحب نے بھی اسی طرح اپنی تازہ تحریر تعصب کا بھانڈا میں تعصب سے کام لیتے ہوئے اپنے مخالفین کو خوب سنائی ہیں […]

  40. Can you call me in England, I will sure reply you:
    Hello, Dr Shahid Qureshi speaking, may I help you.

    What a silly arguments ……… Only a Jamati can convince a Jamati with such kind of source.

    Best regards.

  41. i m just wondering whats going on there??? It is all about logical and rational analysis and thinking then we must discuss the actual matter and points raised in the article of Dr. Shahid as just ignoring his point of view is not the answer! Moreover at least everyone here can clearly see that it is a very biased blog towards MQM unnecessarily and Mr. Nouman is not analytical at all….

  42. Meri raye main Talban Afghanistan main bilkul theek ker rhay hain…. Pakistan main American CIA (aur Xe), Indian RAW mil jul ker actions ker rhee hay … is ki her suret rok thaam honi chahea… aur uska behtreen tareeqa yeh hy k.. Pakistan khud ko American Policies se bilkul alag ker le… ..

    MQM walon se guzarish hy.. internal jo marzi politics karain… parties aik dusre ko bura bhala kehte rehti hain… its part of politics… leken sirf aik khyal karain k Khud ko American Policy se attach na karain … aap logon ki batain, byanaat sun k yeh mahsoos hota hay jese koi amrici official baat ker rha ho…

    wasalam

  43. kia bat hay kamal kar dia aap jesy logo kee waja say hee tu hum tak sahi batain pohnchti hain…… wasy hum tu yaqeen kar laytay ,
    hum kia hum jesy pata nahi kitny log iss tarh andhary main hee rahtay

    thanx dear

  44. My dear Noman
    Your research for the article in London Post is convincing. So did I before reading the article. and then I didn’t waste my time to read that. But it seems that you are doing the same mistake by blaming Mr. Baluch and his party without having any valid proof for that. I appreciate your positive contribution but can not buy your argument against that party. That is simply out of your reaction. Please keep up the good work with more positive attitude.

Comments are closed.