حکومت پاکستان اتنی نالائق ہے کہ ناکام ترین ریاستوں کے مقابلے میں بھی نویں پوزیشن بمشکل حاصل کرپائی ہے۔ افغانستان پاکستان کے ہاتھوں شکست کھا گیا ورنہ پاکستان کا اس فہرست میں دسواں نمبر ہوتا۔ جیسا کہ ہمارے اردو اخبارات کے کالم نویس حضرات لکھتے ہیں کہ یہ حکومت کے لئیے ایک لمحہ فکریہ ہے۔ تمام عالم اسلام کو اس مسئلے پر سوچ بچار کرنی چاہئیے اور امت مسلمہ کو فوری طور پر متحد ہوجانا چاہئیے۔
حکومت پاکستان نے اس جائزے کو واقعتا لمحہ فکریہ جانا ہے اور اس دن سے روز و شب پہلی پوزیشن کے حصول کے لئیے تن من دھن سے جت گئے ہیں۔
رپورٹ چھپنے کے بعد سے کراچی میں مسلسل لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔ پچھلے ایک ہفتے سے ہمارے محلے میں پانی نہیں آرہا۔ ہم میٹھا پانی صرف کھانا پکانے اور پینے کے استعمال میں لیتے ہیں ورنہ دیگر گھریلو کاموں کے لئیے ہم بورنگ کا کھارا پانی استعمال کرتے ہیں۔ بجلی اور پانی کو چھوڑئیے، آج سوئی سدرن کی بی مینڈکی کو بھی زکام ہوا اور وہ ہماری دکان کی گیس بغیر کسی اطلاع کے خواہ مخواہ منقطع کرگئے۔ بجلی پانی گیس کی عدم دستیابی اپنی جگہ۔ کراچی کی بدحال پبلک ٹرانسپورٹ بھی پرسوں غیر اعلانیہ ہڑتال پر تھی۔ حکومت پاکستان نے یہ مسائل شبانہ روز محنت سے پیدا کرے ہیں۔
پاکستان آرمی کی بی ٹیم اور کرپٹ سیاستدانوں کی ٹیم اے آر ڈی نے بھی حکومت کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ لحاظہ وہ حکومت کی نااہلی میں کوئی رکاوٹ اٹکانے سے قطعا گریز کرتے ہوئے مسلسل نان ایشوز کی سیاست میں مشغول ہیں۔ جیسا کہ، عامر چیمہ کی شہادت، شادی بیاہ میں ون ڈش کھانے، سرحد میں حسبہ بل کا نفاذ، لندن میں فوٹو سیشن، وغیرہ وغیرہ۔
لیکن ہنوز دلی دور است کے مصداق ناکام ترین ملکوں کی فہرست میں پہلی پوزیشن پانے سے پاکستان ابھی بہت دور ہے۔
آج رات دس بجے ہماری دکان پر تین مسلح ڈاکوؤں نے دھاوا بول دیا اور ہماری دکان سے سارا کیش صاف کرگئے۔ بیچارے ڈاکو، چونکہ ہم ماشاءاللہ مستقبل میں دیکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اسلئیے اپنی دکان پر صرف معمولی کیش رکھتے ہیں۔ حکومت پاکستان کی طرح ہمارے ڈاکو بھی اپنی نالائقی پر کڑھ رہیں ہونگے۔
ہمیں تو اس رات کا انتظار ہے کہ جب ہم اپنے گھر میں، اندھیرے اور حبس میں، صرف پانی کی ایک بوتل اور مٹھی بھر چاول لئیے، بندوق تھامے باری باری پہرا دے رہے ہونگے۔ لیکن کمبخت صیہونی اور نصرانی سازشیوں کا کیا بھروسہ؟ کیا خبر وہ تب بھی ہمیں اس فہرست میں پہلی پوزیشن دینے سے انکار کردیں؟
کراچي کي اس بدنظمي کا آپ کسے ذمہ دار ٹھرائيں گے۔ کراچي کي مقامي انتظاميہ يعني ناظم کو، سندھ کي حکومت يعني گورنر کو يا پھر قومي حکومت کو جس ميں ايم کيو ايم بھي شامل ہے۔
کراچی کی حالت پر ميں روزانہ ملُول ہوتا ہوں ۔ بجلی کے علاوہ حالات آجکل اسلام آباد ميں بھی دِگرگُوں ہيں ۔ مہنگائی ميں اسلام اباد کراچی سے بہت آگے ہے ۔ کمال تو يہ ہے کہ وہ پھل بھی جو اسلام آباد کے گردونواع ميں پيدا ہوتا ہے وہ اسلام آباد ميں کراچی سے مہنگا ملتا ہے ۔
ڈيڑھ سال پہلے میں کراچی ميں مقيم تھا تو مجھے بھی ڈاکوؤں سے واسطہ پڑا تھا ۔ تين گھر کے اندر داخل ہوئے تھے باہر بھی ضرور چند ہوں گے ۔ اُن سے ڈرنا تو بہت دُور کی بات ہے اُن کی حالت پر ترس آتا تھا ۔ ميں نے اُس دن سے کراچی کے ڈاکوؤں کو بُرا کہنا چھوڑ ديا ۔
ميرا تو خيال تھا کہ کراچی ميں حق پرست ۔ عوام دوست ۔ غريبوں کے خدمتگار وں ميں سے ناظم بھی ہيں اور گورنر بھی مگر آپ کی تحرير سے علم ہوا کہ يہ سب بيچارے لکڑی کے بُت ہيں اور کراچی ميں حکومت بينظير ۔ نواز شريف اور قاضی حسين احمد کی ہے ۔ ميرا تو سارا تاريخ جغرافيہ ہی غلط ہو گيا ۔
Yeh jaan ker bay had afsos howa kay aap ki dukaan per daka per gaya laikin shuker hay kay ziada nuqsaan naheen howa,waisay to chori daka bhi ab hamaray Watan main(Sirf Karachi main naheen) aam si baat or roz ka mamool ho gaai hay,
waisay choron dakoun ki aik baat ki tareef kerna paray gi kay woh tasub naheen barattay unko lotnay say matlab hota hay lutnay wala kis qoom say taluq rakhta hay is say naheen:)
Waisay Ajmal sahab ki baat main bhi kaafi dam hay jab Karachi ki apni aik siasi jamaat hay jo kay ab mulk ki siasi jamaton main bhi shamil ho gaai hay to woh aakhir kuch kion naheen ker rahay yeh to sach hay kay Barsoon kay masaail dinon main to Hal na hoon gay laikin Raouf Siddiqi sahab ko chahiay kay ziada naheen to logon kay jaan or maal ka tahafuz to yaqeeni banaain,
دکان پر ڈاکو!!!! افسوس ہوا! یار مال کم ہو یا ذیادہ اپنی حلال کی کمائی یوں کوئی لے جائے تو افسوس تو ہوتا ہے! نہایت برا ہو!
پانی تو میرے گھر آتا ہی نہیں آتا ہے! جب کہ کنکشن بھی ہے اور بل بھی ادا کرتے ہیں! ٹینکر والوں سے میٹھا پانی منگواتے ہیں!! بورنگ تو میرا خیال ہے کراچی کی آدھی آبادی نے کروا عکھہ ہے سو ہم نے بھی! بجلی کا بحران واقعی بجلی بن کر گرا ہے! خیر ابو نے جنریٹر خریدا ہوا ہے مگر لازم ان کے لئے مسئلہ ہے جن کے پاس نہیں!!! یہ سہولت!
یار یہ سوئی گیس کا بحران مت ہماری طرف کر دینا ورنہ تو مشکل پڑ جائے گی! ہم تو اس جنریٹر والی بجلی سے بھی فارغ ہو جائیں گے!!!!
پتہ نہیں آپ لوگ ایم کیو ایم کے حوالے سے اتنے حساس کیوں ہیں؟ حالانکہ یہ بات تو کوئی بچہ بھی بتاسکتا ہے کہ ایم کیو ایم کی حکومت کتنی اچھی ہے۔ جب میں حکومت کو برا کہہ رہا ہوں تو ظاہر ہے ایم کیو ایم بھی اس کا حصہ ہے۔ بینظیر نواز شریف اور قاضی کی کراچی میں حکومت تو نہیں لیکن وہ اپوزیشن میں تو ہیں، آخر وہ سنجیدہ اور سنگین مسائل پر احتجاج کیوں نہیں کرتے۔ اجمل انکل آپ کا تاریخ پہلے ہی غلط تھا اور جغرافیہ درست رکھنے کے لئیے پیمائیشیں کی جاتی ہیں۔ ذرا دیکھیں آپ میری پوسٹ کے محور سے دور تو نہیں نکل آئے۔
شعیب سوئی گیس کا ابھی بحران نہیں۔ ہمارا کنکشن غلطی سے منقطع ہوگیا تھا اور آج صحیح بھی ہوگیا ہے۔ میں بھی سوچ رہا ہوں دکان کے لئیے ایک چینی جنریٹر خرید لوں سنا ہے وہ کافی سستے ہیں اور کارآمد بھی۔
نعمان
باات پھر وہی ہے، بی بی ، نواز، قاضی تو غلط ہیں مانا۔ کے جو صرٖ سیاست چمکاتے ہیں۔۔
ایم کیو ایم کے لیے حساس؟ ارے ایم
کیو ایم نے کراچی کا بیڑا غرق کیا۔
اب حکومت میں شامل ہیں اللہ ہی پاکستان کو بچائے۔۔
دوسری بات یہ لندن فوٹو سیشن کا کیا معاملہ ہے کوئی بتائے گا؟
نعمان!
معزرت، کے پہلے بھول گیا لیکن بہت افسعس ہوا ڈاکے کا۔ لیکن کیا کریں معمول کی بات ہے ہر جگہ یہی حساب ہے
نعمان بھای میرا پاکستان نیھں کھل رھا کیا وجہ ھے؟
[…] کے بھائی کے پیچھے شہر بھر کے غنڈے پڑ گئے ہیں۔ دکان پر ہونے والی ڈکیتی میں تو ہم احتیاط پسندی کے سبب بچ گئے لیکن آج جو کاروائی […]